عمران خان کو ارشد شریف کے قتل کا پہلے سے علم تھا، فیصل واوڈا آڈیو ٹیپ منظر عام پر لے آئے
ارشد شریف کے قتل سے پہلے عمران خان کو معلوم تھا کہ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے، فیصل واوڈا
علی امین گنڈاپور کی گفتگو کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذ مہ داری ان پر ہے،نجی ٹی وی کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو
اسلام آباد( ویب نیوز)
سینیئرسیاستدان فیصل واوڈا سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا ایک ایسا آڈیو کلپ منظر عام پر لے آئے ہیں جس کے بارے میں ان کا دعوی ہے کہ ارشد شریف کے قتل سے پہلے عمران خان کو معلوم تھا کہ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔پیر کو ایک نجی ٹی وی جیو نیوز کے معروف پروگرام کیپٹل ٹاک کو بھیجی گئی اس آڈیو کلپ کے بارے میں فیصل واوڈا کا دعوی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے لانگ مارچ کے لیے جو تاریخ دینے جا رہے تھے، انہی تاریخوں میں ارشد شریف کا قتل ہوا ہے۔فیصل واوڈا کی جانب سے پروگرام میں چلائی گئی چند سیکنڈ پر مشتمل عمران خان کی مبینہ آڈیومیں بانی پی ٹی آئی کہہ رہے ہیں کہ ہم نے لانگ مارچ کی تیاریاں کررکھی ہیں، آپ لوگوں کو کنفیوز نہ کریں میں لانگ مارچ کا اعلان سنڈے (اتوار) کو یا پھر 30 اکتوبر کو کروں گا۔عمران خان کی اس آڈیو کے بارے میں فیصل واوڈا کا دعوی ہے کہ عمران خان یہ گفتگو بنی گالا میں اپنے گھر سے کر رہے ہیں، جس میں ان کی گفتگو سے یہ بات واضح طور پر اخذ کی جا سکتی ہے کہ عمران خان کو پتا تھا کہ کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ آڈیو میں سن سکتے ہیں کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ہم اس پر جلد ردعمل ظاہر نہیں کریں گے، اس کو بڑے طریقے سے کرنا ہے، لوگوں کو کنفیوز نہ کریں کہ ہم نے جلسے میں کیا کرنا ہے، احتجاج میں کیا کرنا ہے اور لانگ مارچ میں کیا کرنا ہے۔ اس میں یہ واضح ہو رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کسی احتجاج کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔عمران خان کہتے ہیں کہ میں اس مہینے کی آخری تاریخ یا پھر سنڈے(اتوار) کو بتاوں گا کہ کیا کرنا ہے، فیصل واوڈا کا دعوی ہے کہ ان کے منہ سے سنڈے کا لفظ نکل گیا اوراتفاقا سنڈے 23 اکتوبر 2022 ہی ارشد شریف کے قتل کا دن ہے۔فصل واوڈا نے یہ بھی دعوی کیا کہ اس کے بعد عمران خان کو یہ بھی پتا تھا کہ اس قتل میں فیض حمید کیا کردار ادا کر رہے ہیں اور مراد سعید کیا کردار ادا کر رہے ہیں، پھر عمران خان نے مراد سعید کو بطور لیڈر اعلان کیا۔فیصل واوڈا نے یہ بھی دعوی کیا کہ اسی روز شام کو میں نے پریس کانفرنس کر کے یہ کہہ دیا تھا کہ اب مراد سعید کی زندگی کی ذمہ داری عمران خان پرہے، اسی طرح آج میں یہ کہہ رہا ہوں کہ علی امین گنڈا پور کے بیان کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذمہ داری بھی علی امین گنڈا پور پرعائد ہو گی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کو جیل توڑ کر باہر لے آوں گا،پروگرام میں گفتگوکے دوران فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے جلسے میں جو زبان استعمال کی اس کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذ مہ داری ان پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار نہیں، 9 مئی انہوں نے ہی کیا، یہی مائنڈ سیٹ ہے۔فیصل واوڈا نے کہاکہ فیض کو معلوم ہے کہ ان کے وزیراعلی کے دن گنے جاچکے ہیں، اصل میں فیض حمید علی امین گنڈاپور کے ساتھ رابطے میں پکڑے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ باپ کے اندر جانے کے بعد پی ٹی آئی سیاسی طور پر لاوارث ہوگئی ہے، جسے اپنا باپ کہہ رہے تھے وہ اندر چلا گیا۔فیصل واوڈا نے کہاکہ جنرل فیض حمید ارشد شریف کے قتل میں ملوث ہیں، اور اس حوالے سے ابھی بہت سی چیزیں سامنے آئیں گی۔انہوں نے پروگرام کے دوران عمران خان کا 2022 کا آڈیو کلپ بھی نشر کیا جس میں وہ کسی احتجاجی پروگرام سے متعلق بات کررہے ہیں، اور ساتھ ہی یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ 23 اکتوبر کو کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان، جمہوریت، پاکستان اور اقتدار سب ساتھ چلتے ہیں، مولانا کے جمہوریت کے پہیے کی طرف آنے سے آپ سیاسی یتیم ہوگئے ہیں۔فیصل واوڈا نے کہاکہ میری نااہلی کے پیچھے بھی جنرل فیض حمید کا ہاتھ تھا، کیونکہ میں ان کی بات نہیں مانتا تھا۔ جبکہ فیض حمید جو کچھ کررہے ہیں اس کا فائدہ انہیں اور عمران خان کو ہی ہورہا تھا۔انہوں نے مزید کہاکہ جنرل (ر) فیض حمید اگر وعدہ معاف گواہ بھی بن جاتے ہیں تو پھر بھی سزا سے نہیں بچ سکتے۔۔