اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان
انتخابات میں دھاندلی کیخلاف اگلا لائحہ عمل 9 مئی کو دیں گے:
فلسطین کے لئے ہمیں آزادی و حریت کے جذبے کے ساتھ چلنا ہے۔
اسلام آباد (ویب نیوز)
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ قوتیں عوام کے ووٹ کے حق کو پامال کرتی ہیں بلکہ یرغمال بنا لیتی ہیں، 2018 میں جب جھرلو پھیرا گیا تو ہم نے میدان میں اتر کر اس کا مقابلہ کیا۔ اب بھی تنہا سڑکوں پر آنے کی طاقت رکھتے ہیں 9 مئی کو پشاور میں جمعیت علما اسلام کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گاہمیں آزادی و حریت کے جذبے کے ساتھ چلنا ہے، ہمیں سر اٹھا کر چلنا ہے، لوگوں کو میدان میں نکالیں اور بتائیں کہ اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔
۔ جے یو آئی کے سربراہ نے مہمند اور خیبر کے پارٹی ذمہ داران سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئیانہوں نے کہا کہ 1977 کے انتخابات میں دھاندلی کیخلاف تحریک کی قیادت بھی جے یو آئی نے کی تھی، مجھے سیاسی جماعتوں پر تعجب ہے کہ انہیں گزشتہ انتخابات والا مینڈیٹ ملا ہے، اس بار کے انتخابات ان سیاسی جماعتوں کے نزدیک جائز ہوگئے ہیں۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کچھ جماعتیں اس عنوان سے آواز اٹھا رہی ہیں لیکن ان کے موقف میں وضاحت نہیں، جب تک سیاسی جماعتوں میں یکسوئی نہیں جے یو آئی اپنے پلیٹ فارم سے تحریک آگے بڑھائے گی، جے یو آئی تنہا ہی ایوان نہیں میدان میں آئے گی اور ہم اس کی طاقت رکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کی بنیادی تنظیمیں عوام تک پہنچیں اور انہیں میدان میں نکالیں، ہندوستان دنیا کی سپر طاقت بننے کے خواب دیکھ رہا ہے جبکہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کی تگ و دو کررہا ہے، جو قوتیں آج ہمارے ملک کی غلامی کی ذمہ دار ہیں ان کی گرفت کو کمزور کردیا جائے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین میں 40 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوچکے ہیں، خوراک اور امداد نہیں پہنچنے دی جارہی، بارود کی بارش کی جارہی ہے اور صحت و غذا کی ضروریات مہیا نہیں ہیں، ہمیں آزادی و حریت کے جذبے کے ساتھ چلنا ہے۔جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں سر اٹھا کر چلنا ہے، لوگوں کو میدان میں نکالیں اور بتائیں کہ اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔