بھارتی وزیر خارجہ کا کشمیر بارے بیان یکطرفہ ، مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے ہی ممکن ہے: ترجمان دفتر خارجہ
کشمیر کی حق خودارادیت کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے، عالمی برادری فلسطین میں ہونے والے مظالم کو روکے
   افغان عبوری حکومت  یقینی بنائے کہ دہشت گرد گروپس مستقبل میں  افغان سرزمین کا پاکستان کے خلاف استعمال نہ کریں،ہفتہ وار بریفنگ

اسلام آباد( ویب  نیوز)

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے کشمیر سے متعلق بیان کو یکطفرفہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی حق خودارادیت کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے، کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق ہوگا،ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا کشمیر کے حوالے سے بیان یکطرفہ ہے ، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بات کی ۔ مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ کشمیر میںحق خودارادیت کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، اس حوالے سے ایک تفصیلی اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔بیرونی ممالک میں سیاسی پناہ لینے والے پاکستانیوں کے پاسپورٹ کے اجرا کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار نے بیرونی ممالک میں سیاسی پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کی پالیسی معطل کی تھی۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بیرونی ممالک میں سیاسی پناہ لینے والے پاکستانیوں کے پاسپورٹ جاری کرنے کے حوالے سے وزارت خارجہ کی پالیسی واضح ہے، انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ جاری نہ کرنے پر وزارت داخلہ سے رائے لی جائے۔ اسحاق ڈار برطانیہ کے آفیشل دورے پر ہیں، انہوں نے برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لین سے ملاقات کی ہے، اسحاق ڈار برطانیہ کے نائب وزیراعظم سے ملاقات کریں گے، برطانیہ پارلیمنٹ کے حکام اور پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقات کرینگے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں فارن سیکرٹری نے پاکستان کی نمائندگی کی، سیکرٹری خارجہ نے غزہ اور اسلاموفوبیا پر بھی بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس کے سائیڈ لائن پر جموں وکشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس بھی ہوا،انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے 23 ویں فارن اکنامک ٹریڈ کا اجلاس 12 ستمبر کو اسلام آباد میں ہوگا، پاکستان نے فارن اکنامک اینڈ فارن ٹریڈ اجلاس کے دعوت نامے بھجوا دیے ہیں، موجودہ وقت میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ دعوت ناموں کی تصدیق کر سکوں، یہ ایس سی او ممبران ممالک کا سالانہ اجلاس ہوتا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین اسٹریٹیجک دوست ہیں، چین کے ساتھ مختلف شعبوں سمیت زراعت میں بھی ہمارا تعاون جاری ہے، چین کے ساتھ زراعت کے شعبے میں اشتراک مزید مضبوط ہوگا۔ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان ویسٹ بینک سٹی میں مہاجرین پناہ گزینوں کے کیپمس پر حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اسرائیلی حملے اقوام متحدہ چارٹر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیلی پرتشدد کارروائیوں کو روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ 12 ستمبر کو ایس سی او ممبران کے حوالے سے اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوگا، گزشتہ ہفتے سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد نے کیمرون میں وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ان کا کہنا تھا کہ کیمرون میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں اسلاموفوبیا فلسطین اور جموں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سے بنگلہ دیش کے ساتھ مثبت اور مضبوط تعلقات کی خواہش کی ہے، ہمیں یقین ہے کہ دونوں ممالک کے حکومتی تعاون سے ان تعلقات میں مزید بہتری آئے گی، پاکستان اور بنگلہ دیش کے مضبوط تعلقات دونوں ممالک کی عوام کے لیے مفید ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ جونا گڑھ کیس ایک تاریخی کیس ہے جو پاک بھارت الحاق کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کے بار بار شواہد فراہم کیے ہیں۔  افغان عبوری حکومت ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف موثر کارروائی کرے اور یقینی بنائے کہ دہشت گرد گروپس مستقبل میں  افغان سرزمین کا پاکستان کے خلاف استعمال نہ کریں۔ ترجمان نے اسرائیلی مغربی کنارے پر مظالم کی مذمت کی اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی قابض افواج کے عام شہریوں کے خلاف مظالم کو روکا جائے