پیپلزپارٹی نمبر پورے نہیں کرسکی  میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا حافظ نعیم الرحمن

الیکشن کمیشن تمام اداروں کو آن بورڈ لے کر چیئرمینزکی حلف برداری کا مرحلہ جمہوری طریقے سے مکمل کروائے  پریس کانفرنس سے خطاب

پیپلز پارٹی منتخب نمائندوں کی خرید اری کر کے اپنے سیاہ کارناموں میں اضافہ چاہتی ہے تو کرے ہم ان کے کرتوت بے نقاب کریں گے

ژوب میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہیں  واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائے

کراچی (ویب  نیوز)

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ ووٹ دیے ہیں اس لیے میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا،جب جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی سیٹیں ملا کر مطلوبہ تعداد سے زیادہ بن رہی ہیں تو پھر پیپلز پارٹی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیئے،پیپلز پارٹی نے جو نشستیں جیتی ہیں ہم اسے تسلیم کرتے ہیں، پیپلز پارٹی بھی جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے،اس وقت شہر میں سیاسی گرفتاریاں پیپلز پارٹی کی ایماء پر کی جارہی ہے، الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ تمام اداروں کو آن بورڈ لے کر یونین کونسل کے چیئرمین کی حلف برداری کا مرحلہ جمہوری طریقے سے مکمل کروائے ،ووٹوں کی تعداد کے حساب سے جماعت اسلامی شہر میں پہلے نمبر پر ہے، پی ٹی آئی دوسرے اور پیپلز پارٹی تیسرے نمبر پر ہے،اگر پیپلز پارٹی منتخب نمائندوں کی خرید اری کر کے اپنے سیاہ کارناموں میں اضافہ کرنا چاہتی ہے تو کرے ہم ان کے کرتوت پوری طرح بے نقاب کریں گے،پیپلز پارٹی سے پھرکہتے ہیں کہ وہ اچھے انداز سے بات کرنا چاہتے ہیں تو ہم بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائے اور واقع میں ملوث ماسٹرمائنڈ کو قوم کے سامنے لایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں بلدیاتی انتخابات کے تازہ مرحلے اورمیئر کے انتخاب حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جنرل سکریٹری منعم ظفر خان، نائب امراء کراچی راجا عارف سلطان، انجینئر سلیم اظہر، ڈپٹی سکریٹری عبد الرزاق خان، امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی مولانا فضل احد حنیف، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ پیپلز پارٹی سب کچھ کرنے کے باوجود مئیر کے لیے مطلوبہ سٹیں حاصل نہیں کرسکی، اب پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ کا امتحان ہے کہ کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے گی یابلدیاتی نمائندوں کی بولی لگاکراپنامئیر لائے گی،پیپلز پارٹی نے 1970 میں مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے ملک ٹوٹ گیاتھا،پیپلز پارٹی کے پاس اب موقع ہے کہ جمہوریت کا لحاظ رکھتے ہوئے تاریخ سے سبق سیکھے اور جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ترجمان کے اعلان کے بعد واضح ہوگیا کہ کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا،بدلتی ہوئی صورتحال میں ہم تمام پارٹیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ کراچی کی تعمیر وترقی میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،ہمارے اندر حوصلہ موجود ہے کہ تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر چل سکتے ہیں ،ہمارا مطالبہ ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے مراحل کو پر امن طریقے سے مکمل ہونا چاہیئے ، ہم جلد پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ کا تحفظ کرے گی، اختیار ات سے بڑھ کر کام کریں گے اورباقی اختیار چھین کر لیں گے،ہمارا مطالبہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140ـAاورسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بلدیاتی اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہونے چاہیئں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ چیئرمین کے حلف برداری کی تاریخ کو آگے بڑھایا جائے،ہم چاہتے ہیں کہ بلدیاتی مراحل کو پُرامن طریقہ سے پورا کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ریاست پاکستان اور پاکستان کی بقاء اور حب الوطنی جماعت اسلامی کے ایک ایک کارکن میں موجود ہے، ریاست کا تحفظ ہم مسجد کی طرح کرتے ہیں۔#