سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے معروف صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف قتل ازخود نوٹس سماعت کے لیے مقرر کردیا
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ 9دسمبر کو سماعت کرے گا
 بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے حوالہ سے درخواستیں بھی سوموار 9دسمبر کو سماعت کے لئے مقررکردیں
بینچ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 10دسمبر کوکرے گا
بینچ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر11دسمبر کوسماعت کرے گا

اسلام آباد( ویب  نیوز)

سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ ے معروف صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف قتل ازخود نوٹس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔ سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 9 دسمبر کو ارشد شریف ازخود نوٹس کی سماعت کرے گا۔بینچ سپریم کورٹ کے سینئر جج امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر شامل ہیں۔بینچ معروف صحافی اوراینکرپرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کی شفاف اورآزادانہ تحقیقات کے حوالہ سے آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت لئے گئے نوٹس پر سماعت کرے گا۔ عدالت کی جانب سے سیکرٹری داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے،اٹارنی جنرل آف پاکستان، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات، ڈی جی آئی بی، صدر پی ایف یوجے اور دیگر متعلقہ حکام کونوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔ جبکہ بینچ نے9مئی 2023واقعہ کے سول ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے حوالہ سے کیس بھی سوموار 9دسمبر کو سماعت کے لئے مقررکردیا ہے۔ بینچ شہداء فائونڈیشن بلوچستان، وفاقی حکومت ، پنجاب حکومت اوردیگر کی جانب سے دائر 37درخواستوں پرسماعت کرے گا۔ درخواستوں میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کی جانب سے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کوغیر قانونی قراردینے کے معاملہ کوچیلنج کیا گیا ہے۔ جبکہ بینچ 9دسمبر سوموار کے روز ہی میڈیا کی آزادی کے حوالہ بنیادی کے نفاذ اور ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کے خلاف اپنائے گئے نارواسلوک کے حوالہ سے لئے گئے ازخود نوٹس کیس کی بھی سماعت کرے گا۔ جبکہ بینچ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس بھی سماعت کے لیئے مقررکردیا۔ بینچ 10 دسمبر کوکیس کی سماعت کرے گا۔وفاقی حکومت کی جانب سے 25 مئی کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔جبکہ غیرقانونی افغان باشندوں کی بے دخلی کیخلاف دائر درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئیں،آئینی بینچ 9 دسمبر کو سماعت کرے گا، افغان باشندوں کی واپسی کے نگران حکومت کے فیصلے کیخلاف فرحت اللہ بابر نے رجوع کیا تھا۔تحریک انصاف کے رہنمائوں کیخلاف مقدمات کے اندراج کیخلاف درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئی،بینچ 10 دسمبر کو سماعت کرے گا، سیمابیہ طاہر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔بانی تحریک انصاف کو اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا جیل میں منتقل کرنے کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئی۔بینچ 10 دسمبر کو سماعت کریگا۔شہری قیوم خان نے سکیورٹی وجوہات پر عمران خان کی جیل سے منتقلی کی درخواست دائر کی تھی۔8 فروری کے عام انتخابات میں دھاندلی کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست 11 دسمبر کو سماعت کیلئے مقرر ہو گئی۔آئینی بینچ 11دسمبر کو سماعت کرے گا۔فون ٹپینگ کا 28 سالہ پرانا مقدمہ بھی سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا۔بینچ 11دسمبر کوکیس کی سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ میں فون ٹیپنگ کیلئے ڈیوائسز کی تنصیب کیخلاف 1996 سے مقدمہ زیر التوا تھا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تعیناتی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر ہو گئی۔ بینچ 11 دسمبر کو سماعت کرے گا، درخواست شہری محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئیں۔ آئینی بینچ 12 دسمبر کو سماعت کرے گا۔