اسلام آباد …. آئی جی اسلام آباد طاہر عالم اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے حکم پر پنجاب پولیس کے ہزاروں اہلکاروں نے پولیس حراست سے چھڑائے گئے تحریک انصاف کے 15 کارکنوں کی دوبارہ گرفتاری کے لئے پیر کو علی الصبح بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا ،تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کی طرف سے پولیس کا مقابلہ کرنے کے اعلانات کے بعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں اور 1500 کے قریب اہلکار علاقہ چھوڑ کر بھاگ نکلے‘ پولیس کے بنی گالہ سے چلے جانے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ممکنہ تصادم کا خطرہ ٹل گیا۔ پیر کو عمران خان کی جانب سے دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی پر گرفتار پی ٹی آئی کے پندرہ کارکنوں کو پولیس حراست سے چھڑا کر بنی گالہ لے جانے پر پولیس نے علی الصبح ساڑھے چار بجے ان کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا ،چھڑائے گئے کارکنوں کی دوبارہ گرفتاری کیلئے عمران خان کے گھر پر چھاپہ مارنے کا فیصلہ کیا ، اپنے قائد کے گھر کے گھیراؤ کی خبر ملتے ہی دھرنے کے شرکاء مشتعل ہو گئے اور’’ گو نواز گو ‘‘کے نعرے لگائے جبکہ پی ٹی آئی کے قائدین بھی بنی گالہ پہنچے اور تمام تر صورتحال کا جائزہ لیا، تحریک انصاف کے کارکمنان نے جب بنی گالہ کا سفر شروع کیا تو موقع پر موجود پولیس افسروں نے آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب کو صورتحال سے آگاہ کیا پولیس افسروں نے صورتحال کو بھانپتے ہوئے کسی بھی ممکنہ تصادم سے بچنے کا فیصلہ کیا اور پولیس فورس کو فوری طور پر وہاں سے بھاگ نکلنے کا حکم دیا جس پر پولیس اہلکار بسوں میں سوار ہو کر الٹے پاوں واپس آگئے ،پولیس ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت اور پولیس افسران کے درمیان چھڑائے گئے کارکنوں کے معاملہ پر بات چیت ہوئی اور پولیس کو بتایا گیا کہ کارکن عمران خان کی رہائش گاہ پر موجود نہیں ملزمان کی عدم موجودگی کی تصدیق پر آئی جی اسلام آباد نے محاصرہ ختم کرنے کی ہدایت کی،جس پر پولیس نفری علاقہ خالی کر کے واپس چلی گئی