تربت میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن ،بی ایل اے کا سرغنہ صدام حسین ساتھی سمیت ہلاک

ساتھی کی شناخت مقصود کے نام سے ہوئی ،بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمدہوا، آئی ایس پی آر

راولپنڈی،تربت ( ویب  نیوز)

تربت کے علاقے کیچ میں سکیورٹی فورسزکے دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے )عبدالمجید بریگیڈ کے اہم سرغنہ صدام حسین مسلم کوساتھی سمیت ہلاک کر دیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن کے دوران دہشتگرد صدام حسین مسلم کا ایک اور ساتھی دہشتگرد مقصود بھی مارا گیا جبکہ اس کے علاوہ سیکیورٹی فورسز نے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کیا۔ہلاک دہشتگرد صدام حسین مسلم، گرو اور جبار جیسے ناموں سے بھی جانا جاتا تھا۔ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں مارا جانے والا بلوچ لبریشن آرمی کا دہشتگرد صدام حسین مسلم 2008 میں بلوچ لبریشن فرنٹ کاحصہ بنا۔پاکستان دشمنوں کی جانب سے دو دہائیوں سے مسلط کی گئی دہشتگردی کی جنگ میں سیکیورٹی فورسز نے مختلف دہشتگرد گروپوں میں شامل دہشتگردوں کی بڑی تعداد کو ہلاک کیا۔اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو ہلاک کیے جانے والے دہشت گردوں میں بڑی تعداد براہ راست پاکستانیوں پر حملے کرنے والے دہشتگردوں کی ہے، جس کی وجہ سے دہشتگرد گروپوں کے درمیان اختلافات بڑھ چکے ہیں۔بلوچ لبریشن آرمی اور ان کی آقا بھارتی خفیہ ایجنسی را بی ایل اے کی نچلے درجے کی بزدلانہ دہشت گردی کی کارروائیوں کو سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کی صورت میں بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔دہشتگرد صدام حسین نے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال اور بارودی سرنگیں نصب کرنے کی تربیت بلوچستان کے علاقے مشکے میں قائم  بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف)کے دہشتگرد ٹریننگ کیمپ میں حاصل کی۔سال 2014 میں دہشتگرد صدام حسین بلوچ لبریشن آرمی میں شامل ہوگیا جسے 2017  میں ضلع کیچ میں خفیہ تربیتی کیمپ کا کمانڈر اور 2021 میں اسے مقامی کمانڈر بنا دیا گیا۔ 2016 سے اب تک دہشتگرد صدام حسین جنوبی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 93دہشتگردی کی وارداتوں بشمول گرنیڈ حملے، بارودی سرنگوں کے حملے اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا۔ ان حملوں میں 131معصوم لوگوں کی جانیں گئیں جبکہ177لوگ زخمی بھی ہوئے۔ستمبر 2023میں دہشتگرد صدام حسین ہیڈکوارٹر ایف سی بلوچستان پر بھی حملے میں ملوث رہا۔ دہشتگرد صدام بلوچستان کے ضلع کیچ میں ہونے والی دہشتگردانہ کارروائیوں اور ضلع میں نوجوانوں کو دہشتگرد گروپوں میں شامل کرنے کے حوالے سے اہم کردار تھا۔دہشتگرد صدام حسین کیخلاف گوادر اور تربت میں متعدد ایف آئی آرز درج ہیں جبکہ دہشتگرد صدام حسین بلوچستان کے ضلع کیچ میں متعدد دہشتگرد سیل بھی چلا رہا تھا۔  دہشتگرد صدام صوبے کے معصوم نوجوان کو نام نہاد آزادی بلوچستان کے ایجنڈے کے تحت ورغلا کر دہشتگردانہ کارروائیوں کا حصہ بناتا تھا۔بلوچ لبریشن آرمی (عبدالمجید بریگیڈ) کے دہشتگرد صدام حسین کی ہلاکت اس دہشتگرد تنظیم کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔ دہشتگرد صدام حسین کی ہلاکت سے علاقے میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں نمایاں کمی آئے گی جبکہ ہلاکت کے انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں پر دو رس اثرات مرتب ہوں گے اور علاقے میں امن و استحکام واپس لانے میں بڑی مدد ملے گی۔