آزاد کشمیرمیں شٹرڈاون و پہیہ جام، احتجاجی مظاہرے جاری،ایکشن کمیٹی کی حامیوں کو آج ( بدھ کو) لانگ مار چ کرتے ہوئے مظفرآباد پہنچنے کی ہدایت

حکومت نے مذاکرت کی دعوت دیدی،موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ،عوام شدید مشکلات کا شکار ر

مظفرآباد(صباح نیوز)جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر بھر میں منگل کودوسرے روز بھی شٹر ڈاون اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہیں،آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری،ایکشن کمیٹی کی حامیوں کو آج  بدھ کے روز آزاد کشمیر بھر سے لانگ مار چ کرتے ہوئے مظفرآباد پہنچنے کی ہدایت،آزاد کشمیر حکومت نے ایک بار پھر ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔تفصیلات کے مطابق ایکشن کمیٹی کی کال پر منگل کودوسرے روز بھی آزاد کشمیر میں شٹر ڈاون اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہیں،تعلیمی ادارے کھلے ہونے کے باوجود سٹاف کی اکثریت اور طالب علم غیر حاضر رہے،موبائل اور انٹرنیٹ سروس تیسرے روز بھی معطل رہی جس کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار رہیں،آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں چند دوکانیں کھلی رہیں،پرائیویٹ گاڑیاں اور موٹر سائیکل سڑکوں پر نظر آئے،مظاہروں اور ہڑتال کے باعث انتظامیہ نے کنٹینرز لگا کر کوہالہ سمیت آزاد کشمیر کے مختلف انٹری پوائنٹ بند کردیئے، عوامی ایکشن کمیٹی نے آج  یکم اکتوبر کو تمام اضلاع سے ریاستی دار الحکومت مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کردیا ہے،کشمیر کے تمام اضلاع سے قافلے مظفرآباد کی جانب چل پڑے ہیںجبکہ حکومت آزاد کشمیر کے وز را نے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک با ر پھر مذاکرت کی دعوت دیدی ہے۔

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کیوں ہو رہی ہے؟

وزیر حکومت فیصل ممتاز راٹھور  اور دیوان علی چغتائی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ریاست ایک ہیجانی کیفیت میں ہے۔ عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ذمے داری حکومت پر عائد ہے۔ہم کوشش کررہے ہیں کہ ریاست کے امن کو برقرار رکھا جائے۔ لاک ڈائون مودی سرکار کی روایت ہے۔ بات چیت کے بغیر موجودہ صورتحال کا حل ممکن نہیں۔ حکومت نے پہلے بھی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا۔لوگوں کے معمولات زندگی میں رکاوٹیں ڈالنا درست نہیں۔ آزادکشمیر کی فضا امن و ھائی چارے کی ہے اس کو برقرار رکھا جائے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ریاست کے اندر ایسے حالات پیدا ہوں کہ نقصان دونوں اطراف ریاست کا ہی ہے،اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں چھوٹی سی بھی بات ہوتی ہے تو بھارت کا میڈیا بڑھا چڑھا کر دکھاتا اورپیش کرتا ہے،اس لیے صبر وتحمل  سے کام لیا جانا چاہیے،دوسری جانب شوکت نواز میر کا کہنا ہے کہ حکومت مظفرآباد کو بدامنی کی طرف دھکیل رہی ہے،جائز مطالبات پورے ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔اس سے قبل وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف وطن واپس آکر عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر کے رہنماوں کو ملاقات کے لیے خود بلائیں گے،نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر کے 95 فیصد مطالبات مان لیے تھے مگر وہ آخر میں کچھ ایسے مطالبات بھی لے آئے جو بالکل نئے تھے،دریں اثناء آزاد کشمیر کے وزیر فیصل ممتاز راٹھور نے ایک بار پھر جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ  لاک ڈاون مودی سرکار کی روایت ہے،مل بیٹھ کر ہی مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے،