رہائش گاہوں کے کرائے کے بقایاجات متعلقہ افسران کی تنخواہوں سے کاٹنے جائیں،کمیٹی کی ہدایت
کمیٹی نے تمام فیڈرل لاجز کا اسپیشل آڈٹ کرنے کی ہدایت کردی
اسلام آباد(ویب نیوز)
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے وزارت ہاوسنگ کی رہائش گاہوں کے کرائے کے بقایاجات متعلقہ افسران کی تنخواہوں سے کاٹنے کی ہدایت کردی،کمیٹی نے وزارت ہاوسنگ کو پی سی بی سے زمین کے کرایے کی مدمیںیکم جنوری 2019 سے 30 جون 2022 تک کرایہ وصول کرنے کی ہدایت کردی۔کمیٹی نے تمام فیڈرل لاجز کا اسپیشل آڈٹ کرنے کی ہدایت کردی ۔کمیٹی میں 10 نیب افسران کو غیر مجاز طور پر فیڈرل لاجز میں مستقل بنیادوں پر رہائش دیئے جانے کا انکشاف ہوا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر معین عامر پیرزادہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس سے متعلق سال 2011-12 سے 2022-23 تک مختلف سالوں کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیاگیا۔پاکستان انوائرمنٹل پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچرل کنسلٹنٹس لیمٹڈ کی جانب سے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سب کنسلٹنٹس کی ہائرنگ سے متعلق آڈٹ اعتراض کاجائرہ لیاگیا۔سیکرٹری ہاسنگ اینڈ ورکس نے بتایاکہ یہ ایمرجنسی میں کام ہوئے تھے، زلزلہ آیا ہوا تھا، یہ کمپنی اب بند ہو چکی ہے رائٹ سائزنگ کے تحت یہ ادارہ بند کر دیا گیا یے، کمیٹی نے معاملے کے حل کے لئے ایک مہینے کا وقت دے دیا۔کمیٹی میں 10 نیب افسران کو غیر مجاز طور پر فیڈرل لاجز میں مستقل بنیادوں پر رہائش دیئے جانے کا انکشاف ہوا۔کمیٹی میںفیڈرل لاجز میں غیر مجاز طور پر مستقل بنیادوں پر کمرے اور سوٹس کی الاٹمنٹ سے متعلق آڈٹ اعتراض کاجائزہ لیاگیا۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ نیب افسران کو 2012 سے مستقل بنیادوں پر یہ کمرے اور سوٹس الاٹ کئے گئے، یہ قواعد کی خلاف ورزی اور غیر مجاز قرار دیئے گئے۔کنوینر کمیٹی نے کہاکہ یہ ہم نیب کو ہی تحقیقات کے لئے بھیج دیں؟ اگر نیب کے علاوہ کوئی اور ادارہ ہوتا تو ہمارا ایکشن کیا ہوتا؟ اس بے ضابطگی پر ایکشن کس نے لینا تھا؟ آڈٹ حکام نے بتایاکہ یہ وزارت ہاؤسنگ کے اثاثے ہیں۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ آپ کراچی کے قصر ناز میں گئے ہیں؟ وہاں ایسے ایسے لوگ رہ رہے کہ ان کے رولز ان کے نزدیک بھی نہیں آتے، وہاں کی بجلی کٹی ہوئے ہے،فیڈرل لاجز میں کون لوگ رہتے رہے ہین اور کن کی اجازت سے رہتے رہتے ہیں؟ ۔معین عامر پیرزادہ نے کہاکہ وہ بھوت بنگلہ بنا ہوا ہے۔کمیٹی نے نئے رولز کو فالو کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پیرا نمٹا دیا۔کمیٹی نے تمام فیڈرل لاجز کا اسپیشل آڈٹ کرنے کی ہدایت کردی ۔کمیٹی میں وزارت ہاوسنگ کی جانب سے کرائے کی مد میں ایک کروڑ 56 لاکھ کے بقایا جات کی ریکوری نہ کئے جانے سے متعلق آڈٹ اعتراض کاجائزہ لیاگیا۔کمیٹی نے وزارت ہاوسنگ کی رہائش گاہوں کے کرائے کے بقایاجات متعلقہ افسران کی تنخواہوں سے کاٹنے کی ہدایت کردی۔کمیٹی میں سرینا ہوٹل سے متصل فیڈرل لاج 2 کی انیکسی خستہ حالت میں ہونے کا انکشاف ہوا۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ اس انیکسی سے متعلق 2015 کے بعد کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا،سیکرٹری ہاسنگ نے بتایا کہ یہ انیکسی خستہ حالت میں ہے، انیکسی2015 سے خالی پڑی ہوئی ہے،کمیٹی نے انیکسی کی تصدیق کرنے کی ہدایت کردی کمیٹی نے معاملے پر تیس دنوں میں رپورٹ طلب کرلی۔پاکستان کرکٹ بورڈ سے گراؤنڈ رینٹ کی مد میں ایک کروڑ 77 لاکھ کی ریکوری نہ کئے جانے سے متعلق آڈٹ اعتراض کا جائزہ لیاگیا۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ وزارت ہاوسنگ نے پی سی بی سے یکم جنوری 2019 سے 30 جون 2022 تک کرایہ وصول نہیں کیا، وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس نے کراچی میں 5 لاکھ 5 ہزار سات سو مربع گز زمین 99 سالہ لیز پر دی، لیز ایگریمنٹ کے تحت پی سی بی کو یہ زمین دس روپے مربع گز کے حساب سے زمین الاٹ کی گئی،کمیٹی نے پی سی بی سے رقم ریکور کرنے کی ہدایت کر دی کمیٹی نے سرکاری زمین پر قابض دیگر اداروں سے بھی رینٹ(کرایہ) وصول کرنے کی ہدایت کردی۔





