اسلام آباد (ویب ڈیسک)
عالمی وباء کوروناوائرس پاکستان میں بھی تباہی پھیلانے لگا ، گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کوروناوائرس سے اب تک کی ریکارڈ201اموات واقع ہوئی ہیں۔ 26فروری2020کو پاکستان میں کوروناوائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں پہلی دفعہ ایک روز میں 200سے زیادہ اموات واقع ہوئی ہیں۔ اس سے قبل 24اپریل2021 کو ایک روز میں ریکارڈ157اموات ہوئی تھیں۔ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 201کوروناوائرس مریضوں کے انتقال کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد 17530تک پہنچ گئی ۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کوروناوائرس کے 5292نئے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ملک میں کوروناوائرس کے کیسز کی مثبت آنے کی شرح77 10.تک پہنچ گئی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے بدھ کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان اب تک کورکوناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 8لاکھ10ہزار232تک پہنچ گئی ۔ اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے7 لاکھ4ہزار494 مریض مکمل طور پر شفا یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد88207تک پہنچ گئی۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد5214 تک پہنچ گئی ۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد47ہزار سے تجاوز کر گئی ۔این سی اوسی کے مطابق پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.2فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح86.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے4678مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں دوسرے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ تیسرے نمبر پر آگیا جہاں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد 12467تک پہنچ گئی۔اس وقت اسلام آبادکوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12635تک پہنچ گئی جبکہ خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12344تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد47106تک پہنچ گئی ،صوبہ بلوچستان1248،آزاد جموں وکشمیر2282جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد125رہ گئی ہے جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ63ہزار264 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ40ہزار814،خیبر پختونخوا100051،اسلام آباد60821،بلوچستان20464،آزاد جموں وکشمیر14029جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد5050تک پہنچ گئی۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد74131 تک پہنچ گئی ،خیبر پختونخوا میں115596، سندھ میں 2 لاکھ80ہزار356، پنجاب میں دو لاکھ96 ہزار144، بلوچستان میں21945، آزاد جموں و کشمیر میں16779اور گلگت بلتستان میں5280فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں8224افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4624، خیبر پختونخوا میں3201، اسلام آباد میں675، گلگت بلتستان میں 105، بلوچستان میں233اور آزاد جموں و کشمیر میں468فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ16لاکھ82 ہزار14ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے 49101نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسی نیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسی نیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسی نیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسی نیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسی نیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔