کوئٹہ (ویب ڈیسک)
کوئٹہ میں نانبائیوں نے فی روٹی 30 روپے میں فروخت کرنے کی اجازت مانگ لی۔
بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت میں تندور آج تیسرے دن بھی بند ہیں جبکہ ہوٹلز میں چپاتی کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
شہر بھر میں نانبائیوں کی ہڑتال جاری ہے اور تندور مکمل طور پر ٹھنڈے پڑ چکے ہیں، جس کے باعث چپاتی کی قیمت 10 روپے سے بڑھا کر 15 روپے کردی گئی ہے
نانبائیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آٹا اور گیس مہنگی ہونے کے باعث انہیں روٹی 20 روپے کے بجائے 30 روپے میں فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے امورِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا آج اجلاس ہوا، جس میں گندم کی امدادی قیمت میں 200 روپے فی من اضافے سمیت ملکی معیشت سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔