ماسکو میں کنسرٹ کے دوران فائرنگ ، دستی بم حملے،ہلاکتیں133 سے متجاوز، 187 زخمی
ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث 4 افراد سمیت 11افراد کو حراست میں لیا ہے، سیکیورٹی سروس کے سربراہ صدر پوتن کوبریفنگ
فوجی وردی میں ملبوس 5 دہشت گردوںنے کروکس سٹی ہال داخل ہو کر موجود لوگوں پر تقریبا 20 منٹ تک گولیاں برساتے رہے
سیکیورٹی اہلکار حملے کے دوران 100 افراد کو ہال سے نکالنے میں کامیاب رہے، روسی وزارت خارجہ نے واقعے کو دہشت گرد حملہ قرار دیا
روسی حکومت نے حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے دارالحکومت ماسکو میں رواں ہفتے ہونے والی تمام عوامی تقریبات منسوخ کر دیں

ماسکو(صباح نیوز) روس کے دارلحکومت ماسکو میں ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 133 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ جبکہ 187 زخمی ہوئے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ گزشتہ رات ماسکو میںفوجی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے کنسرٹ ہال میں اندھا دھند فائرنگ  اور دستی بموں سے حملے کئے تھے،  دہشتگرد ہال میں موجود لوگوں پر تقریبا 20 منٹ تک گولیاں برساتے رہے ۔روسی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کے سربراہ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو بتایا ہے کہ ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث 4 افراد سمیت 11افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولائی پیٹروشیف نے کہا کہ ماسکو حملے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔ فوجی کپڑوں میں ملبوس 5 حملہ آور نے کنسرٹ ہال کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی اور پھر گرینیڈ پھینک دیا۔ سیکیورٹی اہلکار حملے کے دوران 100 افراد کو ہال سے نکالنے میں کامیاب رہے،  ہزاروں افراد کی گنجائش کے حامل کنسرٹ ہال میں راک بینڈ میں پکنک کا کنسرٹ تھا اور حملے کے بعد کنسرٹ ہال کے ایک تہائی حصے میں آگ لگ گئی اور چھت تقریبا مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فائر فائٹنگ عملے نے آگ پر قابو پا لیا۔روسی حکومت نے حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے دارالحکومت ماسکو میں رواں ہفتے ہونے والی تمام عوامی تقریبات کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے، امریکا نے حال ہی میں روس کو حملے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا تھا۔