حکمران واپوزیشن پارٹیاں ذاتی جائیدادیں اور بنک بیلنس بنارہی ہیں حافظ نعیم الرحمن
پانی، بجلی،گیس، پیٹرول سیاسی جماعتوں کا مسئلہ نہیں
دھرنا ختم نہیں مؤخر کیا ہے،حکومت کا مسلسل تعاقب کررہے ہیں،
ضلع کورنگی کراچی کے تحت ممبر سازی مہم کے سلسلے میں کارکنان و میڈیا سے خطاب
کراچی( ویب نیوز)
امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمران و اپوزیشن جماعتیں ذاتی جائیدادیں اور بنک بیلنس بنارہی ہیں،ملک کی سیاسی پارٹیوں کا مسئلہ پانی، بجلی،گیس اور پیٹرول ہے ہی نہیں،مسائل کے حل کے لیے ان گرتی ہوئی دیواروں کو ایک اوردھکا دینے کی ضرورت ہے۔ملک میں اس وقت جاگیردار وں،سرمایہ داروں،ڈکٹیٹروں کے آلہ کار اور عدلیہ پر مشتمل حکمران ٹولہ ہم پر مسلط ہے۔ان تمام طبقات سے وابستہ لوگوں کی بڑی بڑی جائیدادیں ہیں جن پر ٹیکسز نہیں لگائے جاتے۔ملک میں مسلط حکمرانوں نے آئی پی پیز سے ظالمانہ معاہدے کر کے عوام کو اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔جماعت اسلامی اس وقت پاکستان کی غریب عوام کی سب سے بڑی توانا آواز ہے۔پاکستان کی یوتھ جماعت اسلامی کا حصہ ہے،جماعت اسلامی کے تحت حق دو عوام تحریک جاری ہے اس سلسلے میں ممبر ساز ی مہم چلائی جارہی ہے۔پورے پاکستان میں 50لاکھ ممبر شب کی جائے گی، عوام جماعت اسلامی کی ممبر سازی مہم کا حصہ بنیں اور جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔کارکنان پورے اعتماد کے ساتھ عوام میں جائیں اور ممبر سازی مہم چلائیں۔ہمیں اس ظالمانہ نظام اورکرپٹ ٹولے کے خلاف لڑنا ہوگا اور ایک مضبوط آواز بننا ہوگا۔جماعت اسلامی نے راولپنڈی میں 15 دن کا دھرنا دیا جس میں بچے، بوڑھے،جوان اور مرد وخواتین نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ہم نے دھرنا ختم نہیں مؤخر کیا ہے اورحکومت کا مسلسل تعاقب کررہے ہیں، اگرمعاہدے پر عمل درآمد نہ ہوا تو ہمیں اسلام آباد جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی نے بھارتی آلہ کار حسینہ واجد کے خلاف زبردست مہم چلائی اور ملک چھوڑ کربھاگنے پر مجبور کیا۔بدقسمتی سے ہمارے ملک پر امریکہ آلہ کار مسلط ہیں جو آئی پی پیز کے نام پر ٹیکسز وصول کر کے عوام کا خون نچوڑرہے ہیں۔حکمران پاکستان میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال بننے پر مجبور نہ کریں اور عوام کو ریلیف فراہم کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لانڈھی نمبرساڑھے تین پر جماعت اسلامی کی ملک گیر ممبر سازی مہم کے سلسلے میں ضلع کورنگی کا دورہ کے موقع پر کارکنان و میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی،امیرضلع کورنگی و لانڈھی ٹاؤن کے چیئرمین عبد الجمیل خان،سکریٹری ضلع عبد الحفیظ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری کے آشیرباد سے صوبہ سندھ میں بدترین کرپشن اور لوٹ مار کی جارہی ہے، صوبہ سندھ کا 98فیصد ریونیو کراچی سے جمع ہوتا ہے اور کراچی سے مرکز کے بجٹ کا 67فیصد کراچی سے وصول ہوتا ہے،ان سب کے باوجود صوبائی حکومت بجٹ کی ساری رقم شاہ خرچیوں،عیاشیوں میں خرچ کردیتی ہے لیکن کراچی کو کچھ نہیں دیتی،پیپلزپارٹی پورے سندھ کے عوام کا استحصال کررہی ہے،آئین کے آرٹیکل 140ـAکے تحت اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں کیے جارہے، اس کے باوجود جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین اپنی بساط سے بڑھ کر کراچی کو کلین اور گرین اور پارکوں کی شکل میں سرسبز و شاداب کرنے میں مصروف ہیں،ماضی میں عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان نے کراچی کی بے لوث خدمت کی ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ کرلیا ہے اور اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے،اس کے باوجود اگر اسٹیبلشمنٹ پیپلزپارٹی جیسی کرپٹ مافیا کی سرپرستی کررہی ہے تو اس کا واضح مطلب یہی ہے کہ انہیں کرپٹ،بددیانت اور مافیاز لوگ ہی پسند ہیں،قومی انتخابات میں پورے کراچی میں ایم کیو ایم کسی ایک پولنگ اسٹیشن سے بھی نہیں جیتی اس کے باوجود ایم کیو ایم جیسی مافیاکو کراچی کے عوام پر مسلط کردیا گیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو دستور اور آئین کے مطابق لوگوں کی رائے کا احترام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے مسئلے حل ہوں اور آپ کی عزت میں بھی اضافہ ہو،جب اسٹیبلشمنٹ کرپٹ سیاستدانوں کو عوام پر مسلط کرتے ہیں تو ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے ان پارٹیوں کومسلط کرنے میں کن لوگوں کا ہاتھ ہے۔اس وقت پورے پاکستان میں غریب، تنخواہ دار اور مڈل کلاس طبقے کی آواز صرف اور صرف جماعت اسلامی ہی ہے۔ہم عوام کے ساتھ مل کر عوامی حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی تمام لسانی اکائیوں کو جوڑنے والی جماعت ہے۔ماضی میں کراچی کے عوام کو لسانیت و عصبیت کی سیاست میں جھونکا کیا گیا۔جماعت اسلامی نے تمام لسانی اکائیوں کو جمع کرکے اکٹھا کیا اور عوامی ایشوز پر آواز بلند کی ہے۔جماعت اسلامی کے رہنما عوامی نمائندے ہیں جو عوام کے درمیان میں ہی رہتے ہیں۔عبد الجمیل نے کہاکہ ہم نے لانڈھی اور کورنگی کے عوام کے لیے لانڈھی ٹاؤن کے تحت فری آئی ٹی کورسز کا انعقاد کیا تھاجس کا پہلا فیز مکمل ہوگیا جس میں 1500طلبہ و طالبات نے فری آئی ٹی کورسز میں حصہ لیا اور اب ہم دوسرا فیز شروع کرنے جارہے ہیں جس میں 4فری آئی ٹی کورسز ہوں گے۔