حق دو عوام کو تحریک سارے چوروں ڈاکوؤں کو اٹھا کر پھینک دے گی۔حافظ نعیم الرحمن
معاہدے پر عملدرآمد ہوگیا تو ٹھیک ورنہ  ہر قافلہ اسلام آباد کا رخ کرے گا
 حکمرانچپ چاپ مان جائیں،  بہتر ہے آگ سے نہ کھیلیں۔
وزیراعلی ہاؤس کے سامنے جلسہ عام سے خطاب
 لیاقت بلوچ،امیرالعظیم،  فرید پراچہ، جاوید قصوری، ضیاالدین انصاری  نے بھی خطاب کیا

لاہور( ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حق دو عوام کو تحریک سارے چوروں ڈاکوؤں کو اٹھا کر پھینک دے گی۔ معاہدہ ہوگیا، بیالیس دن رہ گئے، پریشر بنائے رکھیں گے، معاہدے پر عملدرآمد ہوگیا تو ٹھیک ورنہ ہرراستہ، ہر قافلہ اسلام آباد کا رخ کرے گا، یہ جماعت اسلامی ہے، اسے کوئی نہیں روک سکتا، فارم سنتالیس سے مسلط، آئی ایم ایف کے غلاموں سے کہتا ہوں چپ چاپ مان جائیں،  بہتر ہے آگ سے نہ کھیلیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنان سوشل میڈیا پر غیر ضروری بحث میں نہ الجھیں، تمھیں ڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی جائے تو اس پر دھیان نہ دیں، عوامی رابطہ مہم پر فوکس کریں، کل پشاور جارہا ہوں، پھر ملتان میں جلسہ ہوگا، حق دو عوام کو تحریک کو پورے ملک میں پھیلائیں گے، تاجروں سے مشاورت کے بعد ملک گیر پہیہ جام کی کال دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلی ہاؤس کے سامنے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، جماعت اسلامی کے سینئر رہنما ڈاکٹر فرید پراچہ، حافظ ادریس، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ ودیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جلسہ میں خواتین، فیملیز سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ امیر جماعت نے جماعت اسلامی لاہور، حلقہ خواتین اور لاہور کے عوام  کو کامیاب جلسہ پر خراج تحسین پیش کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ یوم آزادی پورے ملک کے عوام کے لیے امید کی کرن ہے، ملک انشا اللہ مایوسیوں کے اندھیرے سے نکلنے والا ہے، جماعت اسلامی  نے پرامن دھرنا دیا، تصادم کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا، اس دھرنے کے بعد نئی امید پیدا ہوئی ہے، بجلی کے بلوں، ٹیکسوں پر عوام کو ریلیف دلائیں گے، آئی پی پیز کو لگام ڈالی جائے گی، کیپسٹی چارجز کی مد میں جانے والے اربوں کا ڈائریکٹ ریلیف بجلی کے بلوں میں شامل ہوگا، جاگیرداروں پر ٹیکس لگے گا۔ انہوں نے کہا ابھی تو شروعات ہے، جماعت اسلامی کی تحریک کا بڑا مقصد ملک میں اسلام کا عادلانہ نظام قائم کرنا ہے، خواتین کے حقوق، اقلیتوں کے جان و مال کا تحفظ ہے، معیاری تعلیم ہے، ملک میں ایک نظام اور ایک نصاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ گواہ ہے کہ صوبہ کے عوام نے ہمیشہ تعصبات سے بالاتر ہوکر سب کو اپنے دامن میں پناہ دی اور حق کا ساتھ دیا۔ پنجاب اور لاہور کے عوام جماعت اسلامی کا حصہ بج کر پورے ملک کے عوام کو حقوق دلانے کی جدوجہد میں شامل ہوں، پی ٹی آئی کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ جماعت اسلامی نے سب سے زیادہ ان کے حق میں آواز بلند کی، جب ان سے نشان چھینا گیا تو جماعت اسلامی نے اس پر موثر آواز اٹھائی، یہاں تک کہ انہوں نے کراچی میں پی ٹی آئی کے امیدوار کے حق میں سیٹ تک چھوڑ دیا اور پوری قوم کے سامنے کہا کہ یہ حق پی ٹی آئی کا ہے، جماعت اسلامی سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتی ہے، ہمارا ایجنڈا عوامی ہے، پی ٹی آئی کے کارکن جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے عوام کے لیے آواز اٹھائیں۔امیر جماعت نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو حقوق دیے جائیں، گمشدہ افراد کے لواحقین کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہیں، ملک دشمن طاقتیں بلوچ عوام کو بھڑکا رہی ہیں، اس میں سب سے زیادہ ذمہ داری حکمرانوں کی ہے کہ وہ بلوچوں کے مسائل کو حل کریں، امریکہ پاکستان کا ہی نہیں انسانیت کا سب سے بڑا دشمن ہے، امریکہ پاکستان کو افغانستان سے لڑانا چاہتا ہے۔ طالبان کی بھی ذمہ داری ہے کہ اگر وہ ایک سابق جنرل کے فیصلہ سے ناخوش ہیں تو اس کا بدلہ پاکستانی عوام سے نہ لیں، جب پرویز مشرف ڈالروں کے عوض امریکی جنگ میں شریک ہوئے تو لاہور سمیت پورے ملک کے عوام سڑکوں پر تھے۔ افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کریں، کے پی اور خصوصی طور پر قبائلی عوام کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلائی جائے۔ پاکستان ایران، افغانستان، روس، ترکی، وسطی ایشیائی ریاستوں سے بات کرے، اس طرح بھارتی اور امریکی گٹھ جوڑ کو شکست دی جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی شکست دراصل مودی کی شکست ہے۔ پاکستان کے عوام بھی بیدار ہوچکے ہیں، جماعت اسلامی انہیں ایک بھرپور قوت میں ڈھالے گی، جماعت اسلامی لسانی، صوبائی، مسلکی تعصبات سے بالاتر جمہوری جماعت ہے، ہمارے دامن سب کے لیے کھلے ہیں۔ ملک کو خاندانوں، وڈیروں اور فوج کی کیاری میں پلنے والے سیاستدانوں سے نجات دلانی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تصادم کا راستہ اختیار نہ کرکے دھرنا دیا اور پچیس کروڑ عوام کی ترجمانی کی، دھرنے نے پاکستان کی تاریخ کا نیا باب رقم کیا ہے۔ راولپنڈی دھرنا نے حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں ملک کے عوام کو نئی امید دی ہے۔ امیرالعظیم نے کہا کہ ایوانوں میں بیٹھے حکمرانوں کے لیے شرم کا مقام ہے کہ وہ مراعات سمیٹ رہے ہیں اور عوام فاقوں سے خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ جماعت اسلامی نے امید کی نئی کرن پیدا کی ہے، عوام کو لٹیروں اور غاصبوں کے تسلط سے نجات دلائیں گے۔۔