کراچی کی تباہی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہیں،کراچی کا مقدمہ پورے ملک میں لڑیں گے ، حافظ نعیم الرحمن
 سندھ حکومت وپولیس نے عوام کو ڈاکوئوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے،صرف 5ماہ میں 78شہری اپنی جان گنوابیٹھے
نیپرا ، حکومت اور حکومتی پارٹیاں کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی کرنے پر تیار نہیں ہیں ،ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس
 جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو منظم ، متحرک اور متحد کرے گی اور عید الاضحیٰ کے بعد ایک بڑی تحریک شروع کرے گی

کراچی(ویب   نیوز)

امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ایک بار اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ جماعت اسلامی اہل کراچی کا مقدمہ پورے ملک میں لڑے گی ۔ کراچی کی تباہی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہیں جو 40سال سے شہر پر راج کر رہی ہیں ، سندھ حکومت اور پولیس نے عوام کو ڈاکوئوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ، صرف گزشتہ 5ماہ میں ڈکیتی کی وارداتوں میں 78شہری اپنی زندگی کی بازی ہار گئے ، ایک سال میں ڈکیتی و لوٹ مار کی 90ہزار وارداتیں ہوئیں ، ملک کے کسی اور شہر میں ڈکیتی کے دوران اس طرح لوگ نہیں مارے جاتے ، سندھ حکومت سیف سٹی پروجیکٹ کے اربوں روپے کا حساب دے ۔ کراچی کے نوجونواں کے لیے تعلیم اور روزگار کے دروازے بھی بند ہیں ۔ کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ ، اووربلنگ اور لوٹ مار نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔نیپرا ، حکومت اور حکومتی پارٹیاں کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی کرنے پر تیار نہیں ہیں ۔ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی اس کی دشمن بنی ہوئی ہے ، کراچی سے جو بھی دشمنی کرے گا جماعت اسلامی اس کی دشمن ہے ۔ اہل کراچی نے پہلے بلدیاتی انتخابات اور پھر عام انتخابات میں جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا لیکن بلدیاتی انتخابات میں بھی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور عام انتخابات میں فارم47والوں کو مسلط کر دیا گیا ۔ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو منظم ، متحرک اور متحد کرے گی اور عید الاضحیٰ کے بعد ایک بڑی تحریک شروع کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے دورے کے موقع پر اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امراء کراچی راجا عارف سلطان، سیف الدین ایڈوکیٹ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،فیڈرل بی ایریا ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن کے رہنما بابر خان ،پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل نجیب ایوبی ،پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے نائب صدر عمران شاہد و دیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ بن رہا ہے ،امریکہ کے کہنے پر خارجہ پالیسی بن رہی ہے ، بھارت سے دوستی، افغانستان سے دشمنی  ، چین سے دوری اور سی پیک و پاک ایران گیس لائین میں تعطل ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے ، افغانستان کی زمین اگر دہشت گردی کے لیے استعمال ہورہی ہے تو یہ بھی کسی صورت قابل قبول نہیں ہوسکتا ، یہ مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوںگے ، ہم امریکہ کے کہنے پر اپنے دوستوں کو دشمن نہیں بناسکتے ، ہم اگر چین ،ایران اور افغانستان سے لڑیں گے تو امریکہ ،اسرائیل اور بھارت خوش ہوں گے ، کشمیری عوام پاکستان کے خاطر شہید ہورہے ہیں ، فلسطین و کشمیر پالیسی اور خارجہ پالیسی پر عوام کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔قوم کو کیپی سٹی چارجز کے2800 ارب روپے ادا کرنے ہیں ،وہ پیسے جس کی بجلی ہم خرچ نہیں کریں گے اس کے پیسے ہم ادا کریں گے ،ایسے لوگوں کو سخت سزا دیں جنہوں نے آئی پی پیز کے ساتھ عوام دشمن اور ظالمانہ معاہدے کیے ہیں ،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں پروفیشنل تعلیم کا حصول ایک مذاق بن گیا ہے ،سرکاری جامعات کو پیسے نہیں دیئے جاتے ، وفاقی حکومت کو 65 ارب روپے جامعا ت کو دینے تھے لیکن یہ رقم کم کر کے 22ارب روپے کر دی گئی ،ان حالات کی وجہ سے نوجوان مایوس ہورہے ہیں دوسری طرف خوف کے سائے میں شہری زندگی گزار رہے ہیں اور یہ خوف فارم 47کی بنیاد پر آئے ہوئے حکمران مسلط کررہے ہیں۔ پولیس کا نظام انتہائی خراب ہے آدھے سے زیادہ پولیس اہلکار سرکاری پروٹوکول اور بااثر شخصیات کی حفاظت میں لگے ہوئے ہیں جن کا کام عوام کی حفاظت کرنا ہے پولیس ان کی حفاظت کررہی ہے ،تھانے کی مرضی کی بغیر منشیات نہیں بیچی جاسکتی ، پولیس کرپشن میں ملوث ہے ،پولیس میں ریفارمز اور کالی بھیڑوں کی صفائی کی ضرورت ہے ،جب کوئی اسٹریٹ کرمنل کسی سے کوئی چیز چھین رہا ہوتا ہے تو وہ اس سے اس کی قومیت نہیں پوچھتا چھیننے والے کی الگ قوم ہوتی ہے اور جس سے چھینا جارہا ہوتا ہے اس کی الگ قوم ہوتی ہے ،40سال  سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم اس شہر پر راج کررہی ہے ،انہوں نے ہی بھتہ خوری اور دہشت گردی کا کلچر فروغ دیا ہے ،یہ حکومتوں میں ہوتی ہیں اور نورا کشتی کرتی رہتی ہیں ان کو عوام مسترد کرچکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کراچی کی معیشت تباہ ہوگی تو پورے پاکستان کی معیشت تباہ ہوگی،جماعت اسلامی اس شہر کو اون کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو پرائیوٹائز ہوئے 19 سال ہوچکے ہیں ، اسکی پاور جنریشن9304  ملین یونٹ تھی، آج اس میں 19 فیصد کمی ہوچکی ہے ،سب سے زیادہ کے الیکٹرک کے لائین لاسز ہیں جو ہمارے بلوں میں لگ کے آتے ہیں ،کراچی کے کنزیومر ز18 لاکھ تھے اب وہ36لاکھ سے  بھی زیادہ ہوچکے ہیں ،100 فیصد کنزیومرز میں اضافہ ہوا لیکن پاور جنریشن میں 19 فیصد کمی کردی گئی ، کے الیکٹرک اورنیپرا  میں وائٹ کالر کرمنلز بیٹھے ہوئے ہیں ،ابھی نئے چیئرمین نیپرا  تشریف لائے ہیں اور یہ سازش ہورہی ہے کہ70 بلین روپے سن 2000ء ، 2005اور 2017 کے ڈیوزیعنی ملٹی ائیر ٹیرف کی مدت ختم ہونے کے بعد’ پچھلے ڈیوز کو لگا کر کراچی کی عوام پرڈال دیئے جائیں ،کراچی کے عوام کے 54 ارب روپے کلا بیک کے ادا نہیں کررہے ،پھر 25 طرح کے ٹیکسز الگ لگے ہوتے ہیں ، شدید گرمی میں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ،پیپلز پارٹی صرف بیانات دے کر کے الیکٹرک سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی ، 2008 سے 2013 تک وفاق اور صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی ،اسی دوران کے الیکٹرک کو ابراج گروپ کے پاس ایک شیئر ہولڈرسے دوسرے شیئر ہولڈر پر منتقل کیا گیا اور اس وقت کے پچاس ارب روپے زرداری صاحب نے عوام پر ڈال دیے اور  کے الیکٹرک کی لائبلٹیز کو معاف کر دیا گیا تھا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ ہو یا کرونا ہو،سیلاب ہو ،زلزلہ ہو، جماعت اسلامی و الخدمت ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے ،جماعت اسلامی طلبہ و طالبات کو فری آئی ٹی کورسز کرارہی ہے ،3 سال میں 10 لاکھ نوجوانوں کو کورسز کرائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 23/22 سال سے امریکہ کے کہنے پر ایک ایسی جنگ میں لگے ہوئے ہیں جس میں ہمارا 150 سے 200 بلین ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے ، مشرف نے ڈاکٹر عافیہ کو بیچ دیا ، معیشت تباہ ہوگئی ، بھارتی” را” آگئی ،بلیک واٹر آگئی ،سی آئی اے آگئی جس کا دل چاہتا ہے وہ اپنی پراکسی یہاں آکر لڑتا ہے ، افغانستان سے ہماری دوستی تھی لیکن چند لوگوں نے اسے دشمنی میں تبدیل کردیا ہے ،چند ماہ میں ہمارے ڈھائی سو سے زیادہ فوجی جوان شہید ہوچکے ہیں ، ارباب ِاختیاران اور سپہ سالاروں سے یہ سوال بنتا ہے کہ آپ کس کی لڑائی لڑرہے ہیں ۔#