عید کے بعد جماعت اسلامی ملک بھر میں ایک بڑی عوامی تحریک شروع کرنے جارہی ہے جس کا ایجنڈہ جاری دو روزہ شوری کے اجلاس میں طے کر لیا گیا ہے
 فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو چرائے گئے الیکشن کی تحقیقات کرے کیونکہ یہ جمہوریت کی بقا کا مسئلہ ہے
ملک میں انتخابی اصلاحات ہونی چاہیںاور الیکشن متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کروائے جائیں
الیکشن کمیشن اپنی ساکھ کھوچکاہے اس لئے الیکشن کمیشن کی از سر نر تشکیل کی جائے،آئین کے مطابق ملک کو چلانا فوج ، پارلیمنٹ اور قوم کے لئے از حد ضروری ہے
جنرل باجوہ پر کشمیر پر سودے بازی کا الزام ہے ، یہ سنجیدہ معاملہ ہے ، اس کی تحقیقات کی جائیں
جماعت اسلامی کے ایجنڈے میں تعلیم،روزگار کی فراہمی،خواتین،مزدور،کسان،طلبااور سرکاری ملازمین سمیت سب کے حقوق کے لئے جدوجہد شامل ہے ۔حافظ نعیم الرحمن کی پریس کانفرنس

لاہور ( ویب  نیوز)

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عید کے بعد جماعت اسلامی ملک بھر میں ایک بڑی عوامی تحریک شروع کرنے جارہی ہے جس کا ایجنڈہ جاری دو روزہ شوری کے اجلاس میں طے کر لیا گیا ہے،عید سے پہلے مکمل تیاری کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو چرائے گئے الیکشن کی تحقیقات کرے کیونکہ یہ جمہوریت کی بقا کا مسئلہ ہے ،ملک میں انتخابی اصلاحات ہونی چاہیںاور الیکشن متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کروائے جائیں۔الیکشن کمیشن اپنی ساکھ کھوچکاہے اس لئے الیکشن کمیشن کیا از سر نر تشکیل کی جائے،آئین کے مطابق ملک کو چلانا فوج ، پارلیمنٹ اور قوم کے لئے از حد ضروری ہے اس لئے سب کو اپنی حدود میں واپس آنا ہوگا۔جنرل باجوہ پر کشمیر پر سودے بازی کا الزام ہے ، یہ سنجیدہ معاملہ ہے ، اس کی تحقیقات کی جائیں۔جماعت اسلامی کے ایجنڈے میں تعلیم،روزگار کی فراہمی،خواتین،مزدور،کسان،طلبااور سرکاری ملازمین سمیت سب کے حقوق کے لئے جدوجہد شامل ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مجلس شوری کے دو روزہ اجلاس کے دوران دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو چرائے گئے الیکشن کی تحقیقات کرے کیونکہ یہ جمہوریت کی بقا کا مسئلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے دعوے کر کے قوم کو دھوکہ نہ دیں ، سرمایہ کاری کے دعوے پہلے بھی ہوتے رہے ہیں ۔یہ مناسب وقت ہے کہ ملک میں انتخابی اصلاحات ہونی چاہیںاور الیکشن متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کروائے جائیںانہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی ساکھ کھوچکاہے اس لئے الیکشن کمیشن کیا از سر نر تشکیل کی جائے۔ حافظ نعیم الرحمن  نے کہا کہ ہماری  ترجیح میں نوجوان ہیں، آنے والے دنوں میں 10 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم بدتر ہو چکی ہے اور معاشرے میں تعلیم بزنس بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران قرض لیتے ہیں اور ہم ٹیکس دے کر اس قرض کو اتارنے میں لگے رہتے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن کہا کہ آئین کے مطابق ملک کو چلانا فوج ، پارلیمنٹ اور قوم کے لئے از حد ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کو پامال کرنے سے چند لوگوں کا اقتدار پر قبضے کا تاثر ملتا ہے،چند لوگوں کی ذاتی انا اداروں کی تباہی کا باعث بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 024 کے انتخابات میں عوام نے رائے دی جو فارم 45 کی کی دستاویز کی شکل میں موجود ہے اس لئے ملک میں نئے انتخابات کی قطعی ضرورت نہیں ہے بلکہ جو نئے انتخابات کا مطالبہ کر ان پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ بھی اسی ایجنڈے کی تکمیل چاہے ہیں جس کے زریعے فارم 47 والوں کو مسلط کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین ملک کی آدھی آبادی ہیں، خواتینِ کو وراثت میں حصہ نہیں دیا جاتا۔جماعت اسلامی خواتین کے حقو ق کی جنگ لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے ان کا پبلک عہدوں پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ پر کشمیر پر سودے بازی کا الزام ہے ، یہ سنجیدہ معاملہ ہے ، اس کی تحقیقات کی جائیں، بھارت نے اپنے آئین میں شامل کیا اس وقت کے جن حکمرانوں ان اس پر موثر آواز نہیں اٹھائی وہ بھی اس کے ذمہ دار ہیںانہوں نے کہا کہ ملک سے ٹھیکیداری نظم ختم کیا جائے ،ہمارا ایجنڈا آزاد پاکستان ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ایجنڈے میں ایجوکیشن کو بھی خصوصی ترجیح دی جائے گی،تعلیم کے تحفظ کے لیے جماعت اسلامی تحریک چلائے گی۔ملک میں ایک کتاب،اور ایک نظام ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک میںصنعت چلانا بھی ممکن نہیںرہا لوگ سرمایہ باہر لے رہے ہیں ۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سب ایک ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ زراعت کو ان پٹ نہیں مل رہی ،کسان کو دھوکہ دیا گیا ، گندم درآمد کی تحقیقاتی کمیٹی کہاں ہے،قومی ایجنڈے کا زراعت کو حصہ بنارہے ہیں۔بھارت نے کشمیر پر قبضہ کیا جائے پاکستان نے ردعمل ٹھیک نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ لوگو ں نے مہنگی بجلی کے باعث سولر سسٹم لگائے ان یہ سورج سے حاصل کی گئی شعائوں پر بھی ٹیکس لگانے جاریے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب سے اچھا اقلیتی ونگ جماعتوں میں سے جماعت اسلامی کے پاس ہے ،یقینی بنایا جائے کہ کسی کے مذہبی جذبات سے کھیلا نہ جائے ،اقلیتوں کا تحفظ ضروری ہے ، جذباتی لوگوں کو قابو کرنا ہوگا