اسلام آباد کی عدالت میں عمران خان کے خلاف20 ارب روپے ہرجانہ کا دعوی خارج
سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے دعوی قانونی معیاد کے اندر دائر نہیں کیا تھاعدالت
عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف 190 ملین پانڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی
اسلام آباد( ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے خلاف اسلام آباد کی مقامی عدالت نے20 ارب روپے ہرجانہ کا دعوی خارج کردیا۔ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے 10 سال قبل 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر جنوری 2015 میں نے عمران خان کے خلاف دعوی دائر کیا تھا۔ہتک عزت کے اس دعوے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے عدلیہ کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کی بوچھاڑ کی۔سابق چیف جسٹس نے اپنی درخواست میں عمران خان کی جانب سے ان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے جانے اور ان الزامات کی وجہ سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچانے کا مقف اختیار کیا تھا اور کہا تھا کہ عمران خان کے اس مقف سے ان کی سبکی ہوئی ہے اور ان کی عزت پر حرف آیا ہے۔اس سے قبل عمران خان کی جانب سے سابق چیف جسٹس پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرنے پر افتخار محمد چوہدری نے غیر مشروط معافی مانگنے کے لئے قانونی نوٹس بھی بھجوایا تھا، جس پر ان کے وکیل حامد خان نے جواب بھی داخل کرایا گیا تھا، بعد میں انہوں نے ہتک عزت پر اپنا جواب واپس لے لیا تھا۔اب دس سال بعد اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج حسینہ ثقلین نے چھ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ دعوے کے مطابق 27 جون 2014 کے بیان میں بانی پی ٹی آئی نے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، ہتک عزت کا دعوی چھ ماہ 24 دن بعد 20 جنوری 2015 کو دائر ہوا۔عدالت کا کہنا ہے کہ 2002 کے قانون کے مطابق چھ ماہ کے اندر دعوی دائر کرنا ضروری ہے، قانونی طور پر توہین آمیز بیان کے چھ ماہ کے دوران دعوی دائر نہیں ہوا، اس بنیاد پر سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کا دعوی خارج کیا جاتا ہے۔
عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف 190 ملین پانڈ اسکینڈل ریفرنس
احتساب عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف 190 ملین پانڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔ جرح مکمل ہونے پر ایک گواہ کا بیان قلمبند کر لیا گیا ہے۔اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر چودھری نذر، عرفان بھولا و دیگر پیش ہوئے، جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا چودھری ظہیر عباس، عثمان گل و دیگر بھی سماعت میں موجود تھے۔پراسیکیوشن کی جانب سے دوگواہان کو عدالت میں پیش کیا گیا، وکلا صفائی نے ایک گواہ پرجرح مکمل کی جس کے بعد عدالت نے اس کا بیان قلمبند کیا۔گواہان میں چیف فنانشل آفسیر القادر یونیورسٹی شامل تھے، عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی۔