غزہ: اسرائیلی فوج کی ایک اور اسکول پر بمباری، 12 فلسطینی شہید
اے ایف پی نے تصاویر جاری کردیں، حملے کے بعد اسکول ملبے کا ڈھیر بن گیا
سینکڑوں فلسطینی مرد ، خواتین گود میں بچے پکڑے ہوئے کھڑے ہیں
غزہ ( ویب نیوز)
غزہ میں اسرائیل فورسز کی جانب سے مصطفی حافظ اسکول پر بمباری کے نتیجے میں 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے غیرملکی میڈیا کو بتایا ہے کہ ہمارے عملے نے غزہ شہر کے مغرب میں مصطفی حافظ اسکول سے 12 لوگوں کی لاشیں نکالی ہیں، جسے اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں بے گھر فلسطینی اسکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان کی جانب سے ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے اسکول کی دوسری منزل کو نشانہ بنایا گیا جس میں 7 اموات اور 15 زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔اے ایف پی کی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ حملے کے بعد اسکول ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، جہاں سینکڑوں فلسطینی مرد اور خواتین گود میں بچے پکڑے ہوئے کھڑے ہیں اور وہاں سے بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی فوج نے غزہ میں متعدد اسکولوں پر حملہ کیا ہے اور ہر بار اسرائیل کی جانب سے یہی دعوی کیا گیا کہ حماس ان اسکولز کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کررہا ہے تاہم ہر بار حماس کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی ہے۔اسرائیلی فوج نے 10 اگست کو غزہ میں فجر کی نماز کے وقت الطبعین اسکول پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 93 فلسیطنی شہید ہوئے تھے ۔فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ 10 ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 40 ہزار 173 فلسطینی شہید اور 92 ہزار 609 زخمی ہوچکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی، جب کہ اسرائیل نے حماس کے 17 ہزار جنگجوں کو مارنے کا دعوی کیا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل، غزہ میں 25 سالوں میں پہلا پولیو کیس ریکارڈ ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لاکھوں بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔