فیصل آباد (ویب نیوز )
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اپیل کی ہے کہ 7اکتوبر کو پورا پاکستان گھروں سے نکلے اور پوری دنیا کو بتا دے کہ ہم فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جماعت اسلامی ملک کے مقامی حالات سے لاتعلق نہیں، ظلم کی ہر شکل کے خلاف ہیں، 77سال سے اقتدار کی میوزیکل چیئر چل رہی ہے، طاقت کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرو اور حکومت کرتے رہو، اب یہ ظلم کا نظام نہیں چلے گا، مسئلہ کسی پارٹی کا نہیں نظام کا ہے جو جرنیلوں، ججوں، بڑے بیوروکریٹس، وڈیروں، جاگیرداروں اور دولت کی بنیاد پر استحصال کرنے والے سرمایہ داروں کے کنٹرول میں ہے، یہ اشرافیہ سبھی نام نہاد بڑی پارٹیوں میں شامل ہیں، اس نظام کے رکھوالے عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار ہیں، اس جمے جمائے کرپٹ سسٹم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جاتا، ہم نے حکمت عملی سے اس ظلم اور ناانصافی سے نجات حاصل کرنی ہے، جماعت اسلامی کے کارکنوں اور تمام محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ متحد ہو جائیں، جماعت اسلامی کے ممبر بنیے اور ظلم کے خلاف ڈٹ جائیے، ان شاء اللہ اسرائیل کو مٹ جانا ہے، امریکا اور اس کے حواری بھی شکست کھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری، امیر ضلع محبوب الزماں بٹ، صدر ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد انوار الحق اور سابق صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس رانا سکندر اعظم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جلسہ میں بزرگوں اور نوجوانوں کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان میں اہل فلسطین کے حق میں سب سے مضبوط آواز جماعت اسلامی کی ہے، ہم پوری قوم کو اہل غزہ کے حق میں متحد کر رہے ہیں، ہمیں اچھانہیں لگتا کہ ان لوگوں سے ملیں جو برس ہابرس سے ملک پر مسلط ہیں، مگر اہل فلسطین و کشمیر کے لیے کچھ نہیں کر سکے، تاہم اس کے باوجود بھی امت کے مسائل پر یکجہتی و یگانگت پیدا کرنے کے لیے کوششیں کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں، جماعت اسلامی نے اسی سلسلہ میں حکومتی و اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کیے۔ یہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کی برکت ہے کہ آج وزیراعظم نے 7اکتوبر کو حکومتی سطح پر بھی یوم یکجہتی فلسطین منانے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں انھوں نے تجویز دی ہے کہ فلسطین پر عالمی کانفرنس بلائی جائے جس میں تمام مسلمان ممالک کے حکمرانوں اور آرمی چیفس کو بھی مدعو کیا جائے اور اسرائیل کو واضح پیغام دیا جائے کہ فلسطینیوں پر ظلم بند کرو، ہمیں یقین ہے کہ ہماری کوششیں ضرور رنگ لائیں گی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران استعمار کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اس صورت حال میں امت کے پیش نظر دو بڑے چیلنجز ہیں، ایک تو انھیں باطل سے مقابلہ کرنا ہے اور دوسرا اس کے ایجنٹوں سے بھی جان چھڑانا ہے۔ علما سے کہتا ہوں کہ امت کو مسلکوں پر تقسیم کرنے کی بجائے ان میں اتحاد پیدا کریں، اتحاد کا نہ ہونا ہماری بڑی کمزوری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں لوٹ کھسوٹ جاری ہے، حکمرانوں نے آئی پی پیز کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے، یہ آئی پی پیز حکومت میں شامل لوگوں کی ہیں، یہ کسانوں کا استحصال کرتے ہیں، اس مفاد پرست ٹولہ سے جان چھڑانا ہوگی۔