بیرسٹر گوہر  کا چیئرمین  پی اے سی  کے عہدے پر شیر افضل مروت کی نامزدگی کے لیے اسپیکر  کو خط لکھنے کا اعلان

اپوزیشن چیمبر سے پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے سے خط بھجوایا جائیگا

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سرکردہ ارکان کا مشاورتی اجلاس بھی  ہو گا

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے چیئرمین پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے عہدے پر شیر افضل خان مروت کی نامزدگی کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خط لکھنے کا اعلان کر دیا ، اسپیکر کو آج اپوزیشن چیمبر سے پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور مجالس قائمہ کے حوالے سے خط بھجوایا جائیگا ۔ غیر رسمی طور پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سرکردہ ارکان کا مشاورتی اجلاس ہو گا ۔ اپوزیشن ارکان اسپیکر چیمبر جائیں گے اور چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے لیے خط پیش کیا جائیگا ۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا  کہ بانی چیئرمین نے باضابطہ طور پر چیئرمین پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کو نامزد کر دیا ہے، جمعہ کو ( آج ) اسپیکر کو اس حوالے سے خط دیا جائیگا قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل ہی اکثریتی پارٹی ہے ہم مطالبہ کریں گے  چیئرمین  پی اے سی کا عہدہ  اپوزیشن  کودیا جائے۔عمران خان سے اہم پارلیمانی امور کے علاوہ پاک افغان تعلقات  ملک میں امن و امان کی صورتحال اور دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال ہوا ۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حسن اور حسین نواز ایک دن عدالت میں پیش ہوئے اور دوسرے ہی دن تمام کیسز ختم ہوگئے،عمران خان سے ملاقات میں سیاسی معاملات پر گفتگو ہوئی ہے، افغانستان کے ساتھ معاملے پر بانی پی ٹی آئی کو تحفظات ہیں افغانستان کے ساتھ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ایسے حالات کبھی پیدا نہیں ہوئے حکومت کی ناقص فارن پالیسی کے باعث ایسے حالات بن رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں آئی ایم ایف کے خلاف احتجاج اوورسیز پاکستانیوں نے کیا ہے ہم نے کسی کو یہاں سے احتجاج کیلئے کسی کو آرگنائز کرکے نہیں بھیجا ہم نے آئی ایم ایف کو یاد دہانی کیلئے خط لکھا تھا۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر ہمارا متفقہ موقف ہے آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کی جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ نشستیں نہیں مل سکتیں، ہم سے نشستیں لے کر کسی اور پارٹی کو نشستیں دی گئیں ۔کے پی میں تین سیاسی جماعتوں نے 17 نشستیں حاصل کیں جس پر انہیں مزید 27 نشستیں دی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص نشستوں پر ہمارا حق ہے ہمیں امید ہے سپریم کورٹ کوئی حل نکالے گی، پی ٹی آئی کی نمائندگی اسمبلی میں نہیں ہوگی تو ایوان مکمل نہیں ہوگا۔