مہنگے بجلی کے بل عوام کے لئے ناقابل برداشت ہیں،نوازشریف
ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی طرح اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا بڑا امتحان ہے،پارٹی اجلاس سے خطاب
نواز شریف نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اخراجات کم کر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے،احسن اقبال
پی تی آئی کو ملک دشمن سیاست پر قوم سے معافی مانگنا ہو گی پھر ان سے بات ہو سکے گی
بلدیاتی انتخابات بھی قوانین میں ترمیم کے فوری بعد ہو جائیں گے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو
لاہور (ویب نیوز)
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مہنگے بجلی کے بل عوام کے لئے ناقابل برداشت ہیں،ن لیگ ہی عوام کو مہنگائی اور بھاری بلوں سے نجات دلائے گی۔نواز شریف کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن)کی اعلیٰ قیادت کا اہم مشاورتی اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون لاہور میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم شہبازشریف,احسن اقبال ، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور حمزہ شہباز، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار،خواجہ آصف ، رانا ثنااللہ اور خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔محمد نوازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ ہی عوام کو مہنگائی اور بھاری بلوں سے نجات دلائے گی،گھریلو کے بعد صنعتی صارفین کیلئے ریلیف تلاش کر رہے ہیں، معیشت کو پائوں پر کھڑا کرنا ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم کام کریں اور دوسرا کوئی آ کر ملک کی ترقی کو روکے اور غلط فیصلے کر کے ملکی ترقی کو ہی روند ڈالے، مہنگے بجلی کے بل عوام کے لئے ناقابل برداشت ہیں، پی ٹی آئی کی لائی تباہی مہنگائی اور مہنگے بل لائی ہے لیکن ہم سے عوام ریلیف کی توقع کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری صلاحیتوں کا امتحان ہے کہ مشکل ترین حالات میں بھی عوام کو ریلیف کیسے دینا ہے، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا، معاشی استحکام واپس لانے کے لئے سیاسی قربانی آپ کی حب الوطنی کاثبوت ہے، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی طرح اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا بڑا امتحان ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے پارٹی صدر کو قومی معاشی ایجنڈے کے خدوخال سے آگاہ کیا اور نئے قومی معاشی پلان کے حوالے سے بریف کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ملک کے تمام مسائل کے حل کے لئے ایک جامع معاشی ایجنڈا تیار کرلیا ہے۔دریں اثناء اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ آج کے اجلاس میں بجلی کے نظام میں اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ،نواز شریف نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اخراجات کم کر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے ،انہوںنے کہا کہ2013 میں بھی ہم نے ورثے میں ملنے والے بجلی کے معاملے کو حل کیا ۔اجلاس میں پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام بارے بھی بریفنگ دی گئی ،نواز شریف نے بلدیاتی نظام میں اصلاحات کی ہدایت کی ۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کو سرگرم اور منظم کرنے کے لئے تجاویز اجلاس میں پیش کی گئیںجبکہ پارٹی کی تنظیم کو مضبوط اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی کارکردگی رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ آج وہی لوگ چیخ رہے ہیں جو ان حالات کو پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں،2017 میں ایک اناپرست اور ضدی نے اپنی ناتجربہ کاری سے ملکی ترقی کو تباہ کیا ،آج چور مچائے شور والا معاملہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ آج کہہ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو سہولیات نہیں دی جا رہیں،بانی پی ٹی آئی فائیو سٹار ہوٹل جیسی جیل کاٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری سے 3 دن قبل میری سرجری ہوئی تھی،مجھے ڈاکٹروں کی ہدایت کے باوجود فزیو تھراپسٹ نہیں دیا گیا ،ہمیں تو اپنے وکلا سے ملنے کی بھی اجازت نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اسی سیل میں رکھا گیا ہے جس میں مجھے رکھا گیا تھا ،اگر وہ سیل غلط ہے تو بانی پی ٹی آئی کو پہلے مجھ سے معافی مانگنی چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی سے کوئی بدلہ نہیں لیا ۔ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، یہ این آر او چاہتے ہیں،انہیں این آر او نہیں ملے گا،انہیں رسیدیں دکھانا پڑی گی ۔انہوں نے کہا کہ190 ملین پاونڈ سے متعدد یونیورسٹیاں اور ہسپتال بن سکتے تھے ،انہوں نے چند ہیروں کے لئے اتنا پیسہ ضائع کر دیا ۔انہیں خود کو بے گناہ ثابت کرنا ہو گا ،ورنہ انہیں اپنے جرائم کا حساب دینا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولتیں دینا ہماری فراخ دلی ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 14 روپے فی یونٹ ریلیف دے دیا ہے ،اس کے ساتھ ہم پاور سیکٹر میں 4 دہائیوں کے نقائص دور کرنے پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں 18، 18 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تو آئندہ ایک دو سالوں میں بجلی کی نرخوں میں کمی لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کل وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے اور دیگر قائدین سے بھی ملیں گے ،بلدیاتی انتخابات بھی قوانین میں ترمیم کے فوری بعد ہو جائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے طرز سیاست سے 9 مئی کے واقعات پر معافی تک مذاکرات نہیں ہو سکتے ،9 مئی پاک فوج کا 11 ستمبر ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا سیل پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنا رہا ہے،امریکی کانگریس میں قرارداد بھارتی لابی سے مل کر منظور کروائی گئی ۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں سے کیسے مذاکرات ہو سکتے ہیں،پی تی آئی کو ملک دشمن سیاست پر قوم سے معافی مانگنا ہو گی پھر ان سے بات ہو سکے گی ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی میں کمی آئی ہے جو مثبت اشاریے ہیں،آج بے روزگاری، قرضوں کے حجم میں کمی آئی ہے،سٹاک مارکیٹ بہتر ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں امن اور پالیسیوں کے استحکام کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا لندن جانے کا ابھی کوئی حتمی پلان نہیں ہے