دھرنے سے حکمرانوں پر  ہیبت طاری ہو چکی ہے ۔حافظ نعیم الرحمان
حکومت کو پیچھے ہٹنا پڑیگا ، انصاف دینا اور حق تسلیم کرنا پڑیگا ۔
 8 اگست کو مری روڈ پر  مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد کی جانب پیشقدمی کریں گے
دھرنا میں راولپنڈی کے تاجروں کے نمائندہ وفدکی شرکت ،لیاقت بلوچ کا خیرمقدم

راولپنڈی ( ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو پیچھے ہٹنا پڑیگا ۔ قوم کو انصاف دینا اور حق تسلیم کرنا پڑیگا ۔ دھرنا پوری طاقت کے ساتھ جاری رہیگا ۔ 8 اگست کو مری روڈ پر شرکاء دھرنا مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد کی جانب پیشقدمی کریں گے ۔ حق دو تحریک قوم کو نئے مستقبل اور روشن پاکستان سے ہمکنار کریگی ۔ ظلم کی تمام نشانیوں کو مٹا کر دم لیں گے ۔حکمرانوں نے سیاست کو آلودہ کرتے ہوئے اس کا نام بوٹ پالش رکھ دیا ہے ۔  یہ فارم 47 کی سیاست اور ہم عوامی سیاست کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے کے بارہویں روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔امیر جماعت اسلامی نے کہا عدل و انصاف کے نظام کے لیے نکلے ہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ دھرنے کی قوت میں اضافہ ہو رہا ہے ساری قوم کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے ۔ غریبوں کا استحصال عوام کا خون نچوڑنے والوں پر ہیبت طاری ہو چکی ہے ۔ حکومت نے مذاکرات کے لیے پھر رابطہ کیا ہے سمجھ رہے تھے کہ ہم تھک اور پریشان ہو جائیں گے اگر یہ کمیٹی کمیٹی ہمارے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں جتنا ٹالیں گے دھرنا اور بڑھتا جائیگا ۔ شہر کراچی میں جگہ جگہ دھرنے ہوں گے ۔ گیارہ اگست کو لاہور میں وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا جلسہ عام میںتبدیل ہو جائیگا اور وزیر اعلی پنجاب کو بتائیں کس طرح کسانوں کا استحصال کیا ۔ بارہ اگست کو پشاور میں دھرنا ہو گا تیرہ اگست کی رات آزادی کا جشن ہو گا اور چودہ اگست کو بھی یوم آزادی منائیں گے اور قوم کے لیے حقیقی آزادی کا پیغام لے کر سامنے آئیں گے ۔ مری روڈ پر مارچ کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے ۔ لاکھوں شریک ہوں گے پھر ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ رکاوٹوں کو کیسے ہٹانا ہے ۔ ہر دن شرکاء دھرنا کی توانائی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ چودہ اگست کے بعد بجلی کے بلز ادا نہ کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں ۔ مزید ظلم برداشت نہیں کر سکتے ۔ یہ اپنی عیاشیوں کے لیے بجلی بم گراتے ہیں ۔ بنگلا دیش کے حالات سے سبق سیکھو ۔ ہم خون خرابہ نہیں چاہتے بد امنی نہیں چاہتے ۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے لیے مہلت ختم ہو جائے اورتمہیں سمندری اور فضائی طور پر بھی فرارہونے کا راستہ نہ ملے اور تم ائیر پورٹ بھی نہ پہنچ سکو ۔ آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں کے ذمہ داران کے نام ای سی ایل میں ڈالیں گے ۔ اثاثے منجمد کئے جائیں ۔ مالکان قوم کے سامنے بے نقاب کئے جائیں اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے سازباز کرنے والوں کو بھی جوابدہ بنایا جائے ۔ پارلیمنٹ اور ڈی چوک ہم سے دورنہیں ہیں ۔ شہباز شریف آلودہ سیاست اور بوٹ پالش کو سیاست سمجھتے ہیں ۔ جن آئی پی پیز کی مدت مکمل ہو گئی وہ پلانٹس حکومت تحویل میں لے آئی پی پیز کو الوداع کہنے کا وقت آ گیا ہے ۔ حکمرانو پیچھے ہٹناپڑیگا انصاف دینا ہو گا دھرناپوری طاقت سے جاری رہے گا ۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ اس دھرنے کے مقاصد عظیم عزائم پاکیزہ ہیں نہ صرف خواتین سے مسلسل تعاون مل رہا ہے بلکہ انکی بھرپور شرکت بھی ہے ۔ تاجروں ، صنعتکاروں ، مزدوروں ، کسانوں ، طلباء طالبات نوجوان سبکی نمائندگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اقتدار کی کشمکش میں حافظ نعیم الرحمان عوام کی مدد کے لیے مسیحا بن کر میدان میں نکلے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں اور ان کی قیادت عوام کے مسائل سے لا تعلق ہو چکی ہیں جسکی وجہ سے عوام میں اپنے مستقبل کے حوالے سے مایوسی پیدا ہوئی اور لا تعلقی کے حالات پیدا کر دئیے ۔ عوام با عزت کی زندگی کی تلاش میں ہیں اور موجودہ معاشی نظام چلانا نا ممکن ہو چکا ہے ۔ ہم نے دھرنے کا اقدام اٹھایا ہے مطالبات کے حوالے سے اسے پایہ تکمیل اور منزل تک پہنچائیں گے ۔ کارکنوں کے صبر و ہمت ولولے جوش کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ عوامی ریلیف کے لیے ان کی یہ جدوجہد مثالی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بنگلا دیش میں سیاسی تبدیلی نے ہر حکمران کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی  ہیں ۔ بنگلا دیش سے پاکستان کی عوام کا محبت کا خصوصی رشتہ ہے ۔ دکھ سکھ خوشیاں غم سانجھے ہیں ۔ طلباء اور جوانوں نے جو تاریخ رقم کی ہے اس کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ عوام نے حق ادا کر دیا ۔ ان کے ساتھ یکجہتی اور محبت کا اظہار کرتا ہوں ۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا دو قومی نظریے کے تحفظ کے لیے جو خون وہاں بہایا گیا اسے یہاں دیار عشق میں بھلا دیا گیا ہے ۔ وہی خون دیار مقتل میں سرخرو ہوا ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کشمیریوں کی قربانیاں اور بنگلا دیش کی عوام کی بیداری اس بات کا اظہار ہے کہ بھارت امریکا اسرائیل برطانیہ دنیا بھر میں رسوا ہو رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی کا یہی منشور ہے کہ بجلی پٹرول کی قیمت ناقابل برداشت ہے ۔ یہ صنعت تجارت معیشت کو کھوکھلا کر رہی ہیں ۔ زراعت ، دکانداروں ، تجارت ، صنعت ، تنخواہ دار طبقے پر اضافے ٹیکس ناقابل برداشت ہے ۔ آئی پی پیز اندھے کنویں بن کر قومی خزانے کو ہڑپ کر رہی ہیں ۔ حکومت نے خود مذاکرات کی پیشکش کی پھر حکومتی کمیٹی لا پتہ ہو گئی اور یہ دھرنا پوری طاقت اور استقامت کے ساتھ جاری رہا اور جاری ہے ۔ حکومت نے ایکبار پھر جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمان سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مذاکرات سے انکار نہیں ہے ۔ ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلیف ملے ۔ضرورت پڑی تو ملک کی تاجر برادری صنعتکاروں سے مشاورت کے بعد جس ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی جائیگی امید ہے راولپنڈی میں یہ تاریخ ساز ہڑتال ہو گی ۔ دھرنا میں راولپنڈی کی تاجر تنظیموں کے نمائندہ وفد نے دھرنے میں شرکت کی اور اسٹیج پر جماعت اسلامی کی قیادت کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالکر یکجہتی کا اظہار کیا ۔ جماعت اسلامی کے دیگر رہنماوں ڈاکٹر طارق سلیم ، اظہر اقبال حسن ، کاشف چوہدری دیگر نے بھی خطاب کیا ۔