بھارت میں کوروناوائرس سے تباہی، ایک روز میں ریکارڈ اموات،روزانہ دل دہلانے والے مناظر
چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے 3 ہزار 285 افراد اموات، 3 لاکھ 62 ہزار سے زائد نئے کیسز
کئی شہروں میں آکسیجن کا بحران پیدا ہو چکا ، شمشان گھاٹوں میں لاشوں کے ڈھیر لگ گئے
حکومت نے پارکوں میں عارضی شمشان گاٹ بنادیے
نئی دہلی (کے پی آئی )کورونا وائرس کی وبا ء کی دوسری لہر نے پورے بھارت میں تباہی مچادی ، ایک روز میں ریکارڈ تین لاکھ باسٹھ ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوئے، مزید تین ہزار دو سو پچاسی لقمہ اجل بن گئے۔روزانہ دل دہلانے والے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں،بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں گزشتہ روز کورونا وائرس سے ریکارڈ اموات ہوئی ہیں۔ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے 3 ہزار 285 افراد ہلاک جبکہ 3 لاکھ 62 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے۔بھارت میں ایک روز میں ریکارڈ اموات کے بعد کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔بھارت میں اب تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 79 لاکھ 88 ہزار سے زائد ہو چکی ہے اور 2 لاکھ ایک ہزار 165 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت میں اس وقت کورونا کی صورتحال انتہائی خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے اور روزانہ 3 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونا شروع ہو چکے ہیں ، کئی شہروں میں اتنی لاشیں آرہی ہے کہ جلانے والے نہیں مل رہے جبکہ شمشان گھاٹ پر لکڑیاں کم پڑ گئی ہیں۔آکسیجن سلنڈر کی قلت سے حالات مزید خراب ہو گئے، ہسپتالوں میں آکسیجن دستیاب نہیں ہے۔ لوگ بلیک مارکیٹ میں آکسیجن لینے پر مجبور ہیں۔ دوسری طرف دلی کے قریب غازی آباد میں سکھ کمیونٹی کی طرف سے گردوارے کے باہر آکسیجن بطور عطیہ دی جا رہی ہے جہاں سے ہزاروں افراد مستفید ہو چکے ہیں۔سنگھو بارڈر پر کسانوں نے آکسیجن ٹینکر کو ہریانہ سے دلی کی طرف جانے کے لیے راستہ دیا جبکہ بھارتی پولیس نے ہائی وے پر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ کرناٹک میں ریاستی حکومت نے 14 دن کے لیے کرفیو لگا دیا، دہلی میں کورونا کے 24،149 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ 381 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دارالحکومت میں 73811 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے، دہلی میں کورونا ٹیسٹوں کی مثبت شرح 32.72 فیصد ہے،کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر نے پورے بھارت میں تباہی مچادی ہے اور روزانہ دل دہلانے والے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ایک طرف اسپتالوں میں مریضوں کو داخل کرانے کے لیے گھنٹوں لگ جاتے ہیں لیکن مریض داخل ہو جائے تو اس کے زندہ واپس آنے کی کوئی ضمانت نہیں دے سکتا۔ دارالحکومت دہلی کے شمشان گھاٹوں میں لاشوں کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ دہلی میں شمشان گاٹوں میں زیادہ مردے لانے اور رش کے باعث حکومت نے پارکوں میں عارضی شمشان گاٹ بنادیے ہیں۔لواحقین ان عارضی شمشان گاٹوں میں ہی اپنے عزیزوں کی آخری رسومات ادا کرنے لگے ہیں۔ لوگوں نے اب اپنے عزیزوں کی لاشوں کو سڑکوں کے کنارے فٹ پاتھوں اور پارکوں میں بھی جلا نا شروع کر دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت کے دارالحکومت دہلی کے پارکوں میں شمشان گاٹ تعمیر کیے جارہے ہیں کیونکہ شہر کے شمشان گاٹوں میں مردوں کی اخری رسومات ادا کرنے کے لیے جگہ کم پڑگئی ہے۔دارالحکومت دہلی کے سرائے کالے خان شمشان میں کم از کم 27 نئے پلیٹ فارم بنائے گئے ہیں، جس میں مزید 80 پلیٹ فارمز کا اضافہ کردیا جارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لاشوں کو جلایا جاسکے۔ اسپتالوں میں آکسیجن ، انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) کے بستر اور زندگی بچانے والی دوائیں ناپید ہوگئی ہیں،بھارت میں صرف چند ہی دنوں میں دس لاکھ سے زائد کورونا کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں