ایران کا اسرائیل کیخلاف فوجی آپریشن ختم، جوابی کارروائی نہ کرنے کی تنبیہہ
صیہونی حکام کے کسی بھی احمقانہ اقدام کا جواب اس سے کہیں زیادہ سنگین ہوگا: صدر رئیسی
اسرائیل کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا ، اب مزید حملے جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں،،ایرانی عسکری قیادت
اسرائیل کو ایرانی حملہ روکنے کی ایک ارب ڈالر قیمت چکانا پڑی: رپورٹس
ایرانی حملے کے دوران تمام اسرائیلی جنگی طیارے فضا میں ہی تھے۔ وہ بمباری میں تباہی کے خوف سے ہوائی اڈوں پر نہیں آئے۔اسرائیلی میڈیا
تہران ( ویب نیوز )
ایران نے اعلان کیا ہے کہ اس کا اسرائیل کے خلاف فوجی آپریشن ختم ہوگیا ہے، اگر اسرائیل نے دوبارہ غلطی کی تو نتائج بہت برے ہوں گے۔ایرانی میڈیا کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اگر اسرائیل کی نسل کش حکومت نے کوئی اور احمقانہ قدم اٹھایا تو اسے ایران کا اس سے کہیں زیادہ ٹھوس اور سخت جواب ملے گا۔ صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران کے اہداف اور مفادات کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے جواب میں، ایران کی مسلح افواج کے تاریخی، طاقتور اور فاتحانہ آپریشن کے بعد کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں ایرانی قوم کے غیور اور دلیر فرزندوں نے تمام دفاعی اور سیاسی شعبوں کے تعاون اور ہم آہنگی سے، ایران کی حاکمیت کی تاریخ میں ایک نیا باب کھولا اور صیہونی دشمن کو عبرتناک سبق سکھایا ہے ،صدر مملکت رئیسی نے کہا کہ جارح کو سزا دیئے جانے کا رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا وعدہ صادق پورا ہو گیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سربلند مسلح افواج نے پوری طاقت کے ساتھ صیہونی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جو کہ ایران کے جائز اور قانونی دفاع کے دائرے میں دفاعی تدبیر ہے-ابراہیم رئیسی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران کی فوجی طاقت، ملک اور علاقے کی سلامتی کی ضامن ہے اور خطے کے ممالک اور اقوام کے مفادات کے دفاع کی خدمت میں ہے، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اچھی ہمسائیگی کی پالیسی کو آگے بڑھانے اور ان کے ساتھ دوستی اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ہمسایہ ممالک اور خطے کے عوام خواہ کسی بھی مسلک، مذہب اور عقائد کے حامل ہوں، امن و سکون سے رہنے کے مستحق ہیں لیکن بدقسمتی سے قابض حکومت کی شیطانیت نے کئی دہائیوں سے خطے کے عوام کو اس نعمت سے محروم رکھا ہوا ہے۔ ایران کے صدر نے یہ بھی کہا کہ "مزاحمت” خطے میں امن و سلامتی کے احیا کے ساتھ ہی غاصبانہ قبضے اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو مسترد کرتی ہے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں صیہونی حکومت کی نسل کشی اور تشدد کو بحران کی جڑ سمجھتا ہے،فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل اور اس کے اتحادی ملک امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کے میزائل حملوں کے جواب میں کسی بھی غیر ذمدارانہ ردعمل سے باز رہیں۔اپنے بیان میں ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ اگر گزشتہ شب کے حملے پر صیہونی ریاست اور اس کے حامی ممالک نے جوابی کارروائی کی تو فیصلہ کن اور پہلے سے بھی زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔
جواب دینے کی کوشش کی گئی تو اگلا حملہ اور بھی سخت ہوگا، ایرانی آرمی چیف
ایران کی عسکری قیادت نے واضح کیا ہے کہ اگر دشمن جواب دینے کی کوشش کرے تو ہمارا اگلا جواب اور بھی سخت ہوگا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر ان چیف جنرل حسین سلامی نے کہا کہ اگر صیہونی حکومت نے ہمارے مفادات، ہماری شخصیتوں اور شہریوں پر کسی بھی جگہ سے حملہ کیا تو ہم ان پر بھاری جوابی حملہ کریں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے میزائل اور ڈرون طیارے صیہونیوں کے ایئرڈیفنس کو پار کرنے میں کامیاب رہے۔جنرل سلامی کے مطابق اسرائیل کے خلاف ایران کی کارروائی انتہائی دقیق تھی اور میزائل اور ڈرون اپنے مقررہ ٹارگیٹ کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے ہیںایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ رات کی کارروائی میں ڈرون طیاروں، کروز اور بیلسٹک میزائلوں کی قابل ذکر تعداد کا استعمال کیا گیا۔علاوہ ازیں ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر ایران کے حملے میں ایسی اچھی ٹیکٹک اور مناسب پلاننگ کی گئی جس کے نتیجے میں نہ صیہونیوں کا آئرن ڈوم کوئی قابل ذکر مقابلہ کرسکا نہ ہی ان کا میزائلی دفاعی نظام۔کارروائی کے تحت اہداف حاصل ہوئے۔مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے کہا کہ اسرائیل پر حملے اس لیے کیے کیوں کہ صیہونی ریاست نے ایران کی سرخ لکیر کو عبور کیا تھا اور یہ ناقابل قبول ہے۔میجر جنرل محمد باقری نے کہا کہ صیہونی ریاست کا شام میں ایران کے قونصل خانے کو نشانہ بنانے اور ایرانی قانونی مشیروں کو شہید کرنا ہماری ریڈ لائن تھی۔میجر جنرل محمد باقری نے مزید کہا کہ اسرائیل کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا اور اب مزید حملے جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں البتہ اسرائیل نے دوبارہ کوئی کارروائی کی تو بھرپور جواب دیں گے۔ایران نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونز اور بیلسٹک میزائل فائر کیے اور صیہونی ریاست کی درجنوں تنصیبات کو کامیابی سے ہدف بنایا جب کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کے تمام ڈرونز کو فضا میں ناکارہ بنادیا۔۔
اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ رات ایرانی حملے کو روکنے کے لیے تقریبا ایک ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی حملے کے دوران تمام اسرائیلی جنگی طیارے فضا میں ہی تھے۔ وہ بمباری میں تباہی کے خوف سے ہوائی اڈوں پر نہیں آئے۔عبرانی میڈیا نے اسرائیلی وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی اور برطانوی افواج نے اسرائیل کے باہر 100 سے زائد ایرانی ڈرونز کو روکا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اتوار کو دعوی کیا اس نے ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کو "ناکام” کر دیا ہے اور 99 فیصد ڈرونز اور میزائلوں کو تباہ کر دیا ہے۔ ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ "ایرانی حملے جیسا کہ ایران نے منصوبہ بندی کی تھی کو ناکام بنا دیا گیا کیونکہ ہم نے 99 فیصد خطرات کو روک دیا اور یہ ایک اہم تزویراتی کامیابی ہے”۔انہوں نے کہا کہ تہران نے اسرائیل کے خلاف حملہ کیا اور بیلسٹک میزائلوں، ڈرونز اور کروز میزائلوں سمیت مختلف اقسام کے 300 سے زیادہ حملوں کا آغاز کیا۔سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے "صیہونی حکومت کے دمشق میں ر ہنماوںں پر حملے کے جرم کے جواب میں فضائیہ نے صیہونی حکومت کے علاقے میں مخصوص اہداف کے خلاف درجنوں ڈرونز اور میزائلوں سے آپریشن کیا۔۔