Dollor

لاہور (ویب ڈیسک)

ملک بھر میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 18 پیسے سستا ہو گیا۔ تین ماہ کے دوران امریکی کرنسی تقریباً 10 روپے سستی ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت کے حوالے سے چند اچھی اطلاعات کے بعد مقامی مارکیٹوں میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مسلسل تیزی سے نیچے گر رہی ہے، حکومت کی جانب سے فروری 2021 میں 2 ارب ڈالر کے سکوک ویوروبانڈز کے اجراء اور ملک میں بڑھتی ترسیلات زر نے ڈالر کو مزید بے قدر کر دیا اور روپے کی قدر میں بحالی کا تسلسل جاری ہے۔

ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک محمد بوستان نے آنے والے دنوں میں امریکی ڈالر کی قدر گھٹنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کوغیر ملکی قرض میں ریلیف ملنے کے بعد امکان ہے کہ آئندہ سال کے آغاز پر ڈالر 150 روپے کی سطح پر پہنچ سکتا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران امریکی ڈالر 18 پیسے سستا ہونے کے بعد 158 روپے 91 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگست سے انٹر بینک میں ڈالر 9 روپے 52 پیسے سستا ہوا، اوپن مارکیٹ میں عوام کو ڈالر 158 روپے 80 پیسے میں دستیاب