راولپنڈی چیمبر آف کامرس میں مالی بجٹ 2024کے اثرات پر ہنگامی مشاورتی اجلاس
جلاس میں بجٹ میں ٹیکسوں کی بھر مار اور کاروبار کش اقدامات پر گہری تشویش
ملک گیر شٹرڈاون اوراحتجاج  چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے گا، اجلاس میں تمام تاجر تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت

راولپنڈی ( ویب  نیوز)

مالی بجٹ کے اثرات پر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ہنگامی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلع بھر اور شہر کی تاجرتنظیموں کے نمائندوں سمیت پولٹری فارما،موبائل،فرنیچر، ٹریول اینڈ ٹورزم، اسٹیشنری، ماربل،کنسٹرکشن، پراپرٹی،جمز اینڈ جیولری سمیت دیگر انڈسٹری کے نمائندوں سمیت ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں آئی سی ایم اے اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات، ٹیکسوں کی شرح، فائلرز، نان فائلرز اور لیٹ فائلرز پر پنلٹیز، دوہرے ٹیکسوں اور ایڈوانس ٹیکس کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔  شرکا نے بجٹ میں اٹھائے گئے کاروبار دشمن اقدامات اور ٹیکسوں کے نفاذ کو مسترد کیا اور بجٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ اقدامات سے کاروبار بند ہوجائیں گیاجلاس کی صدارت صدر چیمبر ثاقب رفیق نے گروپ لیڈر سہیل الطاف کے ہمراہ کی، سینئر نائب صدر محمد حمزہ سروش، نائب صدر فیصل شہزاد، سابق صدور، ایگزیکٹو کمیٹی ممبران اور چیمبر ممبران کی کثیر تعداد موجود تھی۔صدر چیمبر ثاقب رفیق نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک گیر سطح پر منظم ہڑتال کی کال سے قبل حکومت کو چارٹرڈ آف ڈیمانڈ دیا جائے گا۔ ملک گیرہڑتال کی کال کے لیئے ملک بھرکے چیمبرز، اور تاجر تنظیموں کے تمام چھوٹے بڑے دھڑوں کی قیادت کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیاہے،بجٹ زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر نہیں بنایا گیا، سٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت نہیں کی گئی،بجٹ اقدامات سے کاروبار اور انڈسٹری بند ہو جائے گی۔ بجٹ میں محصولات کی مد میں چالیس فیصد اضافہ کیا گیا ہے، یہ پہلے سے موجود ٹیکس گزاوں پر بوجھ ڈالا گیا ہے۔گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ عام دکاندار ہو یا صنعت کاربجٹ سے سب ہی متاثر ہوئے ہیں،ایف بی آر میں ٹیکس فراڈیونٹ کے قیام سے مزید ہراسیت پھیلے گی،انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مینوفیکچرز، ایکسپورٹرز اور امپورٹرز سمیت تمام شعبوں میں اصلاحات اور آسانیاں لانے کی بجائے دوہرے ٹیکس اور چھوٹ ختم کردی گئی ہے جس سے ملک میں اب ڈالر کی کمی ہو گی اور روپیہ مزید گرے گا،