نواز شریف آنا چاہیں تو ایمرجنسی سفری دستاویز جاری ہوسکتی ہے، شیخ رشید
عمران خان سینیٹ الیکشن جیتیں گے، آصف زرداری کو ووٹوں کی خریداری میں مایوسی ہوگی
مریم نواز20اگست 2018سے ای سی ایل پر ہیں، باہر جانے کیلئے درخواست ہی نہیں دیں گی تو بات ختم
عبدالحفیظ شیخ اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست جیتیں گے، عامر لیاقت سمیت دیگر تمام لوگ ٹھیک ہو جا رمضان المبارک کے بعد کرلیں، پریس کانفرنس، انٹرویو
اسلام آباد ( ویب نیوز)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم کئیں گے عمران خان متحرک وزیر اعظم ہیں اور وہ صلح بھی کرلیتے ہیں،3 مارچ کے بعد پی ٹی آئی کی سیاست بہترہو جائے گی .پی ڈی ایم نے اتنے فیصلے بدلے ہیں، اسی طرح لانگ مارچ کا فیصلہ بھیہتے تو یہی ہیں کہ ہم نے نوازشریف کو واپس پاکستان لانا ہے لیکن اگر وہ نہیں آرہے تو ہم کیا کریں، ان کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوگی ،وہ پاکستان واپس آنا چاہیں، تو انہیں ایمرجنسی سفری دستاویز72گھنٹے میں جاری ہوسکتی ہے،کوئی سرپرائز نہیں ہوگا، عمران خان سینیٹ الیکشن جیتیں گے، آصف زرداری کو ووٹوں کی خریداری میں مایوسی ہوگی ۔20اگست 2018سے نواز شریف اورمریم نواز ای سی ایل پر ہیں اور کابینہ نے بھی ان کا نام ای سی ایل پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اگر مریم نواز باہر جانے کے لئے درخواست ہی نہیں دیں گی تو میرے پاس ان کی درخواست کیسے آئے گی، اگر وہ درخواست ہی نہیں دیں گی تو بات ختم ہو گئی۔منگل کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جن کے نام ای سی ایل میں ہوں ان کو نا تو پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کے پاسپورٹ کی تجدید ہوتی ہے۔ مریم نواز نے سرجری کی بات کی ہے، اگر وہ درخواست نہیں کرنا چاہتی تو نہ کریں اچھی بات ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ سیاست کے لیے ملک چھوڑ کرجاتے ہیں تو ووٹ کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں، وہ کیا سیاست دان ہے جو دھوکا دے کر ملک چھوڑ جاتاہے، عدالت نے نواز شریف کو جو ایک دفعہ کی مہلت دی تھی اس کا غلط استعمال کیا گیا، ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے نواز شریف پاکستان واپس آئیں، نواز شریف کو پاکستان آنے سے نہیں روکا جارہا، ان کے پاسپورٹ کی مدت رات 12 بجے ختم ہورہی ہے۔ نواز شریف وطن آنا چاہیں تو ان کی درخواست پر پاکستان آنے کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جاسکتا ہے، نوازشریف کو پاکستان نہیں آنا تو ان کے پاسپورٹ کی آئینی حیثیت نہیں رہے گی۔سینیٹ انتخابات سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں کوئی سرپرائز نہیں ہوگا، عمران خان کو سینیٹ الیکشن میں بھی کامیابی ملے گی، جو بکنے والا ہوتا ہے اس کا ضمیر ہی مردہ ہوتا ہے، جو ایک مرتبہ بکتا ہے وہ 10 مرتبہ بکتا ہے، آصف زرداری نے ووٹ کی خریداری میں پی ایچ ڈی کیا ہواہے لیکن اس بار انہیں مایوسی ہوگی، 4 مارچ کے بعد ملک میں سیاسی سکون اور بہتری آئے گی۔شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت وہ لوگ جو پہلے اسمبلیوں پر لعنت بھیجتے تھے وہ آج ان ہی سے ووٹ مانگ رہے ہیں، وہ لوگ جو سارے نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ ان کی بہت بڑی شکست ہے،3 مارچ کے بعد رمضان المبارک قریب ہے، پی ڈی ایم نے اتنے فیصلے بدلے ہیں، اسی طرح لانگ مارچ کا فیصلہ بھی رمضان المبارک کے بعد کرلیں، جس طرح الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کی اجازت دی آئندہ بھی دیں گے۔دریں اثناء ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تین مارچ تک ابھی 15دن رہتے ہیں اور میڈیا ان دنوں میں صرف سینیٹ الیکشن پر ہی گفتگوکرے گا۔ جمہوریت مضبوط ہورہی ہے اور پارلیمنٹ کو عزت مل رہی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے سے بھی میڈیا میں سینیٹ الیکشن پر ہی بات ہور ہی ہے اور آئندہ 15روز بھی اسی موضوع پر بات ہوتی رہے گی دیگر موضوعات سے میڈیا کی جان چھوٹ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن سینیٹ انتخابات کے حوالہ سے کامیابی کے لئے پُر اعتماد ہے تو حکومت بھی سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے لئے پُر اعتماد ہے۔وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست جیتیں گے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت سمیت دیگر تمام لوگ ٹھیک ہو جائیں گے، سینیٹ الیکشن میں ابھی15دن رہتے ہیں ۔عمران خان متحرک وزیر اعظم ہیں اور وہ صلح بھی کرلیتے ہیں اور تین مارچ کے بعد پی ٹی آئی کی سیاست بہترہو جائے گی۔ ایم کیو ایم ہماری اتحادی جماعت ہے، ایم کیو ایم کے بھی مسائل ہیں، اگر وہ ہم سے ناراض ہیں تو ہم انہیں راضی کرلیں گے۔ تین مارچ تک گھوڑے اپنی، اپنی پارٹی کے جھنڈے تلے اپنے ریکوں میں جمع ہوں گے اور عمران خان چار مارچ کو بہتر پوزیشن میں ہو گا۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھاکہ نواز شریف اور مریم نواز 20اگست 2018سے ای سی ایل پر ہیں اور کابینہ نے بھی ان کا نام ای سی ایل پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اگر مریم نواز باہر جانے کے لئے درخواست ہی نہیں دیں گی تو میرے پاس ان کی درخواست کیسے آئے گی، اگر وہ درخواست ہی نہیں دیں گی تو بات ختم ہو گئی۔ میاں محمد نواز شریف کی جانب سے پاسپورٹ رینویو کرنے کی درخواست نہیں آئی اور اگر وہ پاکستان آنا چاہیں،جو کہ وہ کبھی نہیں چاہیں گے، تو انہیں ایمرجنسی سفری دستاویز72 گھنٹے میں جاری ہوسکتی ہے۔