پاکستان کو سیلز اور انکم ٹیکس میں اصلاحات کرنا ہوں گی، آئی ایم ایف
پاکستان کی موجودہ مانیٹری پالیسی درست ہے البتہ ڈالر کا مارکیٹ ریٹ ضروری ہے
پاکستان میں حالیہ اقدامات کے باعث توانائی کے شعبے کے واجبات کو قابو کیا گیا ہے
پاکستان کو 2022 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کو مزید خود مختاری دینا ہوگی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے دوسرے سے پانچویں جائزہ مشن کی رپورٹ جاری کردی
اسلام آباد(ویب نیوز)آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو سیلز اور انکم ٹیکس میں اصلاحات کرنا ہوں گی،پاکستان کی موجودہ مانیٹری پالیسی درست ہے البتہ ڈالر کا مارکیٹ ریٹ ضروری ہے، پاکستان میں حالیہ اقدامات کے باعث توانائی کے شعبے کے واجبات کو قابو کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے دوسرے سے پانچویں جائزہ مشن کی رپورٹ جاری کردی ۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 2022 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ٹیکس اصلاحات اور اسٹیٹ بینک کو مزید خود مختاری دینا ہوگی ، رواں سال پاکستان کی جی ڈی پی 1.5 فیصد اور مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد تک رہے گی۔رپورٹ کے مطابق 2020-21 میں بجٹ خسارہ 7.1 فیصد تک رہے گا، رواں سال قرضوں اور واجبات کی شرح جی ڈی پی کے 92.9 فیصد تک رہے گی ، جاری کھاتوں کا خسارہ 1.5 فیصد تک رہے گا، بیرونی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کا 42.1فیصد تک رہے گا جبکہ رواں سال زرمبادلہ کے ذخائر 14.4 ارب ڈالرز رہیں گے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس میں اصلاحات کرنا ہوں گی، پاکستان کی موجودہ مانیٹری پالیسی درست ہے البتہ ڈالر کا مارکیٹ ریٹ ضروری ہے، پاکستان میں حالیہ اقدامات کے باعث توانائی کے شعبے کے واجبات کو قابو کیا گیا ہے۔