افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے والی قوتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا ،آرمی چیف جنرل عاصم منیر
عزم استحکام کوئی نیا آپریشن نہیں اور نہ ہی آبادی کی نقل مکانی ہوگی
جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، کشمیر یوں کی حق خود ارادیت ملنے تک حمایت جاری رکھیں گے
اسرائیلی حملے پورے خطے اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہیں،پاکستان فلسطینیوں پر ظلم وتشددکی روک تھام کیلیے سرگرم عمل رہے گا
جی ایچ کیو میں یوم دفاع و شہدا کی پروقار تقریب سے خطاب
راولپنڈی( ویب نیوز)
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی میں ملوث فتنہ الخوارج کے خاتمے تک ہم انہیں جہاں پائیں گے، وہیں ان کی سرکوبی کریں گے، غیرملکی شہ پر فساد فی الارض برپا کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی اور ملکی سلامتی کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر ابہام اور افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے کے لیے متحرک قوتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، کشمیر یوں کی حق خود ارادیت ملنے تک حمایت جاری رکھیں گے، اسرائیلی حملے پورے خطے اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہیں،پاکستان فلسطینیوں پر ظلم وتشددکی روک تھام کیلیے سرگرم عمل رہے گا،راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو) میں یوم دفاع کی مناسبت سے تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سمیت دیگر اعلی حکومتی اور عسکری حکام اور شہدا کے اہلخانہ نے شرکت کی۔جی ایچ کیو آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور شہدا کے بلندی درجات کے لیے دعا کی۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے اپنی بات کے آغاز پر وزیراعظم پاکستان، آزاد کشمیر، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی اور شہدا کے لواحقین کو سلام پیش کرتے ہوئے وطن عزیز کی خاطر شہادت قبول کرنے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔آرمی چیف نے یوم دفاع و شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے تمام شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کے تحفظ اور بقا کو یقینی بنایا اور جدوجہد قیام پاکستان سے لے کر آج تک تمام شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہوں جن کے مقدس خون نے وطن کی عظمت اور اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اس پاک سرزمین کی مٹی کی آبیاری کی۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے آزمائش میں افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پاکستانی ایک بہادر قوم ہیں جو آزادی کی اہمیت کو نبھانا اور اس کی قیمت چکانا احسن طریقے جانتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 1948، 1965، 1971 یا کارگل کی پاک بھارت جنگیں ہوں یا سیاچن کا محاذ، ہزاروں شہدا وطن کی سلامتی اور حرمت کی خاطر قربان ہوئے جبکہ دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما کارروائی کی جنگ میں قربانیوں سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اس طویل جنگ میں ناصرف افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بلکہ کثیر تعداد میں غیور عوام بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں جو ہماری قوم تاریخ کا سنہری باب ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سے زائد عرصے میں فتنہ الخوارج اور دہشت گردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت میں ظاہر ہے، ماضی میں جن اقدامات کا تصور بھی مشکل تھا آج وہ حقیقت کے طور پر ہمارے سامنے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فتنے کے خلاف متحد آواز، پیغام پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جات کی صوبوں میں شمولیت، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں معاشی اور سماجی ترقی کے اقدامات وہ اہم کامیابیاں ہیں جو ریاست پاکستان کے عزم اور شہدا اور غازیوں کی قریبانی کا ثمر ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ افواج پاکستان اور عوام کا رشتہ دل کا رشتہ ہے، بیرونی جارحیت کے خلاف معرکہ ہو یا دہشت گردی کے خلاف جنگ، قدرتی آفات میں امداد ہو یا قومی ترقیاتی منصوبوں میں کردار، پاکستانی قوم نے ہمیشہ افواج پاکستان کو بھرپور تقویت دی ہے، یہی مضبوط رشتہ پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے۔انہوں نے کہا کہ جو قوتیں ملکی سلامتی کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر ابہام کے ساتھ ساتھ افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے کے لیے متحرک ہیں، انہیں ہمیشہ کی طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے جس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی اور ریاستی حکمت عملی مربوط طور پر مرتب کی گئی ہے، عزم استحکام کسی ایسے بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا بلکہ استحکام کا عزم ملکی سالمیت کے لیے ناگزیر ہے۔جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ قوم میں انتشار، بے یقینی اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کو ہم اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ متحد ہو کر شکست دیں گے، قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیاں ان مایوس عناصر کی جانب سے پاکستان کو ایک کمزور ریاست بنانے کی ناکام کوشش ہے جنہیں ماضی میں بھی قومی اور فوج کے باہمی اتحاد نے شکست دی، غیرملکی شہ ہر فساد فی الارض برپا کرنے والوں، ان کی معاونت اور ان جرائم کا جواز اور دفاع کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ قوم کی اجتماعی دانش، نیشنل ایکشن پلان اور قرآن حکیم کے ابدی احکامات سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے جب تک اس فتنے کا اختتام نہ ہو جائے، ہم ان کو جہاں پائیں، وہیں سرکوبی کریں گے۔افواج پاکستان کے سپہ سالار نے کہا کہ دہشت گردی کے پھیلاو میں جن بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے میں انہیں بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور کبھی تمہارے مذموم ارادوں کو کامیاب نہ ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہدا سے وفا کا تقاضا ہے کہ ہم آہنی عزم اور امید کے ساتھ اپنے روشن مستقبل کی طرف سفر جاری رکھیں اور اس سفر میں دین اسلام کی ابدی تعلیمات، اپنی درخشندہ روایات اور اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں، پاکستانی قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ سینہ سپر ہے اور آنے والے وقتوں تک اس کی سالمیت کا دفاع کرتی رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے، اقوام عالم میں پاکستانیت ہی وہ تصور ہے جو کسی بھی تفریق سے بالاتر ہمیں ایک قوم کا درجہ دیتا ہے، یہی ہماری شناخت ہے جو مختلف رنگ و نسل، عقائد، زبان اور علاقائی روایات کے لوگوں پر مشتمل اس خوبصورت گلدستے کو آپس میں پروئے ہوئے ہے۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قومی یکجہتی کے لیے لازم ہے کہ ہم مذہبی عدم برداشت سے بالاتر رہ کر آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں اور سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی اور علاقائی سطح پر ہونے والی تبدیلیاں پاکستان جیسے اہم ملک پر گہرا اثر ڈالتی ہیں، یہ اثر صرف سیکیورٹی چیلنجز تک محدود نہیں بلکہ ان تبدیلیاں کے دور رس اثرات معاشی، اقتصادی اور معاشرتی شعبوں میں واضح ہے۔آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو مسترد کرتے ہوئے کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ بھارت کے ناجائز زیر قبضہ جموں و کشمیر ناصرف ملکی بلکہ خطے اور عالمی سطح کا مسئلہ ہے، کشمیری عوام قابض بھارتی عوام کے بدترین جبر اور ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت آج کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت اور اقلیتوں کی نسل کشی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں معاشرتی تبدیلیاں کررہا ہے، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر میں ہے، پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کو یہ یقین دہانی کراتی ہے کہ ان کو حق خود ارادیت ملنے تک ان کی ہر طرح سے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کی طرح فلسطین کا تنازع بھی دنیا کے لیے انتہائی قابل فکر سوالیہ نشان ہے، غزہ میں اسرائیلی جارحیت و بربریت اور فلسطینیوں کا استحصال انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیلی جارحیت صرف غزہ تک ہی محدود نہیں بلکہ اسرائیلی حملے پورے خطے اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ سفارتی سطح پر پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی، فلسطینیوں پر ظلم و تشدد کی روک تھام کے لیے سرگرم عمل ہے اور رہے گا۔آرمی چیف نے شہدا کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سور آلِ عمران کی آیت 169کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ؛اور جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کیے گئے، ہر گز انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں۔شہدا ِ پاکستان کو سلامِ عقیدت جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، شہید ہماری پہچان ہیں، شہدا کے لواحقین ہمارا مان ہیں، پاکستانی قوم کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔آرمی چیف نے افواجِ پاکستان اور قا نون نافذ کرنے والے اداروں کے جنگ میں زخمی ہونے والے افراد اور غازیوں کو بھی سراہاجنہوں نے ملک دشمنوں کے خلاف آہنی ڈھال بن کر ملکی سلامتی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شہدا اور غازیوں کی لازوال قربانیوں کی بدولت، ملک کا دفاع ہمیشہ ناقابلِ تسخیر رہے گا۔ وزیر اعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر ، وفاقی اور صوبائی وزرا اور تمام مہمانانِ گرامی کا مشکور ہوں جنہوں نے اس پروقار تقریب میں شرکت کر کے ہماری بہادر افواج کے افسروں، جوانوں، غازیوں اور شہدا کے لواحقین کے حوصلے بڑھائے، جنرل عاصم منیر نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع جانتے ہیں اور کبھی مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے۔
#/S