- پنجاب پولیس کے 19000 افسر و جوان اسلام آباد پہنچ گئے
اسلام آباد پہنچنے والے اہلکاروں میں ایلیٹ فورس کے تربیت یافتہ 4000 کمانڈوز اور 2000 لیڈی کمانڈوز بھی شامل - محکمہ داخلہ پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز کی خدمات طلب کر لیں
راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کے 2، 2 ونگز؛ جہلم میں رینجرز کی 1 کمپنی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی؛ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب - حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی
پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد
پنجاب میں ہفتہ 23 نومبر سے سوموار 25 نومبر تک 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔نوٹیفیکیشن جاری - 24 نومبرکی احتجاجی کال ، ہاسٹلز خالی کرانے کا حکم ، طلبہ کو مشکلات کا سامنا
لاہور ( ویب نیوز)
پنجاب پولیس کے 19000 افسر و جوان اسلام آباد پہنچ گئے
اسلام آباد پہنچنے والے اہلکاروں میں ایلیٹ فورس کے تربیت یافتہ 4000 کمانڈوز اور 2000 لیڈی کمانڈوز بھی شامل
پنجاب پولیس کے 19000 افسر و جوان اسلام آباد پہنچ گئے۔ انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کی تیاریاں جاری ہیں، پنجاب سے اسلام آباد پہنچنے والے پولیس اہلکاروں میں ایلیٹ فورس کے تربیت یافتہ 4000 کمانڈوز اور 2000 لیڈی کمانڈوز بھی شامل ہیں۔پنجاب پولیس کی 105 قیدی وینز بھی اسلام آباد پہنچا دی گئیں۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے پنجاب، سندھ اور کشمیر سے پولیس نفری مانگی گئی تھی۔ اسلام آباد پولیس نے ایف سی اور رینجرز سے بھی اضافی نفری طلب کی تھی۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر درجنوں کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں اور وفاقی پولیس کے اہلکاروں اور افسرو ں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ۔
حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے
حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکومت پنجاب نے صوبے میں ہفتہ 23 نومبر سے سوموار 25 نومبر تک 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان نے جمعرات کو اپنے 18ویں اجلاس میں دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش کی تھی۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ شرپسند عناصر عوامی اجتماع کی آڑ میں ریاست مخالف سرگرمیوں سے اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے
راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز طلب کر لیں
حکومت پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے کے 3 اضلاع راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز طلب کر لیں۔ وفاقی وزارت داخلہ کو بھجوائے گئے خط کے مطابق راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کے 2، 2 ونگز جبکہ جہلم میں رینجرز کی 1 کمپنی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز جمعہ 22 نومبر سے غیر معینہ مدت کیلئے تعینات ہونگے جبکہ جہلم میں 22 سے 27 نومبر تک رینجرز تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے پاکستان رینجرز پنجاب کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو باضابطہ درخواست بھجوا دی ہے
24 نومبرکی احتجاجی کال ، ہاسٹلز خالی کرانے کا حکم ، طلبہ کو مشکلات کا سامنا
طلبہ و طالبات کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دیدیا گیا ،27نومبر تک اپنے گھروں کو چلے جائیں
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کو حکومت نے مکمل مفلوج بنانے کا فیصلہ کرلیا،پبلک ٹرانسپورٹ،ٹرانسپورٹ اڈے اور موٹروے بند کرنے کے بعد انتظامیہ نے ہاسٹلز بند کرنے کا حکم دیدیا ہاسٹل میں رہائش پزیر دور دراز و پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انتظامیہ ہاسٹل میں رہائش پذیر طلبہ و طالبات کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا ،طلبا 27 نومبر تک اپنے گھروں کو چلے جائیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کو احتجاج کی کال کے بعد انتظامیہ نے تمام بڑی اور چھوٹی شاہراہوں کو بلاک کرنے کا عمل شروع کردیا ہے شاہراہوں پر کنٹینرز پہنچا دیئے گئے ہیں راولپنڈی، اسلام آباد میں ہاسٹل گیسٹ ہائوس کو بھی خالی کرانے کا حکم دے دیا گیا ہے ہاسٹل میں رہائش پذیر طلبہ و طالبات کو فوری طور ہر ہاسٹل خالی کرنے کے احکامات کے بعد شدید مشکلات کا سامنا ہے طلبہ، طالبات کا کہنا ہے کہ ان کو ہاسٹل خالی کرئے جانے کا کہاجارہا ہے اس وقت نہ وہ واپس اپنے آبائی علاقوں میں جاسکتے ہیں اور نہ ہی ہاسٹل سے باہر کہ کسی رشتہ داروں کے پاس جاسکتے ہیں جس کے رشتہ دار راولپنڈی و اسلام آباد میں نہیں ہیں وہ کیا کریں وہ کہاں جائیں گے جبکہ انتظامیہ کی طرف سے نوٹس دینے کے بعد ہاسٹلز میں رہائش پذیر طلبہ کو کہا جارہاہے کہ وہ اپنے آبائی علاقوں میں چلے جائیں 27نومبر تک ہاسٹل خالی رہیں گے طلبہ 27 نومبر کے بعد واپس آئیں۔