پاک چین دوستی خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے۔ انسداد دہشت گردی پر پاکستان اور چین کا تعاون دیرینہ ہے، یہ تعاون کئی جہتوں پر مبنی ہے اور جاری ہے ۔
کابل میں پاکستان، چین اور افغانستان کا سہ فریقی اجلاس میں سیاسی، اقتصادی اور سلامتی تعاون پر مشاورت ہوئی جب کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور دیا گیا،
اسلام آ باد: (ما نیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین سے پاکستان کے تعلقات سدا بہار ہیں اور جلد سی پیک 2 کا آغاز ہو گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین سے پاکستان کے تعلقات سدا بہار ہیں اور جلد سی پیک 2 کا آغاز ہو گا۔ میں چین جا رہا ہوں، جہاں ایس سی او کے علاوہ دو طرفہ ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان سے تعاون کیا ہے۔ چینی وزیر خارجہ پاکستان تشریف لائے تھے اور وزارت خارجہ میں ان کی بھرپور میٹنگ ہوئی تھی اور کل شب چینی وزیر خارجہ میرے پاس بھی تشریف لائے۔ واضح رہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد گزشتہ روز اسلام آباد پہنچا تھا۔ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کا چھٹا دور ہوا جس کی صدارت مشترکہ طور پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کی تھی۔ بعد ازاں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے اہم ملاقات کی۔اس دوران علاقائی سییورٹی، انسداد دہشتگردی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چین میں وزیر اعظم شہباز شریف اور نریندر مودی کے درمیان کوئی ملاقات طے نہیں۔ ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کل بنگلا دیش کے دورے پر روانہ ہوں گے، اس دورے کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے، دہشت گردی کے خاتمے اور تجارت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نام نہاد گریٹر اسرائیل کے منصوبے کی مذمت کرتا ہے، پاکستان دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے، مجید بریگیڈ بلوچستان میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث ہے، پاکستان کالعدم بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کا پاکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ کامیابی سے مکمل ہوا، وانگ ای کی وزیراعظم شہباز شریف، اسحاق ڈار اور اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں ہوئیں، اسلام آباد میں چھٹا پاک چین وزرائے خارجہ سٹریٹجک ڈائیلاگ ہوا ، جس میں سی پیک فیز ٹو سمیت تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی تعاون پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک نے افغانستان، مشرق وسطیٰ اور دہشت گردی پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کشمیر میں بھارتی مظالم پر چین کو آگاہ کیا، پاکستان نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت پر چین کی حمایت کو سراہا، اس موقع پر دفاعی تعاون، تعلیم اور ثقافتی تبادلوں پر بھی بات چیت ہوئی ۔ شفقت علی خان نے کہا کہ پاک چین دوستی خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے، وانگ ای کا دورہ پاک چین سٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کابل میں پاکستان، چین اور افغانستان کا سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چینی ہم منصب وانگ ای اور افغان وزیر خارجہ شریک ہوئے، سیاسی، اقتصادی اور سلامتی تعاون پر مشاورت ہوئی جب کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور دیا گیا، سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر بھی بات ہوئی ، سرحدی سلامتی اور دہشت گردی کے خطرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے افغان عوام کی فلاح اور امن عمل میں تعاون کا اعادہ کیا، چین نے افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں کردار ادا کرنے کا یقین دلایا،افغان وزیر خارجہ نے پاکستان اور چین کی حمایت کو سراہا، منشیات، سمگلنگ اور منظم جرائم کے خاتمے پر بھی اتفاق کیا گیا، اس موقع پر تعلیم، صحت اور عوامی روابط بڑھانے کے لیے سہ فریقی تعاون پر زور دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے 17 اگست سے برطانیہ کا دورہ کیا اور برطانوی سیکرٹری برائے جنوبی ایشیا جنوبی ہمیش فالکنر سے ملاقات کی، انہوں نے 18 اگست کو لینڈ ریکارڈ اور پاسپورٹ کے حوالے سے دو خدمات کا بھی افتتاح کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین میں وزیراعظم شہباز شریف اور نریندر مودی کے درمیان کوئی ملاقات طے نہیں، نہ ہی پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں جن کو کوئی چیز متاثر نہیں کر سکتی، انسداد دہشت گردی پر پاکستان اور چین کا تعاون دیرینہ ہے، یہ تعاون کئی جہتوں پر مبنی ہے اور جاری ہے ۔ علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے پر ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ردِ عمل میں کہا کہ ہم سفارت کاروں کے ساتھ باعزت سلوک پر یقین رکھتے ہیں، چین پاکستان کی خارجہ پالیسی کی انتہائی اہم ترجیح ہے۔





