لبنان میں پیجرز کے دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد12 ہو گئی
 اسرائیل کے پیجر حملوں میں حسن نصراللہ محفوظ ہیں حزب اللہ کابدلہ لینے کا اعلان

حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا بدلہ لینے کے لیے آج اسرائیلی فوج کی توپوں کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعوی

بیروت( ویب  نیوز)

لبنان میں پیجرز کے دھماکوں میں خواتین اور بچوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد12 ہو گئی ہے  جبکہ ڈھائی ہزار زخمی ہیں جن میں 200 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں پیجر دھماکے میں ایرانی سفیر مجبتی امان کی آنکھ ضائع ہو گئی ہے واضح رہے کہ اسرائیل نے لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے کمیونی کیشن سسٹم کو ہیک کیا اور حزب اللہ کے زیر استعمال پیجر ڈیوائسز کی بیٹریاں پھٹ گئیں۔ حزب اللہ نے 6 ماہ قبل تائیوان سے 5000 پیجرز درآمد کیے تھے اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو پہلے سے اطلاع تھی تو اس کے ایجنٹوں نے پیجرز کی تیاری کے وقت بیٹری کے ساتھ باردو مواد نصب کردیا تھا۔لبنان نے اسرائیل کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے جبکہ حزب اللہ نے بدلہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔ ترجمان حزب اللہ نے بتایا کہ اسرائیل کے پیجر حملوں میں حسن نصراللہ محفوظ ہیں۔دوسری جانب حزب اللہ کی جانب سے بدلہ لینے کا اعلان کیے جانے
پر اسرائیلی وزیراعظم سمیت تمام اہم شخصیات محفوظ مقام پر چھپ گئی ہے۔علاوہ ازیں یورپی ایئرلائنز کی اسرائیل اور لبنان کے لیے پروازیں منسوخ کردی ہیں۔ ان حالات میں یہ خبریں زیر گردش کرنے لگی  کہ پیجر ڈیوائسز کے دھماکوں میں ایران کے سفیر مجتبی عمانی ایک آنکھ سے محروم ہو گئے۔امریکی اخبار نے دعوی کیا کہ ایرانی سفیر کی دوسری آنکھ شدید متاثر ہوئی ہے۔ اخبار نے کہا ہے کہ ایران کے سفیر مجتبی عمانی کو علاج کے لیے تہران منتقل کیا جائے گا۔بعدازاں لبنان میں ایرانی سفارت خانے نے ایرانی سفیر کی آنکھ ضائع ہونے کی بات مسترد کر دی۔

بیروت میں پیجر دھماکوں کے اگلے ہی روز حزب اللہ کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیجر دھماکوں کے اگلے ہی روز حزب اللہ کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے جہاں حزب اللہ کے شہید ارکان کے جنازے میں شریک افراد کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کے واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے جس سے کم از کم 9 افراد شہید اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔ عالمی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ بیروت کے جنوب میں واقع نواحی علاقوں میں واکی ٹاکی دھماکے ہوئے اور ان میں سے دو دھماکے دو مختلف گاڑیوں میں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھنے جانے والے بیروت کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں بد ھ کوبھی پیجر اور ڈیوائسز کے دھماکے ہوئے۔لبنان کی وزارت صحت نے دھماکوں میں 9 افراد کی شہادت اور 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کم از کم ایک دھماکا گزشتہ روز پیجر دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ کے دوران ہوا۔سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سوہمور کے علاقے میں ڈیوائسز کے پھٹنے سے تین افراد شہید ہو گئے جبکہ بلبیک کے ہسپتال میں موجود ذرائع نے بتایا کہ اب تک واکی ٹاکی دھماکے میں زخمی کم از کم 15 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ یہ واکی ٹاکی بھی پانچ ماہ قبل اسی وقت خریدے گئے تھے جب پیجر کی خریداری کی گئی تھی۔دوسری جانب حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا بدلہ لینے کے لیے آج اسرائیلی فوج کی توپوں کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے تاہم اس حوالے سے اب تک اسرائیل کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے کم از کم 12 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے نیوز کانفرنس کے دوران تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے کے واقعات رونما ہوئے جس میں 2 ہزار 750 زخمی بھی ہوئے۔حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سائبر حملے کرنے پر صہیونی ریاست کو سزا دی جائے گی جہاں رپورٹس کے مطابق جدید ماڈل کے پیجرز حالیہ مہینوں میں ہی خریدے گئے تھے۔