نوشکی: 9 پنجابی مزدور اغواء کے بعد قتل، گاڑی پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق، 5 زخمی
سانحہ نوشکی؛ صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی کامسافروں کے بہیمانہ قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار
معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، آصف علی زرداری
بونیر ،سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 جوان شہید، دہشتگرد وں کا سرغنہ ہلاک،2زخمی
شہید ہونیوالوں میں حوالدار مدثرمحمود اورلانس نائیک حسیب جاوید شامل ،حوالدار مدثر محمود شہید کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے
فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں،آئی ایس پی آر
بونیر+ اسلام آباد( ویب نیوز)
سکیورٹی فورسز نے ضلع بونیر میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا ، 2فوجی جوان شہید جبکہ دہشت گردوں کا سرغنہ ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق آپریشن دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا، آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ہائی ویلیو ٹارگٹ دہشت گردوں کا سرغنہ سلیم عرف ربانی ہلاک اور 2 دہشت گرد زخمی ہو گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے حوالدار مدثر محمود اور لانس نائیک حسیب جاوید شہید ہو گئے۔حوالدار مدثر محمود شہید کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے۔انہوں نے16 سال تک پاکستان آرمی میں ذمہ داریاں سرانجام دیں۔حوالدار مدثر محمود شہید نے سوگواران میں والدین، اہلیہ اور 2 بیٹے چھوڑے۔لانس نائیک حسیب جاوید شہید کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ سے ہے، انہوں نے 5 سال تک پاکستان آرمی میں ذمہ داریاں سرانجام دیں۔لانس نائیک حسیب جاوید شہید نے سوگواران میں والدین، اہلیہ اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔دوسری جانب دہشت گرد سلیم عرف ربانی سکیورٹی فورسز کیخلاف دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا، ہلاک دہشت گرد بھتہ خوری اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد سلیم انتہائی مطلوب تھا، حکومت نے اس کے سر قیمت 50 لاکھ مقرر کر رکھی تھی، علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، آصف علی زرداری
صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی اسپیکر میر سید غلام مصطفی شاہ نے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں دہشت گردوں کے ہاتھوں بس مسافروں سمیت 11 افراد کے قتل پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے ،صدر مملکت آصف علی زرداری نے نوشکی میں مسافروں کے بے رحمانہ قتل کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں مسافروں کے بہیمانہ قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، پوری قوم دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو مسترد کرتی ہے، سیکیورٹی فورسز پوری قوم کی مدد سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سانحہ نوشکی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجابی و سرائیکی مزدوروں کو ماضی میں بھی دہشتگروں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ نہتے، معصوم، بیگناہ مزدوروں کا نوشکی میں بہیمانہ قتل انتہائی لرزہ خیز واردات ہے، وزیرِاعلی بلوچستان مظلوموں کیساتھ انصاف کو یقینی بناتے ہوئے قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لائیں۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی اسپیکر میر سید غلام مصطفی شاہ نے ضلع نوشکی میں بس مسافروں کو اغوا کرنے کے بعد قتل کرنے کے اندوہناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس اندوہناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر نے مقتولین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے اور دہشتگردی کا نشانہ بننے والے مسافروں کیلئے فاتحہ خوانی اور درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی سپیکر میر سید غلام مصطفی شاہ نے کہا ہے کہ دکھ اور درد کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔۔
نوشکی: 9 پنجابی مزدور اغواء کے بعد قتل، گاڑی پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق، 5 زخمی
نوشکی میں فائرنگ سے جاں بحق 9 افراد کی نماز جنازہ ادا
نوشکی میں نامعلوم مسلح افراد نے مسافر بس سے پنجاب کے 9 افراد کو اغواء کرنے کے بعد قتل کر دیا جبکہ فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور رکن صوبائی اسمبلی کے بھائی سمیت 5 زخمی ہو گئے ہیں۔
دہشتگردوں نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں کو قریبی پہاڑوں میں لے جا کر گولیاں مار دیں، واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مرنے والے افراد کی لاشیں قریبی پہاڑی کے قریب پل کے نیچے سے برآمد کر لی ہیں۔
پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نوشکی سے اغوا ہونے والے 9 مسافروں کی لاشیں برآمد ہو گئی ہیں، ملزمان کی تلاش کیلئے پولیس، ایف سی اور دیگر سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
سابق نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں دہشتگرد تنظیم بی ایل اے ملوث ہے، نوشکی کے قریب قومی شاہراہ این 40 پر مسافر بس کو روکا اور مسافروں کا قیمتی سامان لوٹنے کے بعد 9 نہتے مزدوروں کو شہید کر دیا گیا۔
دوسری جانب نوشکی میں ہی قومی شاہراہ پر فائرنگ کے ایک اور واقعے میں 2 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے ہیں، زخمیوں میں نوشکی سے جمعیت علمائے اسلام کے رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیر بادینی کے بھائی شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ موسٰی خیل نے بتایا ہے کہ جمعے کی شب نوشکی سے تقریباً ایک کلومیٹر دور سلطان چڑھائی کے پہاڑی مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے گاڑیوں کی تلاشی لینا شروع کی اور اس دوران نہ رُکنے پر ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی۔
نماز جنازہ پولیس لائن کوئٹہ میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شرکت کی، نماز جنازہ میں اراکین صوبائی اسمبلی، آئی جی ایف سی بلوچستان چودھری امیر اجمل بھی شریک ہوئے۔
نماز جنازہ میں ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جی اور دیگر پولیس افسران نے بھی شرکت کی۔
دہشت گردی کے واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشیں آبائی علاقوں میں بھجوائی جائیں گی، مقتولین کا تعلق گوجرانوالہ، وزیر آباد اور منڈی بہاؤالدین سے تھا۔