متنازعہ پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے تجاویز لی جائیں، مولانا فضل الرحمان
کے پی میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ،مسلح گروہوں کاراج ہے، گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس
گوجرانوالہ ( ویب نیوز)
سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدر آصف زرداری کو پرانا جانتا ہوں، میں مذاکرات پر یقین رکھتا ہوں، ہم مذاکرات کے ذریعے مسائل کے سیاسی حل پر یقین رکھتے ہیں، متنازعہ پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے تجاویز لی جائیں، معقول تجاویز قبول کرکے ترمیم کے ذریعے بل کا حصہ بنایا جائے۔ گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت میں اتنی قوت نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، جو لوگ حکومت کو لائے ہیں، وہی چلا بھی رہے ہیں، جس دن انہوں نے کندھا اٹھالیا، اس دن حکومت نہیں ہوگی۔سربراہ جے یو آئی(ف) نے کہا کہ، میں سیاسی کارکن ہوں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر یقین رکھتا ہوں، مذاکرات کے حوالے سے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، مذاکرات کرنا یا نہ کرنا حکومت اور پی ٹی آئی کا اپنا معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ میرے پاس آتے ہیں ان کا یہی موقف ہوتا ہے کہ وہ عمران خان کی ہدایت پر تشریف لائے ہیں، اگر ان کا کوئی شخص خلاف بات کرتا ہے تو اس کا نوٹس انہی کو لینا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کی رٹ مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے، صوبے بھر میں ان دنوں مسلح گروہوں کا راج ہے،خیبر پختونخوا میں پولیس شام کے بعد سڑکوں پر نہیں آسکتی، شام کے بعد سڑکیں،علاقے مسلح گروہوں کے زیر سایہ ہوتے ہیں، ساری صورتحال سنگین ہے،اس کوسنجیدہ لینا پڑے گا۔جبکہ بلوچستان کی صورتحال بھی انتہائی تشویشناک ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جو حالات ہیں پنجاب میں اس کا کسی کو احساس نہیں۔ ضروری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو ریاست کی سطح پر سنجیدگی سے دیکھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے بات ہوئی ہے، ان کی بات میں وزن ہے، متنازع ایکٹ پر صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں تھیں۔ مولانا فضل الرحمان کا غزہ کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے 15 ماہ تک اسرائیل اور صہیونی قوتیں غزہ اور فلسطین کے مسلمانوں پر آگ برساتے رہے،جنگ بندی کے معاہدہ میں فلسطین کو کامیابی ملی ہے، فسلطینیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ٹرمپ فلسطینیوں کو مختلف ممالک میں آباد کرنے کے بجائے اسرائیل کو فلسطین سے اٹھائیں،مولانافضل الرحمان نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ گھناونا دھندہ ہے،اس کانوٹس لینا چاہیے، اللہ کرے بانی جلد باہرآئیں،ان کے مستقبل کا سوال خود ان سے پوچھا جائے۔