آئین و قانون کی بالا دستی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، حافظ نعیم الرحمن
حکومت اور اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا، جمہوری آزادیاں سلب کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے
منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب
لاہو ر ( ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آئین و قانون کی بالا دستی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، حکومت اور اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا، حکومت، عدلیہ ، پارلیمنٹ، افواج سمیت ہر ادارے سے متعلق آئین میں ایک ضابطہ موجود ہے جسے فالو کیا جانا چاہیے، پُر امن سیاسی احتجاج ہر ایک کا حق ہے اس کا راستہ روکنے سے مسائل مزید بڑھتے ہیں، جماعت اسلامی پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتی ہے، ملک میں پُر امن سیاسی کلچر کو پروان چڑھایا جائے ، فوج اور عوام کے درمیان دوریاں بڑھانے کے بجائے کم کرنے کی ضرورت ہے ، موجودہ پالیسیاں دوریاں پیدا کر رہی ہیں، پوری پالیسی کا دوبارہ جائزہ اور عوام کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ، جمہوری آزادیاں سلب کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ، اسٹاک ایکسچینج کی غیر معمولی تیزی اور سرحدیں عبور کرنا ، معیشت کی حقیقی تصویر نہیں ،جب تک ملک میں صنعتیں اورزراعت ترقی نہیں کریں گی، توانائی کی قیمتوں میں کمی اور عام آدمی کو ریلیف نہیں ملے گا نہ ملکی معیشت بہتر ہو سکتی ہے اور نہ عام آدمی کی حالت سنور سکتی ہے۔اسلامی نظام کا قیام جماعت اسلامی کا نصب العین ہے اور ہم اس فرض عین کو پورا کرنے کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل اور حقوق کے لیے مسلسل جدو جہد کر رہی ہے اور موجودہ قیادت بھی ہر موقع پر عوام کی ترجمانی کرتی ہے۔حکومت کی جمہوریت کشی اور فسطائیت کے خلاف جماعت اسلامی ہی کے عوام کی واحد توانا آواز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں فارم 47والی حکومت مسلط ہے، یہ عوام کی حقیقی آواز کو تسلیم نہیں کر رہے، کراچی کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں بھی عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور 3ہزار ووٹ لینے والا ہروا دیا گیا اور چند سو ووٹ لینے والا جتوادیا گیا بالکل اسی طرح جس طرح عام انتخابات میں اور بلدیاتی انتخابات میں جیتے ہوئوں کو ہروادیا گیا تھا ، کراچی کی 22قومی اسمبلی کی نشستوں میں سے 15ایم کیو ایم اور 7پیپلز پارٹی کو دے دی گئیں ، سندھ اور کراچی میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے ذریعے تباہی کا عمل جاری ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں برسوں سے آئی پی پیز کا دھندا جاری ہے ، جماعت اسلامی نے دھرنا کے ذریعے ایک بھر پور عوامی تحریک اور جدو جہد سے اس مسئلے کو اُٹھایا اور اصل حقائق عوام کے سامنے لائے اور بہت سے وہ لوگ بے نقاب ہوئے جو در پردہ اس پورے عمل میں شریک رہے ہیں، حکومت مجبور ہوئی اور آئی پی پیز سے بات چیت شروع کی گئی اور اب تک 13کو بند کیا گیا ہے اور باقیوں سے بات چیت جاری ہے لیکن ابھی تک اس کا کوئی فائدہ عوام تک منتقل نہیں ہوا ہے، ضروری ہے کہ آئی پی پیز کے حوالے سے کام میں تیزی لائی جائے اور عوام کے لیے بجلی سستی کی فراہمی ممکن بنائی جائے ۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ہم زبردست طریقے سے عوامی تحریک برپا کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے دیرینہ مطالبہ پر کھڑی ہے اور چاہتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن بناکر فارم 45 کی بنیاد پر عوام کی اصل منتخب کردہ حکومت لائی جائے، 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قراردی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی تابعداری کی بجائے عوام کو بجلی، پٹرول اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کر کے ریلیف دے۔ انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے ہونے والے فائدہ کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے استعمال کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اہل غزہ و فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے اور عالمی طاقتیں اسرائیلی افواج کو مکمل تحفظ فراہم کر رہی ہیں، انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپئن خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جو جتنا طاقتور ہے وہ اتنی ہی زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، ہر آئے روز بمباری کر کے فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حق کے لیے جدوجہد کرنا اور ظالم کے خلاف آواز اٹھانا ہر مسلمان مرد اور عورت پر لازم ہے۔جماعت اسلامی 29دسمبر کو اسلام آباد میں اہل غزہ و فلسطین کے لیے عظیم الشان ملین مارچ کرے گی۔