ا سرائیلی کارروائیاں دوسرے ہفتے میں داخل، قابض فوجی غزہ کے قریب جمع ہونا شروع،فلسطینی شہدا ء کی تعداد 3ہزارہو گئی، 9 ہزار 714 زخمی اجتما ع

 اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی اکثریت میں خواتین اور بچے شامل ہیں،وزارتِ صحت غزہ

 اسرائیلی فوج نے غزہ سے نقل مکانی کرنیوالے قافلوں کو بھی نہیں بخشا ، 4 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر، 20 لاکھ پانی سے محروم ہیں

غزہ پر فضا، سمندر اور زمین سے حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، ابھی کوئی وقت سامنے نہیں آیا، اسرائیلی فوج

 ہم جیسے ہی اس بات کا یقین کریں گے کہ عام شہری علاقہ چھوڑ چکے ہیں ہم بڑی فوجی کارروائی شروع کریں گے،ترجمان جوناتھن کونریکس

غزہ سے مصر کی طرف کوئی ہجرت نہیں ہو رہی ، حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپ اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے، اسماعیل ہانیہ

اسرائیلی افواج کی لبنانی سرحد پر حزب اللہ سے جھڑپیں جاری ، شام کے سرحدی علاقوں پر بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے توپوں سے حملے کیے گئے

اسرائیل نے شام کے شہر حلب پر طیاروں سے حملہ کرکے گزشتہ روز تعمیر نو کے بعد کھولا گیا رن وے ایک بار پھر تباہ کردیا

غزہ(  ویب  نیوز)

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں دوسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ، اسرائیلی فوجی غزہ کے قریب جمع ہونا شروع ہو گئے، اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3ہزار ہو گئی۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت 9 ہزار 714 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔وزارتِ صحت غزہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی اکثریت میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔جنگ کے دوران 4 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر جبکہ 20 لاکھ پانی سے محروم ہیں۔حماس کے اسرائیل پر حملوں میں مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے زائد بتائی جا رہی ہے۔گزشتہ ہفتے سے جاری اسرائیلی حملوں میں غزہ کے ہسپتالوں، عمارتوں، قافلوں اور مارکیٹوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کے دوران قابض فوج بے رحمی کے ساتھ بم گرا رہی ہے جس کے نتیجے میں نہتے فلسطینیوں کی اموات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ اسرائیل ہزاروں ٹن بارود غزہ پر گراچکا ہے جس میں سیکڑوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور4 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں ، یہی نہیں اسرائیلی فوج نے غزہ سے نقل مکانی کرنیوالے قافلوں کو بھی نہیں بخشا ،اسرائیلی فوج کی کارروائیاں دوسرے ہفتے میں داخل گئی ہیں جس سے غزہ میں محصور لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں ، فلسطینی علاقوں پر قابض اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر فضا، سمندر اور زمین سے حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس میں ہزاروں ریزرو فوجی بھی شامل ہوں گے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ پر تینوں راستوں(زمین، فضا اور سمندر)سے حملوں کی تیاری کر رہا ہے لیکن اس حوالے سے ابھی کوئی وقت سامنے نہیں آیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے جنگ کو اگلے مرحلے میں لے جانے کے اعلان کے بعد موساد کے سابق سربراہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی آپریشن سے خبردار کردیاہے۔ عرب میڈیا کے مطابق ترجمان جوناتھن کونریکس نے کہا ہے کہ ہم جیسے ہی اس بات کا یقین کریں گے کہ عام شہری علاقہ چھوڑ چکے ہیں ہم بڑی فوجی کارروائی شروع کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے باشندوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم وقت کے لحاظ سے بہت محتاط ہیں، 25 گھنٹے سے زیادہ وقت کے نفاذ سے پہلے انہیں کافی وارننگ دی گئی تھی، غزہ کے باشندوں کے نکلنے کا وقت آگیا ہے ۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر عنقریب حملے کے اعلان کے جواب میں ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے خبردارکیا تھا کہ غزہ سے مصر کی طرف کوئی ہجرت نہیں ہو رہی ، حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپ اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے۔ اسرائیلی افواج کی لبنانی سرحد پر حزب اللہ سے جھڑپیں جاری ہیں جبکہ شام کے سرحدی علاقوں پر بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے توپوں سے حملے کیے گئے۔ اسرائیل نے شام کے شہر حلب پر طیاروں سے حملہ کرکے گزشتہ روز تعمیر نو کے بعد کھولا گیا رن وے ایک بار پھر تباہ کردیا۔ لبنانی سرحد پر بھی اسرائیلی فوج کی گولہ باری اورفائرنگ سے غیر ملکی خبررساںایجنسی کا صحافی بھی جاں بحق ہوگیا ، سی پی جے کے مطابق اسرائیل فلسطین جنگ میں کم از کم 12صحافی مارے جا چکے ہیں۔ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ جس طرح خطے سے داعش کو ختم کیا وہی انجام اسرائیل کا بھی ہوگا۔ قبل ازیں حزب اللہ نے کہا تھا کہ صحیح وقت آنے پر اسرائیل کے خلاف جنگ میں اپنے فلسطینی اتحادی حماس کے ساتھ شریک ہونے کے لیے "مکمل طور پر تیار” ہو گی ۔ اس حوالے سے ایرانی وزیرخارجہ عبدالالہیان نے کہا ہے کہ ابھی ایک سیاسی راستہ موجود ہے اور اس پر اقوام متحدہ کے مندوب سے بات کریں گے، اگر لڑائی میں حزب اللہ شامل ہوئی تو اسرائیل پراس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ عالمی ریڈ کراس اسرائیل اور حماس کی جنگ سے جنم لینے والے انسانی المیوں سے خوفزدہ ہے، تنظیم کا کہنا ہے کہ ایسی المناک صورت حال میں عالمی ریڈ کراس کے رضاکار لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ریڈ کراس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین تصادم کے باوجود بین الاقوامی قانون کے مطابق انسانی بنیادوں کا خیال رکھیں، عام شہریوں کا تحفظ کریں اور انسانی بنیادوں پر لوگوں کے کام آنے والی تنظیموں کو اجازت دیں کہ وہ مشکلات میں گھرے ہوئے لوگوں کی مدد کرسکیں۔

حماس نے اسرائیل کو زمینی کارروائی سے خبردار کر دیا، اپنی تیاریوں کی ویڈیو جاری

 حزب اللہ نے لبنان کے مقبوضہ علاقے شیبا فارمز میں اسرائیلی پوسٹوں کو نشانہ بنایا

امریکا کا اسرائیل کے مخالفین کو پیغام دینے کیلئے دوسرا بحری بیڑہ بھی بھیجنے کا اعلان

اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی نہ روکی تو حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں ہوں گے ، ایران

روس کا بھی سلامتی کونسل سے اسرائیل فلسطین جنگ بندی کے لیے قرارداد پرپیرکو ووٹنگ کا مطالبہ

غزہ/ نیویارک( ویب  نیوز)

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو غزہ پر زمینی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے اپنی تیاریوں کی ویڈیو  جاری کر دی۔حماس کی جانب سے جاری کی گئی فرضی ویڈیو میں ٹینکوں کو نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔دوسری جانب حزب اللہ نے لبنان کے مقبوضہ علاقے شیبا فارمز میں اسرائیلی پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ادھر امریکا نے اسرائیل کے مخالفین کو پیغام دینے کیلئے دوسرا بحری بیڑہ بھی بھیجنے کا اعلان کردیا۔اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے کے مشن نے سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی نہ روکی تو حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں ہوں گے اور اس کے دور رس نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ مشن نے ایکس، سابقہ ٹوئٹر، پر پوسٹ میں لکھا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو ذمہ داری اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور ان ممالک پر عائد ہوتی ہے جو کونسل کو تباہی کی طرف لے جاتے ہیں۔جبکہ روس نے بھی سلامتی کونسل سے اسرائیل فلسطین جنگ بندی کے لیے قرارداد پرپیرکو ووٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے کہا کہ جمعہ کو 15 رکنی سلامتی کونسل میں پیش کیے جانے کے بعد سے متن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور وہ اس مسودے پر پیر کی سہ پہر کو ووٹنگ کی توقع رکھتے ہیں۔ مسودے کے متن میں فوری اور پائیدار انسانی جنگ بندی کی مکمل پابندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت، انسانی امداد کی تقسیم اور ان شہریوں کے محفوظ انخلا کے امکان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔