یواین سیکریٹری جنرل کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لئے عملی اقدامات اٹھا ئیں ،سیکریٹری جنرل کے نام یاداشت
یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے عالمی سطح پر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ
کانفرنس میںشرکاء کا مغربی ممالک سے بھی کشمیر پر ٹھوس موقف اختیار کرنے پر زور
برمنگھم، برطانیہ (   ویب  نیوز)

آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی آئی کے سی سی) کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس برمنگھم میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے عالمی سطح پر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ کانفرنس میں شرکاء نے خاص کرمغربی ممالک سے بھی کشمیر پر ٹھوس موقف اختیار کرنے پر زور دیا ہے  ۔اس کانفرنس نے کارکنوں، کمیونٹی رہنماوں اور سیاسی شخصیات کی ایک بڑی تعداد کو اکٹھا کیا جنہوں نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور موثربین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا۔کانفرنس کے مہمان حضوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے  آزاد جموں وکشمیر کے ڈاکٹر ظفر نے کشمیر کے لیے بین الاقوامی وکالت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ خطے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے مزید فعال کردار ادا کرے۔کانفرنس کی صدارت کل جماعتی انٹرنیشنل کشمیر رابطہ کمیٹی  کے چیرمین صدر تحریک کشمیر برطانیہ  راجہ فہیم کیانی نے کی، جو کشمیر کے حقوق کے لیے عالمی مہم میں ایک اہم شخصیت ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے  راجہ فہیم  کیانی کی قیادت اور وژن پوری تقریب میں گونجتا رہا۔ تقریب کی نظامت APIKCC کے سیکرٹری جنرل انعام الحق نے کی انہوں نے مسلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا .انسانی حقوق کے کارکنوں، کمیونٹی رہنماوں، اور مذہبی شخصیات جنہوں نے کانفرنس میں شرکت کی، کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ مقررین نے بھارت کے فوجی قبضے میں من مانی حراستوں، ماورائے عدالت قتل اور بنیادی آزادیوں کو دبانے سمیت جاری تشدد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی حکومت کے اقدامات کی بھی مذمت کی اور ان پر انتہا پسند آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کی حمایت یافتہ پالیسیوں سے صورتحال کو مزید خراب کرنے کا الزام لگایا۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے کشمیر میں مظالم کی ایک حد درج کی ہے، اور کانفرنس کے متعدد مقررین نے اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو اس کے اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔ انہوں نے ان تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے کے لیے بھارت پر دبا وڈالیں۔کانفرنس کا ایک بڑا موضوع مودی کی قیادت میں ہندوستان کے ہندوتوا ایجنڈے کی مذمت تھا، جس کا، مقررین کے مطابق، مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں سمیت مذہبی اقلیتوں کو پسماندہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر اس نظریے کے بنیادی شکاروں میں سے ایک ہے، کیونکہ یہ خطے کی آبادی کو تبدیل کرنے، اختلاف رائے کو دبانے اور کشمیریوں کی الگ ثقافتی اور مذہبی شناخت کو مجروح کرنے کی کوشش کرتی ہے۔اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی تنسیخ، جس نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا، اس ہندوتوا وژن کو آگے بڑھانے میں ایک اہم اقدام کے طور پر دیکھا گیا۔ کانفرنس کے مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیری عوام کی حالت زار کا اس وسیع تر انتہا پسند ایجنڈے سے گہرا تعلق ہے جس کا مقصد خطے کی ثقافتی اور مذہبی بنیادوں کو مٹانا ہے کشمیریوں  کی جاری جدوجہد کو تسلیم کرتے ہوئے، کانفرنس نے مضبوط بین الاقوامی کارروائی پر زور دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کیا۔ مقررین نے اجتماعی طور پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت کو جوابدہ بنائے اور کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قوانین کے نفاذ کے لیے دبا وڈالے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کی اجازت دے تاکہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا خود تعین کر سکیں۔شرکا نے مغربی حکومتوں پر بھی زور دیا کہ وہ کشمیر کے بارے میں سخت موقف اختیار کریں، جس میں ہندوتوا نظریے کے عروج اور خطے میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو اجاگر کیا جائے۔تقریب کا اختتام کشمیری عوام کے لیے یکجہتی کے مضبوط پیغام کے ساتھ ہوا۔ منتظمین اور شرکا نے کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور اس کے لوگوں کے حق خود ارادیت کی وکالت کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔راجہ  فہیم کیانی، صدر آل پارٹیز انٹرنیشنل کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی نے اپنے اختتامی کلمات میں پاکستان اور کشمیر کیمونٹی کو  متحرک ہونے اور سرگرمی جاری رکھنے پر زور دیا اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سفارتی بات چیت میں سب سے آگے رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

یواین سیکریٹری جنرل کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لئے عملی اقدامات اٹھا ئیں ،کل جماعتی حریت کانفرنس کا یواین سیکریٹری جنرل کے نام یاداشت میں مطالبہ

اسلام آباد..کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ایٹونیو گیترس سے مطالبہ کیاہے کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو فوری عملی جامہ پہنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھا ئیں اورکشمیریوں پر جاری بھارتی ظالمانہ کارروائیوں کا نوٹس لیں ، یہ مطالبہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر پاکستان نے یواین سیکریٹری جنرل کے نام ایک یاداشت میں کیا ہے ، یہ یاداشت اسلام آباد میں قائم اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر میں پیش کی گئی جو سابق کنوینئرز اے پی ایچ سی محمود احمد ساغر اور فیص نقشبندی کی قیادت میں حریت کانفرنس کے پانچ رکنی وفد نے یواین فوجی مبصرین کے حوالے کی،وفد میں داوود یوسفزئی ، میاں مظفر اور منظور احمد ڈار شامل تھے ، یاداشت میں یواین سیکریٹری جنرل کی توجہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں،کشمیریوں کے قتل عام ،نوجوانوں کی بڑے پیمانے پرگرفتاریوں اور جیلوں میں بند کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی حالت زار کی طرف توجہ بھی مبذول کرائی گئی ہے ،حریت کانفرنس نے یاداشت میں بھارت کے غیرقانونی زیر کنٹرول جموں وکشمیرمیں پرامن اور نہتے کشمیری عوام پر ان ظالمانہ کارروائیوں کو بندکرانے اور مسئلہ کشمیر کا یواین کی متعلقہ قراردادو ںکے مطابق حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے فوری کردار ادا کرنے پرزوردیا ہے ۔یاداشت وصول کرنے کے موقع پریواین فوجی مبصرین کے سربراہ نے حریت کانفرنس کے وفد کو یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ اس یاداشت کو متعلقہ چینل کے ذریعے یواین سیکریٹری جنرل تک پہنچائیں گے جس پر اے پی ایچ سی کے وفدکے قائدین نے یواین  فوجی مبصرین کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا۔
#/S