A Pakistani soldier keeps vigil next to a newly fenced border fencing along with Afghan's Paktika province border in Angoor Adda in Pakistan's South Waziristan tribal agency on October 18, 2017.The Pakistan military vowed on October 18 a new border fence and hundreds of forts would help curb militancy, as it showcased efforts aimed at sealing the rugged border with Afghanistan long crossed at will by insurgents. / AFP PHOTO / AAMIR QURESHI

پاک افغان سرحد کے قریب چترال بارڈر پر دہشت گردوں کا حملہ پسپا، 12 دہشت گرد مارے گئے،4 فوجی شہید

دہشت گردوں کی بڑی تعداد نے دو سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا۔آئی ایس پی آر

راولپنڈی (ویب  نیوز) 

جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ نے ضلع چترال کے جنرل علاقے کالاش میں واقع دو پاکستانی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا۔تاہم پاک فوج نے بہادری سے مقابلہ کرکے دہشت گردوں کا یہ حملہ پسا کردیا اور بارہ دہشت گرد مارے گئے ،تاہم  چار فوجی شہید ہوگئے ،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 6 ستمبر 2023 کو جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ نے ضلع چترال کے جنرل علاقے کالاش میں پاک افغان سرحد کے قریب واقع دو پاکستانی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کے نورستان اور کنڑ صوبوں کے گووردیش، پتیگال، برگ متل اور بتاش کے علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت اور ارتکاز کا پتا پہلے ہی لگا لیا گیا تھا اور عبوری افغان حکومت کے ساتھ یہ معلومات بروقت شیئر بھی کی گئی تھی۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ہماری پوسٹیں پہلے ہی ہائی الرٹ پر تھیں۔ترجمان پاک فوج کے مطابق بہادر فوجیوں نے بہادری سے مقابلہ کیا اور حملوں کو پسپا کرتے ہوئے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا۔فائرنگ کے تبادلے میں بارہ دہشت گرد مارے گئے جب کہ دشمن کی بڑی تعداد شدید زخمی ہوئی۔تاہم فائرنگ کے اس شدید تبادلے میں چار بہادر سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کو گلے لگا لیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیننگ آپریشن جا رہی ہے تاکہ علاقے میں پائے جانے والے دیگر دہشت گردوں کو ختم کیا جا سکے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے فوجیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ترجمان پاک فوج کے مطابق چترال کے بہادر عوام بھی دہشت گردوں کو علاقے کا امن خراب کرنے کی اجازت کے خلاف سیکورٹی فورسز کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ توقع ہے عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کا استعمال روکے گی۔۔