پی ٹی آئی احتجاج، وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستے سیل،رینجرز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات
 پی ٹی آئی کے آج (اتوار کو) ہونیوالے احتجاج کے پیش نظر حکومت نے جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کردیئے
 شہر اقتدار میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور ہاسٹلز و گیسٹ ہائوس خالی کروالیے گئے ،گرین لائن، بلیو لائن اور اورنج لائن سروس بھی بند ہے.

پولی کلینک اور کیپٹل ہسپتال میں ہائی الرٹ جاری ، پولی کلینک اور کیپٹل ہسپتال میں ہائی الرٹ جاری
یمرجنسی سٹاف کی چھٹیاں منسوخ ،دونوں ہسپتالوں میں ایمبولینس سروس کو بھی الرٹ

اسلام آباد(ویب  نیوز)

حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا ۔ ڈی چوک پر رینجرز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عمران خان کی رہائی اور مطالبات کی منظوری کے لیے اتوار کو ہونے والے احتجاج کے پیش نظر حکومت نے سخت اقدامات کرتے ہوئے جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کردیئے جبکہ کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی چوک پر رینجرز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں شہر اقتدار میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور ہاسٹلز و گیسٹ ہائوس خالی کروالیے گئے ہیں جبکہ موٹر ویز بھی بند کردی گئی ہیں۔ کیپیٹل پولیس نے شہر کے تمام اہم داخلی راستے بند کردیئے ہیں۔ فیض آباد انٹرچینج، اڈیالہ جیل جانے والی سڑکیں، ایران ایونیو، مارگلہ روڈ اور مری روڈ فیض آباد پر کنٹینرز لگا دیئے گئے ہیں جبکہ ریڈ زون بھی مکمل سیل کردیا گیا۔ پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے گرین لائن، بلیو لائن اور اورنج لائن سروس کو بھی بند کردیا گیاہے، پولیس نے راولپنڈی میں مری روڈ، مال روڈ اور راول روڈ پر فلیگ مارچ بھی کیا۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی وجہ سے شہر کے داخلی راستوں پر کہیں ٹریفک جزوی بحال کہیں بند ہے۔کھنہ پل کے مقام سے ایکسپریس وے کو سیل کیا گیا ہے جبکہ اطراف کے انڈر پاس ٹریفک کیلئے کھلے ہیں، ایکسپریس وے بلیو ایریا کے مقام پر بھی سیل ہے۔فیض آباد انٹرچینج کنٹینرز ہٹا کر ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ ایران ایونیو ڈی12 کے مقام پر بند، چھبیس نمبر چونگی پل کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا جبکہ زیرو پوا ئنٹ بھی ٹریفک کیلئے کھلا ہے۔راولپنڈی آئی جے پی روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ ایکسپریس وے کو سرینگر ہائی وے سے ملانے والا راستہ بھی بند کردیا۔ دوسری جانب مری سے آنیوالی سڑک کو کنٹینر رکھنے کے علاوہ بعض مقامات سے کھود کر بند کردیا گیا ہے۔ادھر راستے بند ہونے کی وجہ سے راولپنڈی اسلام آباد کے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات 12 بجے کے بعد موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنمائوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اسلام آباد میں سابق ایم این اے نفیسہ خٹک کو گرفتار کرکے تھانہ  وویمن منتقل کردیا گیا جبکہ شیخوپورہ میں سابق صوبائی وزیر قانون ایم این اے خرم شہزاد ورک کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق ان کے بھتیجے اور دیگر 6 رشتہ داروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پی ٹی آئی نائب صدر پنجاب اکمل خان باری اور چوہدری حبیب الرحمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق لاہور کے علاقوں شاہدرہ، ملت پارک،گرین ٹائون، سول لائنز کے علاقوں میں چھاپے مارے گئے، اس دوران متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، یہ گرفتاریاں 24 نومبر کے احتجاج کی کال پر نقص امن کے خدشات پر کی جارہی ہیں۔مختلف علاقوں میں پولیس کارروائیوں کی کلوز سرکٹ فوٹیجز بھی سامنے آئیں ہیں، ناکہ بندی کرکے بھی فہرستوں کے مطابق متحرک کارکنوں کی شناخت کی گئی، حراست میں لیے جانے والے کارکنوں سے شورٹی بانڈز لیکر رہا بھی کیا گیا جب کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے امن و امان خراب نہ کرنے کے بیان حلفی بھی لیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی احتجاج، پولی کلینک اور کیپٹل ہسپتال میں ہائی الرٹ جاری
یمرجنسی سٹاف کی چھٹیاں منسوخ ،دونوں ہسپتالوں میں ایمبولینس سروس کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری

پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر پولی کلینک اور کیپٹل ہسپتال میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ ایمرجنسی سروس سمیت تمام سٹاف کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، پولی کلینک اور کیپٹل ہسپتال کے ایمرجنسی سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ انتظامیہ کی جانب سے دونوں ہسپتالوں میں ایمبولینس سروس کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔