جی ایچ کیوحملہ کیس، عمران خان اورشاہ محمود پرفرد جرم عائد کرنے کی 8 نومبر کی تاریخ مقرر
راولپنڈی( ویب نیوز)
انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لئے 8 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے عدالت نے رہ جانے والے بیشتر ملزمان میں مقدمہ کی نقول تقسیم کرنے کے بعد سماعت ملتوی کرنے کے ساتھ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر بھی فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں گزشتہ روز سماعت کے موقع پر عمر ایوب، زرتاج گل، راجہ بشارت، صداقت عباسی، راجہ راشد حفیظ، واثق قیوم عباسی اور کرنل (ر)اجمل صابر سمیت وفاقی و صوبائی وزرا اراکین اسمبلی اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے چونکہ مقدمہ کا مرکزی ملزم و تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے جیل میں ہونے کے باعث اس مقدمہ کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوتی ہے تاہم گزشتہ روز جیل میں سماعت نہ ہوسکی عدالت نے ملزمان کی حاضری کے بعد ایسے ملزمان جن میں کسی بھی وجہ سے مقدمہ کی نقول تقسیم نہیں ہوسکی تھیں انہیں نقول فراہم کرنے کے بعد سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی دوران سماعت شیخ رشید احمد نے عدالت میں بریت کی درخواست بھی دائر کی جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں آئیندہ تاریخ پر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے علاوہ بریت کی درخواست پر فریقین کے وکلا دلائل دیں گے یاد رہے کہ پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کئے گئے عبوری چالان میں حملے کا اصل محرک تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے علاوہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزرا اور تحریک انصاف کی مرکزی، صوبائی اور مقامی قیادت کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئی ٹی لیب سے سوشل میڈیا پر جاری آڈیو ویڈیو پیغامات، جی ایچ کیو کی جیک برانچ سے حاصل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور ڈیوٹی پر تعینات فوجیوں کے بیانات کی روشنی میں ناقابل تردید شواہد کے ساتھ چالان مرتب کیا گیا ہے چالان کے مطابق تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے سوشل میڈیا پر بیانات نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو فوج کے خلاف اشتعال دلایا کہ کارکنان ہر ممکن غیر قانونی اقدام اٹھائیں اور جتھوں کی صورت میں ایسی کاروائی کریں کہ اعلی عسکری قیادت اور وفاقی و صوبائی حکومت استعفی دینے پر مجبور ہوجائے اس طرح ملکی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کسی سیاسی جماعت نے کالعدم تحریک طالبان اور اس جیسی دہشت گرد تنظیموں کی طرح ریاستی و عسکری اداروں پر مکمل کوآرڈی نیشن کے تحت ٹارگٹڈ حملے کئے جس کے ناقابل تردید شواہد پیمرا، ایف آئی اے اور دیگر ذرائع سے حاصل کئے گئے چالان میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے سوشل میڈیا پر بیانات نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو فوج کے خلاف اشتعال دلایا کہ کارکنان ہر ممکن غیر قانونی اقدام اٹھائیں اور جتھوں کی صورت میں ایسی کارروائی کریں کہ اعلی عسکری قیادت اور وفاقی و صوبائی حکومت استعفی دینے پر مجبور ہوجائے جس سے 9 مئی کا سانحہ رونما ہوا۔