استعفے دیں، ہم نئے الیکشن کرا دیں گے: شیخ رشید کا اپوزیشن کو چیلنج

بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن  بھی تنہائی میں  آرمی  چیف  سے ملتے ہیں، مولانا فضل الرحمن  بھی آرمی چیف سے ون ٹو ون ملاقات کرچکے

اگروہ انکار کرتے ہیں توہ مجھے جہاں بھی بلائیں گے میں آئوں گا

  ہر ہفتہ ایک سیاسی لیڈر کو بے نقاب کروں گا

محمد زبیر کو آرمی چیف  نے نہیں بلایا وہ خود ملنے گئے۔ وفاقی وزیر ریلوے کی فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو

فیصل آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے  اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے  آپ اسمبلیوں سے استعفیٰ  دیں ہم نئے الیکشن کرائیں گے۔ میں چیلنجز کرتا ہوں کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن  بھی تنہائی میں  آرمی چیف سے ملتے ہیں، مولانا فضل الرحمن  بھی آرمی چیف سے ون ٹو ون ملاقات کرچکے ہیں اگروہ انکار کرتے ہیں توہ مجھے جہاں بھی بلائیں گے میں آئوں گا ،میں  ہر ہفتہ ایک سیاسی لیڈر کو بے نقاب کروں گا، محمد زبیر کو آرمی چیف  نے نہیں بلایا وہ خود ملنے گئے۔فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سوچتا ہوں میں نے کونسی  بات  کی ہے جس سے ادھم مچ گیا ہے ۔ پاک فوج کے چیف سے ملنا اعزاز ہے کیا ڈی جی آئی ایس آئی سے ملنا اعزاز نہیں ہے ؟ آج میں چیلنج کرتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن  سے لے کر بلاول بھٹو زرداری تک سب تنہائی میں آرمی چیف سے ملتے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن بھی ون ٹو ون چیف آف آرمی سٹاف  جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کرچکے ہیں،اپوزیشن  کی اے پی سی نے 4 ماہ کا ٹائم دیا ہے چار ماہ کا ٹائم میں نے بھی دیا ہے کہ 31دسمبر اور جنوری میں آپ ان کی حالت دیکھیے گا۔ ایک  چوری دوسری سینہ زوری  جو مہنگائی اور بیروزگاری ہے آج جو آٹے اور چینی کی مہنگائی بڑھی ہے یہ صرف اس وجہ سے بڑھی ہے یہ چور لوٹ کا مال باہر لے گئے۔ بلاول  نے کہا ہے کہ اگر شیخ رشید ہوگا تو میں نہیں آئوں گا یہ نہیں کہا میں  نہیں جائوں گا۔بلاول! تم تو پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب میں قومی سلامتی کمیٹی کا ممبر تھا ۔ میں فارن افیئر کا چار بار ممبر بھی رہا  اگر آج  آپ کی والدہ اور ذوالفقار علی بھٹو زندہ  ہوتے تو بتاتے شیخ رشید کس  کا نام ہے۔ بلاول میں آپ کو جواب دے سکتا ہوں مگر اخلاق کے دائرے کو کراس نہیں کرنا چاہتا ۔ اپوزیشن والو آپ کس منہ سے قوم کو کال دیں گے آپ اسمبلیوں سے استعفیٰ  دیں ہم نئے الیکشن کرائیں گے۔ کل نہیں آج ہی استعفیٰ دیں قوم تیار ہے نئے امیدوار تیار ہیں آپ بسم اللہ تو کریں شیخ رشید نے کہاکہ  نہ یہ استعفیٰ دیں گے نہ دھرنا دیں گے اور نہ ہی عدم اعتماد لائیں گے ۔ شہباز شریف آپ فوج کے مخالف ہیں اس جندال مودی  کے ساتھ ہیں اس ”را” کے ساتھ ہیں جن کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے۔ پاکستان کی سلامتی کی ضامن پاک فوج ہے ۔ پاک فوج  ہر جگہ سول حکومت کے ساتھ کھڑی ہے میں آج چیلنج کرتا ہوں ہفتہ تک ٹی وی  پر آکر مجھے بتایا جائے کونسا لیڈر یہ کہتا ہے کہ وہ تنہائی میں آرمی چیف  سے نہیں ملتا ۔مولانا فضل الرحمن  اس ملک میں شیعہ سنی  فساد کرانا چاہتے ہیں ختم نبوت کا قانون ہم نے روکا فضل الرحمن نے اس کیخلاف ووٹ دیا۔ عمران خان سچائی کی علامت ہے وہ اس ملک کے حالات   ٹھیک کرنا چاہتا  ہے پاکستان میں ٹی وی پر سب سے بڑی پارٹی عوامی مسلم لیگ ہے ہماری 14,14 کروڑ کی روز کی ریٹنگ ہوتی ہے آپ ہزاروں کو کراس نہیں کرتے میں چارج شیٹ کرتا ہوں مولانا فضل الرحمن نے آرمی چیف سے ون ٹو ون  ملاقات کی اگر وہ  غلط سمجھیں  تو کسی چینل پر آجائیں  میں وہاں جاکر بتانے کیلئے تیار ہوں کہ فضل الرحمن بھی ون ٹو ون ملاقات کرنے والوں میں شامل ہیں ۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہاکہ میں محمد زبیر کو چیلنج کرتا ہوں کہ 36 سال سے  آرمی چیف سے نجی طورپر  زبیر کی ملاقات نہیں ہوئی میں  مریم نواز سے کہتا ہوں میں اسد عمر کے بیٹے کی شادی میں جنرل ہمایوں کے ساتھ  بیٹھا ہوا تھا آرمی چیف  بھی وہاں تھے  کل 7 آدمی تھے یہ  چھپکلی زبیر بھی وہاں بیٹھا ہوا تھا۔ کسی نے  زبیر کو نہیں کہا کہ تم ملاقات کیلئے آئو اس نے خود وقت لیا یہ ہفتہ میں دو دفعہ ڈی جی آئی ایس آئی کی موجودگی میں آرمی چیف سے ملتا ہے ۔ مریم نواز  یہ آپ کا کیس لڑ رہا تھا 10مہینے تک مریم کا ٹوئٹر خاموش رہا شیخ رشید نے کہا  اب میں ہرہفتے   ایک سیاسی لیڈر کو بے نقاب کروں گا ۔ نواز شریف  عمران خان کے نہیں فوج کے مخالف ہیں۔ وزیراعظم  واضح کرچکے ہیں  کہ وہ کسی صورت   نواز شریف اور زرداری کو این آراو نہیں دیں گے۔  اب بھی قائم ہوں ن لیگ سے ش  لیگ ضرور نکلے گی۔ یہ نہیں  چاہتے کہ وزیراعظم کو مارچ میں سینیٹ انتخابات میں برتری ملے۔

am-auz-mz

#/S