اصلاحی منصوبہ پر عمل سے پانچ سال میں ملک کی معیشت میں 5 سے 6.5 فیصد اضافہ ممکن ہے۔ چند طاقتور سرکاری اداروں کو براہِ راست کنٹریکٹس میں خصوصی سلوک ختم کیا جائے۔
رپورٹ کا مقصد حکومت کو شفافیت، ایمانداری اور عوامی اعتماد بڑھانے کے لیے واضح رہنمائی فراہم کرنا ہے۔ پاکستان میں کرپشن کے مسائل بنیادی طور پر ریاستی اداروں کی کمزوریوں کی وجہ سے ہیں
۔ مالی اختیارات پر پارلیمنٹ کی زیادہ نگرانی، اینٹی کرپشن اداروں کی اصلاح کی جائے. کرپشن کی وجہ سے عوامی فنڈز کا مؤثر استعمال نہیں ہو رہا، ٹیکس کی وصولی کم ہے. کرپشن اور حکمرانی کے مسائل پر رپورٹ
نیویارک(ویب نیوز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرپشن اور حکمرانی کے مسائل پر اپنی طویل انتظار کی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں فوری اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں پاکستان کو ایک پندرہ نکاتی منصوبہ دیا گیا ہے اور قرض لینے کیلئے اس منصوبے پر عمل کرنا ہی ہوگا۔ رپورٹ کا مقصد حکومت کو شفافیت، ایمانداری اور عوامی اعتماد بڑھانے کے لیے واضح رہنمائی فراہم کرنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن کے مسائل بنیادی طور پر ریاستی اداروں کی کمزوریوں کی وجہ سے ہیں اور اگر اگلے 3 سے 6 ماہ میں 15 نکاتی اصلاحی منصوبہ شروع کیا جائے تو پانچ سال میں ملک کی معیشت میں 5 سے 6.5 فیصد اضافہ ممکن ہے۔ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ چند طاقتور سرکاری اداروں کو براہِ راست کنٹریکٹس میں خصوصی سلوک ختم کیا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ Special Investment Facilitation Council (SIFC) کے فیصلے اور سرمایہ کاری کے عمل میں مکمل شفافیت لائی جائے۔ حکومت کے مالی اختیارات پر پارلیمنٹ کی زیادہ نگرانی، اینٹی کرپشن اداروں کی اصلاح کی جائے ٹیکس نظام کو آسان اور شفاف بنانا تاکہ آمدنی بڑھ سکے اور عوام کا اعتماد بحال ہو۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرپشن کی وجہ سے عوامی فنڈز کا مؤثر استعمال نہیں ہو رہا، ٹیکس کی وصولی کم ہے، اور عدالتی نظام پر عوامی اعتماد متاثر ہو رہا ہے۔ IMF نے سفارش کی ہے کہ اصلاحات پر عمل درآمد سے نہ صرف کرپشن کم ہوگی بلکہ معیشت مضبوط ہوگی اور عوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا۔





