..4..خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے 917واقعات ،356شدت پسند مارے گئے

صوبے کے 14اضلاع میں سی ٹی ڈی کی اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکنیکل ٹیم تعینات ہے اور یہ ٹیم جدید ہتھیاروں سے لیس ہے اور خصوصی تربیت یافتہ اہلکارو ں پر مشتمل ہے

دہشت گردی واقعات میں رواں سال کے دوران اب تک 114پولیس اہلکاراور176شہری شہید ہوئے، اس سال دہشت گردی کے مجموعی طور پر 917واقعات رپورٹ ہوئے رپورٹ جاری

پشاور(  خصوصی رپورٹر )

صوبے میں دہشت گردی کے 917واقعات میں 356شدت پسند مارے گئے جبکہ دہشت گردی واقعات میں رواں سال کے دوران اب تک 114پولیس اہلکار اور 176شہری شہید ہوئے ۔اسی طرح مختلف کارروائیوں کے دوران ایک ہزار سے زائد دہشت گردوں کو گرفتار کرلیاگیا ۔تفصیلات کے مطابق کائونٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)خیبرپختونخوا نے رواں سال کے دوران صوبے بھر میں دہشت گردی واقعات کی رپورٹ مرتب کرلی اور رپورٹ کے مطابق اس سال دہشت گردی کے مجموعی طور پر 917واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ مختلف کارروائیوں کے دوران 1085دہشت گرد گرفتار اور356مارے گئے اور دہشت گردی کے واقعا ت میں 114پولیس اہلکار ،176عام شہری شہید ہوئے ۔رپورٹ کے مطابق صوبے کے 14اضلاع میں سی ٹی ڈی کی اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکنیکل ٹیم تعینات ہے اور یہ ٹیم جدید ہتھیاروں سے لیس ہے اور خصوصی تربیت یافتہ اہلکارو ں پر مشتمل ہے جو دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ پر آپریشن انجام دیتے ہیں جبکہ سی ٹی ڈی نے تفتیش کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے فنگر پرنٹس سسٹم،ڈیجیٹل فارنسک اور جدید ڈیجیٹل لیب قائم کی ہے جس میں 11سائنٹسٹ اور جدید آلات دستیاب ہیں او ر اس لیب کے ذر یعے اب تک 267سے زائد کیس حل کئے جا چکے ہیں جبکہ پروونشل ڈیٹا کلیکشن اینڈ مائننگ سنٹر کے ذریعے 2024ء سے اب تک 267کیس تکنیکی طور پر ٹریس کئے گئے اور اتنی ہی تعداد میں کیس مزید تفتیش کے لئے متعلقہ ٹیموں کو جمع کر دیئے گئے ہیں ۔سی ٹی ڈی کے کرائم سین یونٹ نے بھی رواں سال 572تحقیقات مکمل کیں اور تحقیقات میں ڈیجیٹل میپنگ نے تفتیشی عمل کو موثر اور تیز بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔