جے یوآئی کا کم عمری میں شادی پر پابندی کے قانون کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کی پشاورمیں مفتی محمود مرکز میں اہم پریس
پشاور( ویب نیوز)
جمعیت علمائے اسلام پاکستان (جے یوآئی )نے کم عمری میں شادی پر پابندی کے قانون کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پشاورمیں مفتی محمود مرکز میں اہم پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آئی ایم ایف تجاویز اور اب یو این قرار داد کو بنیاد بناکر کم عمر بچیوں کی شادی سے متعلق قانون سازی کی گئ ..سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے کم عمرشادی کا بل مسترد کرتے ہیں، حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے، قرآن وسنت کےمنافی قانون سازی ہو رہی ہے، ایسی کوئی قانون سازی نہیں کرنے دیں گے۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ آئینی ضمانت کے باوجود آئین کو پامال کیا جارہا ہے، اب18سال سےکم عمربچوں کی شادی کےقانون پر یو این قرار داد کا حوالہ دیا جا رہا ہے، پاکستان میں جائزنکاح کےلیےمشکلات پیدا کی جارہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کم عمرشادی قانون مسترد کرتی ہے، حکومتی اقدامات کےخلاف تحریک چلائیں گے، ہم عوام میں شعوربیدارکریں گے، اس بل کےخلاف عملی اقدامات،مختلف شہروں میں جلسےکریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 29جون کوہزارہ ڈویژن میں بہت بڑا اجتماع کریں گے، اسلامی نظریاتی کونسل اس قانون سازی کومسترد کرچکی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جارحیت کے امکانات موجود ہیں، نریندرمودی کی حماقت کی وجہ سے خطہ مشکل کا شکارہے، مسلح افواج پاکستان کے دفاع پر کوئی آنچ نہیں آنےدے گی، خیبرپختونخوا کرپشن سکینڈل کی عدالتی سطح پرتحقیقات ہونی چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نےاحتجاج کرپشن کےخلاف نہیں کیا، پیپلزپارٹی نے اپنا کرپشن کا ریکارڈ ٹوٹنےکے خلاف احتجاج کیا تھا، افغانستان کےساتھ معاملات بہتراندازمیں آگے بڑھ رہےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورافغانستان ایک دوسرے کےلیے ناگزیر ہیں، چین کی قیادت میں ایشیا اقتصادی ٹائیگربننےجارہا ہے، جے یو آئی کا موقف یہی ہے کہ ہم ایشیا کومضبوط کریں۔





