ججز کے خط پر سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس ،7 رکنی لارجر بنچ تشکیل
ججز کے الزامات کی تحقیقات، جسٹس(ر)تصدق جیلانی کا کمیشن کی سربراہی سے انکار
لارجر بنچ کی سربراہی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے
لارجر بنچ(کل ) بدھ کو صبح ساڑھے 11 بجے ازخود نوٹس کیس پر سماعت کرے گا
اسلام آباد( ویب نیوز)
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا۔سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیلئے 7 رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا، بنچ کی سربراہی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ خان آفریدی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان بنچ میں شامل ہوں گے۔لارجر بنچ(کل ) بدھ کو صبح ساڑھے 11 بجے ازخود نوٹس کیس پر سماعت کرے گا۔
ججز کے الزامات کی تحقیقات، جسٹس(ر)تصدق جیلانی کا کمیشن کی سربراہی سے انکار
سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی نے ہائی کورٹ ججز کے خفیہ ادارے پر مداخلت کے الزامات کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کی سربراہی سے انکار کر دیا۔ جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی نے بذریعہ خط فیصلے سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ مناسب ہوگا چیف جسٹس ادارے کی سطح پر اس ایشو کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ خود پر اعتماد کرنے پر وزیراعظم اور کابینہ کا مشکور ہوں، چیف جسٹس اور سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کا بھی مشکور ہوں تاہم میں جوڈیشل کمیشن کی سربراہی نہیں کرسکتا۔ خط کے متن میں انہوں نے کہا ہے کہ میں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کا خط پڑھا ہے، اس معاملے کو جوڈیشل کونسل یا سپریم کورٹ کو خود دیکھنا چاہیے، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی اس معاملے کو ادارہ جاتی سطح پر خود دیکھیں۔