Prime Minister Imran Khan meeting with Officers of Pakistan Army at Noshki, Balochistan on 8th February, 2022

پاکستان میں مارشل لا لگا تو پھر کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی: عمران خان

پاکستان کے ہمسایہ کے بڑے خوفناک عزائم ہیں، پاکستان کو ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے

سپریم کورٹ کے ججز میں تقسیم تشویشناک ہے،چیرمین پی ٹی آئی کاانٹرویو

لاہور (ویب  نیوز)

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں مارشل لا لگا تو پھر کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی، پاکستان کے ہمسایہ کے بڑے خوفناک عزائم ہیں، پاکستان کو ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ کے ججز میں تقسیم تشویشناک ہے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ آئین میں واضح لکھا ہے 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، ہم نے آئین کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی اسمبلیاں تحلیل کیں، تحلیل سے پہلے آئینی ماہرین سے رائے لی تھی، اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونا تھا، آصف زرداری، شریف خاندان کی اربوں کی جائیدادیں بیرون ملک ہیں، زرداری، شریف خاندان کا پاکستان میں کوئی اسٹیک نہیں۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے پندرہ ججز سے پوچھتا ہوں ہمیں الیکشن کیوں نہیں مل رہا، کس قانون کے تحت نگران حکومت بیٹھی ہوئی ہے، ان کا ایک ہی مقصد ہے کسی طرح عمران خان کو اقتدار میں نہیں آنے دینا، یہ صرف مجھے باہر رکھنے کیلئے اداروں کو تباہ کر رہے ہیں، زمان پارک کے بعد پرویز الہی کے گھر کے گیٹ کو توڑا گیا، جو کچھ ہو رہا ہے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز میں تقسیم تشویشناک ہے، ججز کی تقسیم میں نمک پھینکا جا رہا ہے، سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں مجھے انصاف نہیں مل رہا، میں سمجھتا ہوں اگر پاکستان کو تباہ کرنا ہے تو مارشل لا لگا دیں پھر کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی، مارشل لا سے ہماری فوج تباہ ہو گی، پاکستان کے ہمسایہ کے بڑے خوفناک عزائم ہیں، پاکستان کو ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے۔عمران خان نے مزید کہا ہے کہ اللہ ہمیشہ موقع دیتا ہے کہ اپنی غلطیوں سے سیکھیں، جب اپنی غلطیاں دہراتے رہیں گے اور سیکھیں گے نہیں تو پھر آگے تباہی ہے، نواز شریف نے رشوت، لفافہ کلچر شروع کیا، ملک انصاف کا نظام قائم کرنے سے ٹھیک ہو گا، جنرل باجوہ نے چیف الیکشن کمشنر کی گارنٹی دی تھی، چیف الیکشن کمشنر نے (ن) لیگ کی بہت مدد کی، سکندر سلطان راجہ نے ای وی ایم کی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ پیچھے سے چیف الیکشن کمشنر کو کنٹرول کر رہا تھا، نواز، زرداری نے اقتدار میں آکر پیسہ بنانا شروع کر دیا، نواز، زرداری کو میرٹ والے لوگ نہیں چاہئیں تھے، جب اوپر چوروں کو بٹھائیں گے تو سارا میرٹ ختم ہو جاتا ہے، نواز، زرداری نے تیس سال ملک کو اس نہج تک پہنچایا، جنرل باجوہ نے انہی چوروں کو مسلط کر دیا، ملک کے قرضے بڑھتے جا رہے ہیں اور آمدن کم ہو رہی ہے۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو حکومت نہیں مانے گی تو پھر سرمایہ کار کیسے اعتماد کرے گا؟، یہ دنیا کو کہہ رہے ہیں سکیورٹی کا برا حال ہے اس لیے الیکشن نہیں کرا رہے ۔۔