قومی اور صوبائی دونوں اسمبلیوں کی 23 خالی نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات 21 اپریل کو ہونگے
ضمنی انتخابات میں کل 239 امیدوار مدمقابل ہونگے،آر اوز اور پی اوز کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹس کے مساوی اختیارات تفویض
اسلام آباد( ویب نیوز)
قومی اور صوبائی دونوں اسمبلیوں کی 23 خالی نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات 21 اپریل کو ہونگے ، ضمنی انتخابات میں کل 239 امیدوار میدان میں ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے لئے ریٹرننگ آفیسرز (آر اوز) اور پریذائیڈنگ آفیسرز (پی اوز) کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹس کے مساوی اختیارات دے دیئے ہیں، ای سی پی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ضمنی انتخابات میں کل 239 امیدوار حصہ لیں گے جن میں سے 50 خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری پہلے ہی این اے 207 سے بلامقابلہ منتخب ہو چکی ہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی خالی نشستوں کے لیے کل 23 امیدوار میدان میں ہیں جب کہ پنجاب میں 154 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ سندھ میں زبیر احمد جونیجو نے پی ایس۔80 سے بلامقابلہ اپنی نشست حاصل کی۔بلوچستان اسمبلی کی خالی نشستوں کے لیے بارہ امیدوار میدان میں ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنرز کو ضروری انتخابی سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔مزید برآں، ضلعی ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران مقررہ انتخابی شیڈول کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)نے ضمنی انتخابات کے لئے ریٹرننگ آفیسرز (آر اوز) اور پریذائیڈنگ آفیسرز (پی اوز)کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹس کے مساوی اختیارات دے دیئے ہیں،۔ای سی پی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ریٹرننگ آفیسرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔پریزائیڈنگ افسران کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 20 سے 22 اپریل تک پانچ قومی اور 16 صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے دوران امیدواروں کے حتمی نتائج کے سرکاری اعلان تک ان اختیارات کو استعمال کریں۔ریٹرننگ آفیسرز اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ان افسران کے پاس سیکشن 169 اور 171 میں بیان کردہ جرائم سے متعلق مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کے مساوی اختیار ہے