حملے سے پہلے نہیں ،بعد میں پاکستان کوبتایا تھا: بھارت اپنے ہی دعوے سے مکر گیا
بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی باہمی رضامندی سے ختم ہوئی: بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا دعوی
نئی دہلی + ایمسٹرڈم ( ویب نیوز)
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن سندور کے تحت کارروائی کرنے کے بعد ہی پاکستان کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا تھا، نہ کہ پہلے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزارت خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ میں صحافی کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کو بتایا۔۔۔ جب ہم نے ان پر حملہ کیا تو اس کے بعد ہم نے(پاکستان) کو ڈی جی ایم او کے ذریعے بتایا کہ ہم نے آپریشن سندور کے تحت جواب دینے کے اپنے حق کا استعمال کیا ہے۔ لہذا ہم نے واقعے کے بعد(پاکستان) کو بتایا۔رندھیر جیسوال سے انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے اس بیان سے متعلق پوچھا گیا تھا جس میں انھوں نے دعوی کیا تھا کہ آپریشن سندور شروع ہونے سے پہلے پاکستان کو اس کے بارے میں بتا دیا گیا تھا۔یاد رہے کہ انڈین وزیر خارجہ کی جانب سے یہ بیان آنے کے بعد انھیں انڈیا کی اپوزیشن جماعتوں اور عوامی حلقوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔بی بی سی اردو کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں جب انڈین وزیر خارجہ کے اس بیان سے متعلق پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری سے سوال کیا گیا تھا، تو ان کا کہنا تھا کہ یہ انڈین میڈیا کی طرف سے چلایا جانے والا ایک مزاحیہ بیانیہ ہے۔ ایسا کچھ نہیں ہوا۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی باہمی رضامندی سے ختم ہوئی: بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا دعوی
بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی فریقوں کے مابین باہمی رضامندی سے ختم ہوئی ہے۔ان کے مطابق اس بین الاقوامی ثالثی پر کسی کا اثر نہیں تھا، خاص طور پر امریکہ کا۔ انھوں نے یہ بات نیدرلینڈز کے دورے کے دوران وہاں کے نشریاتی ادارے این او ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔انڈیا کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جب دو ملک تنازع میں ملوث ہوتے ہیں، تو یہ فطری بات ہے کہ دنیا کے ممالک فون کرکے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن انڈیا اور پاکستان کے درمیان فائرنگ اور فوجی کارروائی کو روکنے کے بارے میں براہ راست دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہوئی۔ بھارتی وزیر خارجہ نے دعوی کیا کہ جنگ بندی مذاکرات کی پہل پاکستانی فوج کی جانب سے 10 مئی کو کی گئی تھی۔واضح رہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ تنازع کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا دعوی کیا ہے کہ انھوں نے فریقین کے درمیان جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔اس کے ساتھ ہی ایس جے شنکر نے کہا کہ ہم نے نہ صرف امریکہ کو بلکہ ہر اس شخص پر جس نے ہم سے بات کی تھی، ایک بات بالکل واضح کر دی تھی کہ اگر پاکستان لڑائی روکنا چاہتا ہے، تو انھیں(پاکستان) ہمیں بتانا پڑے گا۔ ان کے فوجی جنرل کو ہمارے فوجی جنرل کو فون کرکے یہ بتانا ہوگا اور ایسا ہی ہوا۔انھوں نے کہا کہ یہ پاکستانی فوج ہی تھی جس نے یہ پیغام بھیجا کہ وہ جنگ بندی کے لیے تیار ہیں اور ہم نے اس کے مطابق جواب دیا۔





