طالبان کواعتماد میں لے لیا ، امید ہے افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہو گی، شیخ رشید

طالبان سے کہا ہے نہ پاکستان سے ہم مداخلت کریں گے اور نہ افغانستان سے مداخلت ہوگی

ہماری ہر قسم کے حالات کی تیاری ہے تاہم ابھی میںاس حوالہ سے کھل کر بات نہیں کرسکتا

ٹی ٹی پی اور داعش کے لوگ نورستان کی پہاڑی اور ننگر ہار کے علاقہ میں ہیں، وزیر داخلہ

اسلام آباد ( ویب  نیوز)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی اور داعش کے لوگ نورستان کی پہاڑی اور ننگر ہار کے علاقہ میں ہیں، ہم نے طالبان کوٹی ٹی پی کے مسئلہ پر آن بورڈ کیا ہوا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ اس مرتبہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہو گی، اس سے پہلے جو حالات تھے چونکہ ہم امریکہ کے ساتھ تھے اور ہماری ساری سپورٹ امریکہ کو حاصل تھی اس کا ردعمل تھا اور ٹی ٹی پی اور افغان طالبان ایک پیج پر تھے ۔ ہم نے طالبان سے کہا ہے کہ ہم پاکستان سے کسی قسم کی مداخلت نہیں کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ طالبان بھی پاکستان کے خلاف بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ہماری کوشش یہی ہو گی کہ ٹی ٹی پی کو افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کا کوئی موقع نہ ملے۔ ہماری ہر قسم کے حالات کی تیاری ہے تاہم ابھی میں اس حوالہ سے کھل کر بات نہیں کرسکتا۔ آج (بدھ)کے روز افغان بارڈر کی صورتحال کے حوالہ سے پریس کانفرنس کرکے عوام کو صورتحال بتائوں گا۔ ان خیالات کااظہاور شیخ رشید احمد نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ افغانستان کے معاملہ پر وزارت داخلہ ہرقسم کی صورت حال کے لئے تیا رہے ۔ ہمارے کسی بارڈر پر کوئی بوجھ اور لوڈ نہیں ہے اور کوئی افغان مہاجر نہیں آئے۔ ہم نے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور صحافیوں کو 24گھنٹے ویزے جاری کئے ہیں ۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں تو بارڈر مینجمنٹ کو دیکھتا ہوں اور جو افغان لیڈرز پاکستان  آئے ہیں ان میں ازبک ، تاجک اور ہزارہ شامل ہیں ان کا آن بورڈ ہونا بھی ضروری ہے۔ چمن اور طورخم بارڈرز پر آدھے سے زیادہ امپورٹ اور ایکسپورٹ کے ٹرک جارہے ہیں اور ہماری طرف کوئی مہاجرین کا بھی بوجھ نہیں ہے۔ افغان حکومت کے حوالہ سے  ١ٹھ،10دن میں فیصلہ ہو جائے گا اور اس حوالہ سے دفتر خارجہ بہتر بیان دے سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری ہر قسم کے حالات کی تیاری  ہے تاہم ابھی میںاس حوالہ سے کھل کر بات نہیں کرسکتا۔ ہمارے کسی بارڈر پر افغان مہاجرین کا لوڈ نہیں۔ ایران نے اپنے بارڈر پر تین کیمپ بنائے ہیں لیکن ہم نے ابھی کوئی کیمپ نہیں بنایا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ بارڈر پر97یا98فیصد باڑ لگ چکی ہے اور ہم نے چوکیاں بنادی ہیں اور آرمی موجود ہے اور سول آرمڈ فورسز بھی موجود ہیں، فوج اپنی چوکیوں میں ہر قسم کے حالات کے لئے تیار ہے اور انہوں نے جو منصوبہ بندی کی ہے اس کے تحت انہوں نے زبردست کام کیا ہوا ہے اور ہر چیز ٹھیک ہے۔ ایران بارڈر پر ہماری46فیصد باڑ لگ چکی ہے ۔ ZS