پاکستان میں مارے گئے عسکریت پسند شہید نہیں کہلائیں گے، افغان طالبان کا فتویٰ

کوئی افغان شہری اور افغان حکومت کا رکن عسکریت پسندی کے لیے سرحد پار نہیں کرے گا

افغان حکومت کا کوئی نمائندہ مرنے والے کے جنازے میں شرکت نہیں کرے گا، ہیبت اللہ اخونزادہ

ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو افغانستان کی عبوری حکومت کا مزید حصہ نہیں سمجھا جائے گا،افغان سپریم لیڈر

کابل ( ویب  نیوز)

افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ عسکریت کے لیے افغانستان سے پاکستان جانے والے مارے گئے تو وہ شہید نہیں کہلائیں گے۔افغانستان سے باہرجہاد پر افغان سپریم لیڈرشیخ ہیبت اللہ اخونزادہ نے سخت احکامات کے ساتھ فتوی جاری کردیا۔ایک بیان میں ہیبت اللہ اخونزادہ نے کہا کہ کوئی افغان شہری اور افغان حکومت کا رکن عسکریت پسندی کے لیے سرحد پار نہیں کرے گا، جو لوگ عسکریت پسندی کے لیے پاکستان گئے اور مارے گئے وہ شہید نہیں کہلائیں گے بلکہ ان کی موت کو ناپاک قرار دیا جائے گا۔افغان سپریم لیڈر نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی افغان شہری کے مرنے کے بعد عبوری افغان حکومت کا کوئی نمائندہ اس کے جنازے میں شرکت نہیں کرے گا۔شیخ ہیبت اللہ اخوانزادہ کا کہنا تھا کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو افغانستان کی عبوری حکومت کا مزید حصہ نہیں سمجھا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں افغان وزیر دفاع ملا یعقوب نے افغان وزارت دفاع کے دورے پر واضح احکامات دیئے تھے کہ اس بات کویقینی بنایا جائے کہ افغانستان سے باہر کسی جنگ میں افغان شہریوں کی شرکت نہ ہو۔ملا یعقوب نے تمام مجاہدین کو کہیں اور لڑنے کے بجائے افغانستان کی تعمیر نو میں تعاون کا مشورہ دیا تھا۔